محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
حقیقت تو یہ تھی کہ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ خلیفہ وقت کے ہدایا اور تحائف کی قبولیت سے قطعی انکار کرتے تھے اس طرف سے انہیں اطمئنان تھا کہ خواہ قبول کریں یا نہ کریں لہذا آپ کی پاکبازی اور نیک نیتی اس امر کی اجازت نہیں دیتی تھی کہ آپ کو مال جو حکومت سے عطا کے طور پر ملے اسے ہاتھ بھی لگائیں لیکن آپ کی اولاد اور اعزا واقارب وغیرہ یہ تحائف قبول کر لیا کرتے تھے امام رحمہ اللہ نے اس امر سے انہیں روکا بھی لیکن ان لوگوں نے نہ سنی۔
امام موصوف رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے کہ : تم لوگ یہ مال کیوں قبول کرتے ہو جبکہ ملک کی سرحدیں معطل اور غیر اآباد ہیں اور مال کے مستحق لوگں میں تقسیم نہیں ہو پاتے۔
لیکن جب امام موصوف رحمہ اللہ نے یہ دیکھا کہ یہ لوگ باز نہیں آ رہے تو آپ نے ان لوگوں سے بھی قطع تعلق کر لیا نہ ان کا کھاتے نہ پیتے حتی کہ وہ روٹی بھی نہ کھاتے جو ان کے تنور میں پکتی تھی ۔
امام موصوف رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے کہ : تم لوگ یہ مال کیوں قبول کرتے ہو جبکہ ملک کی سرحدیں معطل اور غیر اآباد ہیں اور مال کے مستحق لوگں میں تقسیم نہیں ہو پاتے۔
لیکن جب امام موصوف رحمہ اللہ نے یہ دیکھا کہ یہ لوگ باز نہیں آ رہے تو آپ نے ان لوگوں سے بھی قطع تعلق کر لیا نہ ان کا کھاتے نہ پیتے حتی کہ وہ روٹی بھی نہ کھاتے جو ان کے تنور میں پکتی تھی ۔