• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام دارقطنی رحمہ اللہ ۔ اثری صاحب کی پہلی تصنیف

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
امام دارقطنی رحمہ اللہ نے ’‘ صحیحین ‘‘ پر جو کلام کیا ہے ،وہ انکی احادیث کو رد کرنے کیلئے ہرگز نہیں کیا ،،بلکہ اسانید و رواۃ کے متعلق محض فنی اعتراضات اور سوالات اٹھائے ہیں ۔
دوسری بات یہ کہ ’’ اکثر ‘‘ احادیث پر کلام نہیں کیا ،،بلکہ بخاری و مسلم دونوں کی کل دو صد روایات و اسانید کو محل کلام بنایا ہے ،حافظ ابن حجر لکھتے ہیں :
فَإِن الْأَحَادِيث الَّتِي انتقدت عَلَيْهِمَا بلغت مِائَتي حَدِيث وَعشرَة أَحَادِيث كَمَا سَيَأْتِي ذكر ذَلِك مفصلا فِي فصل مُفْرد اخْتصَّ البُخَارِيّ مِنْهَا بِأَقَلّ من ثَمَانِينَ وَبَاقِي ذَلِك يخْتَص بِمُسلم ‘‘
یعنی بخاری اور مسلم دونوں کی جن احادیث پر نقد و کلام کیا گیا ،وہ دونوں کی ملا کر دو سو دس احادیث ہیں ،جن میں سے (80 ) صحیح بخاری میں ہیں ،اور باقی صحیح مسلم میں ہیں ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ۔
جزاک الله -

امام دار قطنی رحمہ اللہ نے ’‘ صحیحین ‘‘ پر جو کلام کیا ہے- (جو کہ آپ کے مطابق کچھ روایات پر ہے نہ کہ اکثر پر)- اس کلام کی کوئی مثال پیش کر سکتے ہیں؟؟ - تا کہ علم میں اضافہ ہو- (یہ اعتراض غالباً ایک اہل تشیع کی سائٹ پر موجود تھا جن کے مطابق صحیحین پر اکثر محدثین کا کلام موجود ہے جن میں امام دار قطنی رحمہ اللہ نمایاں ہیں)-
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جزاک الله -
میری معلومات کے مطابق صحیح بخاری میں ٩ ہزار سے زیادہ احادیث ہیں -
صحیح بخاری کا یہ نسخہ کس مکتبے نےچھاپا ہے ۔؟
دوسرے یہ کہ میں نے یہاں صرف امام دار قطنی رحمہ اللہ کے صحیح بخاری کی (کچھ) احادیث پر کلام کے بارے میں پوچھا ہے؟؟ - اس پر روشنی ڈالیے -
ہدی الساری کا مطالعہ فرمائیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس لنک میں پڑھا ہے -ممکن ہے یہ تجزیہ غلط ہو-
http://ur.wikipedia.org/wiki/صحیح_بخاری
میرے پاس موسسۃ الرسالۃ والا نسخہ ہے جس میں آخری حدیث کا نمبر 7563 (سات ہزار پانچ سو تریسٹھ ) ہے ۔ اور یہ تعداد حافظ ابن حجر اور زکریا انصاری کے عدد و شمار کے قریب ترین ہے ۔
حقیقت یہ ہے کہ اعداد و شمار میں اس طرح کا فرق کوئی زیادہ اہمیت نہیں رکھتا ، کیونکہ بعض دفعہ ایک احادیث دو شمار ہوجاتی ہیں ، بعض دفعہ دو ایک ، اسی طرح تعلیقات ، اور آثار و اقوال کی وجہ سے بھی فرق پڑ جاتا ہے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
ہمارے پاس اصل کتاب کی شکل میں تو ’’دارلسلام ‘‘ کا ’’الكتب الستة ‘‘ والا نسخہ (جس میں آخری حدیث کا نمبر( 7563 )۔ہے ،
اور ’’دار ابن کثیر ‘‘ کا مطبوعہ مشہور عالم نسخہ جو ’’ دیب البغا ‘‘ کی تحقیق و تعلیق سے دمشق سے شائع ہے ،اور آج کل کئی سائٹوں پر بھی پی ڈی ایف دستیاب
اس میں آخری حدیث کا نمبر ( 7124) ہے ،
صحيح البخاري ت ديب البغا.gif

last2.jpg
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
میرے پاس موسسۃ الرسالۃ والا نسخہ ہے جس میں آخری حدیث کا نمبر 7563 (سات ہزار پانچ سو تریسٹھ ) ہے ۔ اور یہ تعداد حافظ ابن حجر اور زکریا انصاری کے عدد و شمار کے قریب ترین ہے ۔
حقیقت یہ ہے کہ اعداد و شمار میں اس طرح کا فرق کوئی زیادہ اہمیت نہیں رکھتا ، کیونکہ بعض دفعہ ایک احادیث دو شمار ہوجاتی ہیں ، بعض دفعہ دو ایک ، اسی طرح تعلیقات ، اور آثار و اقوال کی وجہ سے بھی فرق پڑ جاتا ہے ۔
شکریہ جناب -

یہ لنک بھی مفید ہے بخاری کی احادیث کی تعداد سے متعلق -

http://www.urdumajlis.net/index.php?threads/کتب،-ابواب-اور-احادیث-بخاری-کی-تعداد،-کتاب-بخاری-کے-نسخے.27520/
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
ہمارے پاس اصل کتاب کی شکل میں تو ’’دارلسلام ‘‘ کا ’’الكتب الستة ‘‘ والا نسخہ (جس میں آخری حدیث کا نمبر( 7563 )۔ہے ،
اور ’’دار ابن کثیر ‘‘ کا مطبوعہ مشہور عالم نسخہ جو ’’ دیب البغا ‘‘ کی تحقیق و تعلیق سے دمشق سے شائع ہے ،اور آج کل کئی سائٹوں پر بھی پی ڈی ایف دستیاب
اس میں آخری حدیث کا نمبر ( 7124) ہے ،
12131 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
12132 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
شکریہ جناب -
 
Top