• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام شافعی کا اخبرنا الثقہ کہنا!

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اسلام علیکم
امام شافعی روایت کرتے وقت بہت دفعہ اپنے استاد کا نام نہیں لیتے بلکہ یہ کہتے ہیں: اخبرنا الثقۃ، یا انبانا الثقۃ وغیرہ۔
اب راوی تو مجھول ہے، لیکن امام شافعی ساتھ میں اس کی توثیق بھی کر رہے ہیں۔ مجہول کے بارے میں تو ایک محدث کی تصریح بھی کافی ہوتی ہے۔ تو کیا ایسی حدیث صحیح ہو گی؟
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
ایسی حدیث صحیح نہیں ہوگی کیونکہ امام شافعی کے نزدیک ثقہ ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ وہ دوسروں کے نزدیک بھی ثقہ ہو۔


ہاں اگر امام شافعی رحمہ اللہ راوی کا نام ذکر کرکے اسے ثقہ کہتے پھر اس راوی کے بارے میں جمہور کی جرح نہ ملتی تو حدیث صحیح ہوتی۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اس کے بارے میں کیا خیال ہے:

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانٌ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَحْمَدَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ، قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الشَّافِعِيَّ: «يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ , أَنْتَ أَعْلَمُ بِالْأَخْبَارِ الصِّحَاحِ مِنَّا، فَإِذَا كَانَ خَبَرٌ صَحِيحٌ فَأَعْلِمْنِي حَتَّى أَذْهِبَ إِلَيْهِ كُوفِيًّا كَانَ أَوْ بَصْرِيًّا أَوْ شَامِيًّا» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: جَمِيعُ مَا حَدَّثَ بِهِ الشَّافِعِيُّ فِي كِتَابِهِ فَقَالَ: حَدَّثَنِي الثِّقَةُ، أَوْ أَخْبَرَنِي الثِّقَةُ، فَهُوَ أَبِي رَحِمَهُ اللَّهُ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَكِتَابُهُ الَّذِي صَنَّفَهُ بِبَغْدَادَ هُوَ أَعْدَلُ مِنْ كِتَابِهِ الَّذِي صَنَّفَهُ بِمِصْرَ، وَذَلِكَ أَنَّهُ حَيْثُ كَانَ هَاهُنَا يَسْأَلُ، وَسَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: اسْتَفَادَ مِنَّا الشَّافِعِيُّ مَا لَمْ نَسْتَفِدْ مِنْهُ
حلیۃ الاولیا: 9/170، الشاملہ
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اگر امام شافعی کے اخبرنا الثقہ کہنے سے مراد امام احمد بن حنبل ہیں تو اس قول میں امام شافعی کی کس کتاب کی بات ہو رہی ہے؟
کتاب الام، اور مسند الشافعی میں کئی جگہوں پر اس طریق سے بھی روایتیں ہیں: امام شافعی اخبرنا الثقہ عن تابعی عن صحابی۔ حالانکہ امام احمد نے کسی تابعی سے روایت نہیں کی؟؟؟
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
امام شافعی رحمہ اللہ جب اپنے شیخ کو ثقہ کہہ کر نام نہ بتلائیں تو ایسی صورت میں کون مراد ہوتے ہیں اس بارے میں اہل فن کے کئی اقول ہیں ۔

امام زرکشی (المتوفى: 794 ) کہتے ہیں:
قَالَ أَبُو حَاتِمٍ: إذَا قَالَ الشَّافِعِيُّ: أَخْبَرَنِي الثِّقَةُ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ فَهُوَ ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ. وَإِذَا قَالَ: أَخْبَرَنِي الثِّقَةُ: قَالَ: اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، فَهُوَ يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ وَإِذَا قَالَ: أَخْبَرَنِي الثِّقَةُ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ فَهُوَ عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ وَإِذَا قَالَ: أَخْبَرَنِي الثِّقَةُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، فَهُوَ مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ الزِّنْجِيُّ.[البحر المحيط في أصول الفقه : 6/ 176 ]۔

اسی طرح کی تفصیل اوربھی بہت سے محدثین نے پیش کی ہیں ۔

ان تمام باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ امام شافعی رحمہ اللہ اپنے کسی مخصوص شیخ سے متعلق أَخْبَرَنِي الثِّقَةُ نہیں کہتے تھے بلکہ مختلف اوقات میں مختلف شیوخ مراد ہوتے تھے ، اورامام عبداللہ رحمہ اللہ نے اپنے علم کی حد تک معلومات دی ہے۔

بہرحال امام شافعی رحمہ اللہ کا أَخْبَرَنِي الثِّقَةُ کہنا ان کے شیخ کے تعارف کے لئے کافی نہیں ہے بلکہ جب تک ان کے نام کا پتہ نہ چلے سند کی تصحیح نہیں کی جاسکتی ۔
 
Top