• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام اعمش اور اصحاب الحدیث پر کتا چھوڑنا

شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
أخبرنا أحمد بن محمد بن غالب الخوارزمي، قال: سمعت أبا القاسم الأنبذوني، يقول قرئعلى أبي علي الحسن بن محمد بن عنبر البغدادي، حدثكم القواريري، قال: قال لي يزيد بن زريع: قال الأعمش: «لو كانت لي أكلب، كنت أرسلها على أصحاب الحديث".
شرف اصحاب الحدیث للخطیب۔
اس کی سند کیسی ہے؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
أخبرنا أحمد بن محمد بن غالب الخوارزمي، قال: سمعت أبا القاسم الأنبذوني، يقول قرئعلى أبي علي الحسن بن محمد بن عنبر البغدادي، حدثكم القواريري، قال: قال لي يزيد بن زريع: قال الأعمش: «لو كانت لي أكلب، كنت أرسلها على أصحاب الحديث".
شرف اصحاب الحدیث للخطیب۔
اس کی سند کیسی ہے؟
اس کی اسناد بہت ضعیف ہے :
تفصیل یہ ہے : اس کا پہلا راوی احمد بن محمد بن غالب مجہول رواۃ سے روایات نقل کرتا ہے ،
امام ابوداود اس کو بغداد کا دجال کہتے تھے ،امام دارقطنیؒ کے نزدیک یہ متروک راوی ہے ، حوالہ دیکھئے ؛
وَقال ابن أَبِي حاتم الرازي: أَحْمَد بْن مُحَمَّد بْن غالب غلام الخليل سئل أَبِي عنه، فَقَالَ: عَن شيوخ مجهولين، ولم يكن محله عندي ممن يفتعل الحَدِيث، كَانَ رجلا صَالِحا.
(تاريخ بغداد )
وقال أبو داود: أخشى أن يكون دجال بغداد وقال الدارقطني: متروك
(ميزان الاعتدال )

اور دوسرا راوی ۔۔ حسن بن محمد بن عنبر بھی ضعیف ہے امام ابن عدیؒ نے اسے ضعیف قرار دیا ہے ،لکھتے ہیں :
الحسن بن مُحَمد بن عنبر أبو علي.
جار لصالح بن أبي مقاتل ليس بذاك حدث عن علي بن الجعد وغيره وقد حدث بأحاديث انكرتها عَلَيْهِ
(الكامل في ضعفاء الرجال)

ــــــــــــــــــــــــ
شرف اصحاب الحدیث مشہور محقق عمرو عبدالمنعم کی تحقیق سے شائع ہے اس کے صفحہ 215 پر انہوں اس کی تعلیق میں اسے ضعیف قرار دیا ہے
یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرلیں
 
Top