• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام دارقطنی رحمہ اللہ ۔ اثری صاحب کی پہلی تصنیف

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
امام دارقطنی رحمہ اللہ کی جلالت شان اور علمی مرتبے کو علوم حدیث سے شغف رکھنے والا طالب علم جانتا ہے ۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ حدیث کے ساتھ ساتھ ادب ، قراءت اور نحو کے بھی امام تھے ۔
امام شمس الدین ابو عبد اللہ محمد بن احمد بن عثمان الذہبی رحمہ اللہ تذکرۃ الحفاظ میں لکھتے ہیں :
الدَّارَقُطْنِي الإمام شيخ الإسلام حافظ الزمان, أبو الحسن علي بن عمر بن أحمد بن مهدي البغدادي الحافظ الشهير, صاحب السنن ( ج ٣ ص ١٣٢ )ان کی ’’ کتاب العلل ‘‘ ان کی قوت حافظہ اور کثرت اطلاع پر واضح دلیل ہے ، حتی کہ حافظ ذہبی رحمہ اللہ (جو بذات خود اپنی مثال آپ ہیںاور علم علل حدیث کی پیچیدگیوں اور صعوبتوں سے خوب واقف ہیں ) نے جب خطیب بغدادی کے استاذ ابو بکر البرقانی سے یہ نقل کیا کہ دارقطنی نے کتاب العلل اپنے حافظے سے املاء کروائی ہے ۔ تو یہ کہے بغیر نہ رہ سکے :

إن كان كتاب "العلل" الموجود قد أملاه الدارقطني من حفظه -كما دلت عليه هذه الحكاية, فهذا أمر عظيم يقضى به للدارقطني أنه أحفظ أهل الدنيا . ( سیر أعلام النبلاء ج١٢ ص ٤١٧ ط الحدیث)

پچھلے سال فضیلۃ الشیخ ارشاد الحق اثری صاحب حفظہ اللہ عمرہ کے لیے آئےتھے تو ساتھیوں کےساتھ ان سے گفتگو کےدوران میں نےان سے سوال کیا کہ شیخ صاحب آپ نے سب سے پہلے کون سی کتاب لکھی تھی ؟
تو شیخ صاحب نے جو جواب دیا وہ اس جلیل القدر عظیم النفع امام ابو الحسن علی بن عمر الدارقطنی رحمہ اللہ کے متعلق تھا ۔ شیخ صاحب نے فرمایا میں نے سب سے پہلے ’’ دارقطنی ‘‘ کے نام سے کتاب لکھی تھی جس میں ان کے حالات زندگی اردو پیرائے میں بیان کیے گئے ہیں ۔
جامعہ رحمانیہ میں دوران دراسہ ایک دفعہ جامعہ کے مکتبہ میں کتابیں الٹ پلٹ کرتےہوئے اس کتاب پر نظر پڑی تھی ۔۔۔۔ اور کچھ پڑہا بھی تھا ۔۔۔ لیکن اس وقت نہ تو امام داقطنی کے حوالے سے کوئی اتنی زیادہ واقفیت تھی اور نہ ہی یہ معلوم تھا کہ کہ یہ اثری صاحب کی تصنیف اول ہے ۔۔۔۔ آج پھر بہت جی چاہ رہا تھا کہ اس کتاب کو دوبارہ پڑھوں ۔۔۔ لیکن یہ کتاب یہاں دستیاب نہیں ہے ۔۔۔ اگر اثری صاحب کی کتب کے ضمن میں یہ کتاب بھی کسی جگہ نیٹ پر دستیاب ہے تو اطلاع فرما کر عند الناس مشکور اور عند اللہ ماجور ہوں ۔۔ جزاکم اللہ ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
وذکر فان الذکری تنفع المؤمنین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
وذکر فان الذکری تنفع المؤمنین
یہ مراسلہ لکھنے سے پہلے میں نے احتیاطا لائبریری میں ’’ دارقطنی ‘‘ نام سے سرچ کی ، لیکن ناکام رہا ۔
البتہ اس کے بعد میں نے مزید تاکید کے لیے اثری صاحب کے نام سے موجود کتابیں دیکھنا شروع کیں تو الحمدللہ کتاب مل گئی :
امام دار قطنی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
@کلیم حیدر بھائی کی ایک خصوصیت تھی کہ فرمائش کی گئی کتاب جب بھی لائبریری میں پیش کی جاتی ، وہ متعلقہ دھاگے میں اطلاع دے دیا کرتے تھے ۔ جزاہ اللہ خیرا۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
یہ مراسلہ لکھنے سے پہلے میں نے احتیاطا لائبریری میں ’’ دارقطنی ‘‘ نام سے سرچ کی ، لیکن ناکام رہا ۔
البتہ اس کے بعد میں نے مزید تاکید کے لیے اثری صاحب کے نام سے موجود کتابیں دیکھنا شروع کیں تو الحمدللہ کتاب مل گئی :
امام دار قطنی
بہت شکریہ محترم بھائی !
آپ کی کھوج کے سبب ہمیں بھی یہ قیمتی کتاب پڑھنے کو ملی ،،اللہ عزوجل مصنف اور محدث انتظامیہ کو اجر عظیم سے نوازے ۔
 
Last edited:

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام و علیکم و رحمت الله -

امام دارقطنی رحمہ اللہ کے بارے میں کچھ دن پہلے کہیں پڑھا تھا (یاد نہیں کہاں پر)- کہ انہوں نے صحیح بخاری کی اکثراحادیث پر کلام کیا ہے ۔ اور بخاری کی شرح لکھنے والے علامہ ابن حجر عسقلانی رح نے اپنے مقدمہ میں اس کو خود تسلیم کیا ہے-(اگرچہ کچھ کا جواب بھی دیا ہے)- (واللہ اعلم)-

اس پر کوئی بھائی اگر روشنی ڈالیں ؟؟ جزاک الله ھوا خیر-
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
السلام و علیکم و رحمت الله -
امام دارقطنی رحمہ اللہ کے بارے میں کچھ دن پہلے کہیں پڑھا تھا (یاد نہیں کہاں پر)- کہ انہوں نے صحیح بخاری کی اکثراحادیث پر کلام کیا ہے ۔ اور بخاری کی شرح لکھنے والے علامہ ابن حجر عسقلانی رح نے اپنے مقدمہ میں اس کو خود تسلیم کیا ہے-(اگرچہ کچھ کا جواب بھی دیا ہے)- (واللہ اعلم)-
اس پر کوئی بھائی اگر روشنی ڈالیں ؟؟ جزاک الله ھوا خیر-
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
بخاری میں 8 ہزار کے قریب احادیث ہیں ، جبکہ جن پر کلام کیا گیا ہے ان کی تعداد چند سو ہے ، لہذا ’’ اکثر ‘‘ کہنا درست نہیں ہے ، حافظ ابن حجر نے ہدی الساری (مقدمۃ فتح الباری) میں تمام روایات پر مخالفین کا ’’ اجمالی ‘‘ جواب ذکر کرنے کے بعد پھر تفصیل سے ’’ رد ‘‘ کیا ہے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
مام دارقطنی رحمہ اللہ کے بارے میں کچھ دن پہلے کہیں پڑھا تھا (یاد نہیں کہاں پر)- کہ انہوں نے صحیح بخاری کی اکثراحادیث پر کلام کیا ہے ۔
امام دارقطنی رحمہ اللہ نے ’‘ صحیحین ‘‘ پر جو کلام کیا ہے ،وہ انکی احادیث کو رد کرنے کیلئے ہرگز نہیں کیا ،،بلکہ اسانید و رواۃ کے متعلق محض فنی اعتراضات اور سوالات اٹھائے ہیں ۔
دوسری بات یہ کہ ’’ اکثر ‘‘ احادیث پر کلام نہیں کیا ،،بلکہ بخاری و مسلم دونوں کی کل دو صد روایات و اسانید کو محل کلام بنایا ہے ،حافظ ابن حجر لکھتے ہیں :
فَإِن الْأَحَادِيث الَّتِي انتقدت عَلَيْهِمَا بلغت مِائَتي حَدِيث وَعشرَة أَحَادِيث كَمَا سَيَأْتِي ذكر ذَلِك مفصلا فِي فصل مُفْرد اخْتصَّ البُخَارِيّ مِنْهَا بِأَقَلّ من ثَمَانِينَ وَبَاقِي ذَلِك يخْتَص بِمُسلم ‘‘
یعنی بخاری اور مسلم دونوں کی جن احادیث پر نقد و کلام کیا گیا ،وہ دونوں کی ملا کر دو سو دس احادیث ہیں ،جن میں سے (80 ) صحیح بخاری میں ہیں ،اور باقی صحیح مسلم میں ہیں ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ۔
 
Last edited:

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
بخاری میں 8 ہزار کے قریب احادیث ہیں ، جبکہ جن پر کلام کیا گیا ہے ان کی تعداد چند سو ہے ، لہذا ’’ اکثر ‘‘ کہنا درست نہیں ہے ، حافظ ابن حجر نے ہدی الساری (مقدمۃ فتح الباری) میں تمام روایات پر مخالفین کا ’’ اجمالی ‘‘ جواب ذکر کرنے کے بعد پھر تفصیل سے ’’ رد ‘‘ کیا ہے ۔
جزاک الله -

میری معلومات کے مطابق صحیح بخاری میں ٩ ہزار سے زیادہ احادیث ہیں -
دوسرے یہ کہ میں نے یہاں صرف امام دار قطنی رحمہ اللہ کے صحیح بخاری کی (کچھ) احادیث پر کلام کے بارے میں پوچھا ہے؟؟ - اس پر روشنی ڈالیے -
 
Top