• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام کے پیچھے سوره فاتحہ پڑھنا

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
شرم تم کو مگر نہیں آتی ؟
میں صحیح احادیث کو دیکھوں یا اقوال کو دیکھوں -

اپنی پیش کردہ پہلی چار احادیث میں نشاندہی تو کریں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو کہ "مقتدی فاتحہ پڑھے" کیوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان باندھنے پر کمر باندھی ہے کچھ تو خوفِ خدا کرو؟
شرم تو احناف کے علماء کو آنی چاہیے - پورے دلائل تو پڑھ لیں اور اپنے علماء جو ایک عمل کو صحیح ہونے کے باوجود اندھی تقلید کی وجہ سے رد کر رہے ہیں - اوپر شاہد آپ کی نظر کمزور ہونے کی وجہ سے آپ نے نہیں پڑھا -

کیا اوقات ہے صفدر صاحب کی اور تقی عثمانی صاحب کی کہ ایک صحیح عمل کو مان بھی رہے ہیں اور ساتھ میں اندھی تقلید کی وجہ سے اس کا رد بھی کر رہے ہیں -

ای ڈ ی بدل بدل کر جوابات دینے سے بات نہیں بنتی - لیکن آپ کو نہیں بدلتے نہ اپنی ای ڈ ی - ابتیسامہ -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اس حدیث میں دو راوی مدلس ہیں اور ایک راوی مدلس ہونے کے ساتھ ساتھ کذاب و دجال بھی ہے کیا اسی سے فاتحہ کی فرضیت ثابت کرنا چاہتے ہیں؟


عبادہ بن صامت کی یہ روایت تقریبا تمام حدیث کی کتابوں میں موجود ہے جس میں نبی کریم نے نمازفجر ختم ہوجانے کے بعد صحابہ سے پوچھا کہ میرے پیچھے کون قرات کررہا تھا تو ایک صحابی نے کہا میں۔ نبی کریم نے فرمایا جب میں جہری قرات کروں تو کوئی میرے پیچھے قرات نہ کرے مگر سورہ فاتحہ ضرور پڑھے کیونکہ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔
(صحیح بخاری، صحیح مسلم، ابن ماجہ، ابو داود، نسائی، جامع ترمزی)
کتاب صحیح بخاری جلد 1 حدیث نمبر 718 مکررات 15
علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، محمود بن ربیع، عبادہ بن صامت (رضی اللہ عنہ) روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو سورہ فاتحہ نہ پڑھے۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 869 مکررات 15
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، اسحاق بن ابراہیم، سفیان، ابوبکر، سفیان بن عیینہ، زہری، محمود بن ربیع، عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز کامل نہیں اس شخص کی جو فاتحۃ الکتاب نہ پڑھے۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 870 مکررات 15
ابوطاہر، ابن وہب، یونس، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، محمود بن ربیع، عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کی نماز نہیں جس نے ام القرآن نہ پڑھی۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 871 مکررات 15
حسن بن علی حلوانی، یعقوب بن ابراہیم بن سعید، صالح ابن شہاب، حضرت عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے ام القرآن نہیں پڑھی اس کی نماز نہیں۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 872 مکررات 15
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری دوسری سند کے ساتھ یہ حدیث مبارکہ روایت کی ہے۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن ابوداؤد جلد 1 حدیث نمبر 814 مکررات 15
قتیبہ بن سعید ابن سرح، سفیان، زہری، محمود، بن ربیع، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس شخص کی نماز نہ ہو گی۔ جس نے سورہ فاتحہ اور مزید کچھ نہ پڑھا۔ سفیان نے کہا یہ حکم اس شخص کے لیے ہے جو تنہا نماز پڑھے۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن ابوداؤد جلد 1 حدیث نمبر 815 مکررات 15
عبد اللہ بن محمد، محمد بن سلمہ، محمد بن اسحاق ، مکحول محمودبن ربیع، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ کہ ایک مرتبہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز فجر پڑھ رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قرات شروع کی مگر لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے قرآن پڑھنا مشکل ہو گیا (کیونکہ صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے قرات کر رہے تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شاید تم اپنے امام کے پیچھے قرات کرتے ہو؟ ہم نے عرض کیا ہاں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہی بات ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ (امام کے پیچھے) سورہ فاتحہ کے علاوہ کچھ مت پڑھا کرو۔ کیونکہ سورہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن ابوداؤد جلد 1 حدیث نمبر 816 مکررات 15
ربیع بن سلیمان، عبداللہ بن یوسف، ہیثم، بن حمید، زید بن واقد، حضرت نافع بن محمود بن ربیع انصاری سے روایت ہے کہ عبادہ بن صامت نے نماز فجر کے واسطے نکلنے میں تاخیر کی تو ابونعیم نے تکبیر کہہ کر نماز پڑھانا شروع کر دی۔ اتنے میں عبادہ بھی آگئے۔ میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ اور ہم نے ابونعیم کے پیچھے صف باندھ لی۔ ابونعیم با آواز بلند قرات کر رہے تھے۔ انھوں نے جواب دیا ہاں کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں کوئی نماز پڑھائی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بآواز بلند قرات فرما رہے تھے (مگر مقتدیوں کی قرات کے سبب) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے پڑھنا مشکل ہو گیا۔ جب نماز ختم ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا۔ جب میں بلند آواز سے قرآن پڑھتا ہوں تو کیا تم جب بھی (میرے پیچھے) قرات کرتے ہو؟ ہم میں سے کچھ لوگوں نے کہا۔ ہاں ہم ایسا ہی کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا مت پڑھا کرو۔ میں بھی سوچ رہا تھا کہ مجھے کیا ہوا ہے؟ ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی مجھ سے قرآن چھینے لے جارہا ہے۔ لہذا جب میں زور سے پڑھا کروں تب تم سوائے سورہ فاتحہ کے قرآن مت پڑھا کرو۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن ابوداؤد جلد 1 حدیث نمبر 817 مکررات 15
علی بن سہل، ولید بن جابر سعید بن عبدالعزیز، عبداللہ بن علاء، حضرت مکحول نے حضرت عبادہ سے سابقہ حدیث کی طرح ایک روایت اور بیان کی ہے۔ (مکحول کے شاگرد) کہتے ہیں کہ حضرت مکحول مغرب، عشاء اور فجر کی ہر رکعت میں سترا سورہ فاتحہ پڑھتے تھے۔ مکحول نے کہاجہری نماز میں جب امام سورہ فاتحہ پڑھ کر سکتہ کرے تو اس وقت مقتدی کو ستراً سورہ فاتحہ پڑھ لینی چاہیے اور اگر وہ سکتہ نہ کرے تو اس سے پہلے یا اس کے ساتھ یا اس کے بعد پڑھ لے چھوڑے نہیں۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن نسائی جلد 1 حدیث نمبر 913 مکررات 15
محمد بن منصور، سفیان، زہری، محمودبن ربیع، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس شخص کی نماز ہی نہیں ہوتی جو شخص سورہ فاتحہ نہ پڑھے۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن نسائی جلد 1 حدیث نمبر 914 مکررات 15
سوید بن نصر، عبد اللہ، معمر، زہری، محمودبن ربیع، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس شخص کی نماز ہی نہیں ہوتی جو سورہ فاتحہ نہ پڑھے۔ پھر اس سے زیادہ (یعنی سورت وغیرہ)۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن نسائی جلد 1 حدیث نمبر 923 مکررات 15
ہشام بن عمار، صدقة، زیدبن واقد، حرام بن حکیم، نافع بن محمود بن ربیعة، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی وقت کی نماز جہری کی امامت فرمائی پھر ارشاد فرمایا جس وقت میں بلند آواز سے قرات کروں تو کوئی شخص کچھ نہ پرھے لیکن سورہ فاتحہ۔
_____________________________________________________________________________________
کتاب جامع ترمذی جلد 1 حدیث نمبر 234 مکررات 15
محمد بن یحی ابن ابی عمر، علی بن حجر، سفیان، زہری، محمود بن ربیع، عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کی نماز نہیں جس نے سورة فاتحہ نہیں پڑھی اس باب میں ابوہریرہ عائشہ انس ابوقتادہ اور عبداللہ بن عمر سے بھی روایات مروی ہیں امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں حدیث عبادہ حسن صحیح ہے اور صحابہ میں سے اکثر اہل علم کا اس پر عمل ہے ان میں حضرت عمر بن خطاب جابر بن عبداللہ عمران بن حصین وغیرہ بھی شامل ہیں یہ کہتے ہیں کہ کوئی نماز نہیں سورہ فاتحہ کے بغیر اور ابن مبارک شافعی احمد اور اسحاق بھی یہی کہتے ہیں
_____________________________________________________________________________________
کتاب جامع ترمذی جلد 1 حدیث نمبر 293 مکررات 15
ہناد، عبدہ بن سلیمان، محمد بن اسحاق، مکحول، محمود بن ربیع، عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فجر کی نماز پڑھی اس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے قرات میں مشکل پیش آئی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہوئے تو فرمایا شاید تم امام کے پیچھے قرات کرتے ہو حضرت عبادہ کہتے ہیں ہم نے کہا ہاں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کی قسم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایسا نہ کیا کرو صرف سورة فاتحہ پڑھا کرو کیونکہ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی اس باب میں ابوہریرہ عائشہ انس ابوقتادہ اور عبداللہ بن عمرو سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتیہیں عبادہ کی حدیث حسن ہے اس حدیث کو زہری نے محمود بن ربیع سے انہوں نے عبادہ بن صامت سے روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو سورہ فاتحہ نہ پڑھے اس کی نماز نہیں ہوتی اور یہ اصح ہے اکثر صحابہ و تابعین کا قراة خلف الامام کے بارے میں اس حدیث پر عمل ہے اور مالک بن انس ابن مبارک شافعی احمد بن حنبل اور اسحاق بھی اسی کے قائل ہیں کہ قرات خلف الامام جائز ہے
_____________________________________________________________________________________
کتاب سنن ابن ماجہ جلد 1 حدیث نمبر 837 مکررات 15
ہشام بن عمار و سہل بن ابی سہل و اسحاق بن اسماعیل، سفیان بن عیینہ، زہری، محمود بن ربیع، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جو نماز میں فاتحة الکتاب کی قرآت نہ کرے اس کی نماز نہیں ۔



اب میں اپنے بھائی
@محمد باقر بھائی
سے گزارش کروں گا کہ
عبادہ بن صامت راضی اللہ

کی بیان کردہ ساری احادیث جو میں نے پیش کی ہیں
ان کے بارے میں بتایا جا ے کہ یہ ساری کی ساری ضعیف ہیں یا صحیح ہیں
آپ کا بھائی
لولی آل ٹائم

 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
امام سورت فاتحہ پڑھتا ہے میں سنتا ہوں اور میری نماز ہو جاتی ہے۔ یکطرفہ حدیث سنا کر گمراہی نا پھیلائیں ۔ زیادہ صحیح بات یہی ہے مولوی کے پیچھے خاموشی اختیار کی جائے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
امام سورت فاتحہ پڑھتا ہے میں سنتا ہوں اور میری نماز ہو جاتی ہے۔ یکطرفہ حدیث سنا کر گمراہی نا پھیلائیں ۔ زیادہ صحیح بات یہی ہے مولوی کے پیچھے خاموشی اختیار کی جائے۔

کیا آپ کی یہ بات جھری اور سری دونوں نمازوں کے لیے ہے - یا صرف جھری نماز کے لیے-
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
نئی بات نہ کریں پہلے اپنی پیش کردہ پہلی چار دلیلوں کا دفاع تو کریں جو جناب نے مقتدی کے فاتحہ پڑھنے پر پیش کی ہیں بندہ نے لکھا تھا کہ
(1)"اس آیت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تفسیر پیش کریں کہ اس سے مراد امام کے پیچھے مقتدی کو فاتحہ پڑھنا ہے؟"
(2) دلیل نمبر ایک کا جواب "آپ نے لکھا ہے کہ"امام کے پیچھے سوره فاتحہ پڑھنا" اس پیش کردہ حدیث مبارکہ کہ اُن الفاظ کی نشاندہی کریں جن کا ترجمہ ہو کہ مقتدی امام کے پیچھے فاتحہ پڑھے؟؟؟
(3)دلیل نمبر دو کا جواب "اس حدیث مبارکہ میں یہ الفاظ "اقرا بھا فی نفسک" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نہیں ؟ اور باقی حدیث میں بھی یہ بات"مقتدی امام کے پیچھے فاتحہ پڑھے؟؟؟ نہیں ہے؟ پھر یہ دلیل جناب کی کیسے بن گئی؟
(4)دلیل نمبر تین کا جواب "اس حدیث مبارکہ میں یہ الفاظ "اقرا بھا یا فارسی فی نفسک" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نہیں ؟ اور باقی حدیث میں بھی یہ بات"مقتدی امام کے پیچھے فاتحہ پڑھے؟؟؟ نہیں ہے؟ پھر یہ دلیل جناب کی کیسے بن گئی؟
(5)دلیل نمبر چار کا جواب "اس حدیث میں دو راوی مدلس ہیں اور ایک راوی مدلس ہونے کے ساتھ ساتھ کذاب و دجال بھی ہے کیا اسی سے فاتحہ کی فرضیت ثابت کرنا چاہتے ہیں؟
پہلے اپنی ان پیش کردہ نامکمل دلیلوں کا جواب دیں پھر باقی کا جواب بھی لکھتا ہوں ؟
اب جناب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بخاری ومسلم پر بھی جھوٹ گڑھ دیا جناب نے لکھا ہے کہ"عبادہ بن صامت کی یہ روایت تقریبا تمام حدیث کی کتابوں میں موجود ہے جس میں نبی کریم نے نمازفجر ختم ہوجانے کے بعد صحابہ سے پوچھا کہ میرے پیچھے کون قرات کررہا تھا تو ایک صحابی نے کہا میں۔ نبی کریم نے فرمایا جب میں جہری قرات کروں تو کوئی میرے پیچھے قرات نہ کرے مگر سورہ فاتحہ ضرور پڑھے کیونکہ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ "
(صحیح بخاری، صحیح مسلم، ابن ماجہ، ابو داود، نسائی، جامع ترمزی)

خطِ کشید ترجمہ والی حدیث کے حوالہ جات میں جناب نے "بخاری ومسلم "کا نام لکھا ہے ہمت کریں اوریہ حدیث بخاری ومسلم سے دیکھا دیں ورنہ اپنے اس جھوٹ سے بھی توبہ کریں ۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اب جناب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بخاری ومسلم پر بھی جھوٹ گڑھ دیا جناب نے لکھا ہے کہ"عبادہ بن صامت کی یہ روایت تقریبا تمام حدیث کی کتابوں میں موجود ہے جس میں نبی کریم نے نمازفجر ختم ہوجانے کے بعد صحابہ سے پوچھا کہ میرے پیچھے کون قرات کررہا تھا تو ایک صحابی نے کہا میں۔ نبی کریم نے فرمایا جب میں جہری قرات کروں تو کوئی میرے پیچھے قرات نہ کرے مگر سورہ فاتحہ ضرور پڑھے کیونکہ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ "
(صحیح بخاری، صحیح مسلم، ابن ماجہ، ابو داود، نسائی، جامع ترمزی)
خطِ کشید ترجمہ والی حدیث کے حوالہ جات میں جناب نے "بخاری ومسلم "کا نام لکھا ہے ہمت کریں اوریہ حدیث بخاری ومسلم سے دیکھا دیں ورنہ اپنے اس جھوٹ سے بھی توبہ کریں ۔
میرا مطلب شاہد آپ سمجھے نہیں - میرا مطلب یہ تھا کہ حضرت عبادہ بن صامت راضی الله سے سوره فاتحہ کے پڑھنے کے بارے میں بہت ساری احادیث ہیں - اور جو احادیث مجھے ملی ہیں وہ پیش کر دی ہیں میں نے -

آپ سے سب احادیث کی تحقیق کا پوچھا گیا ہے -

ساتھ میں یہ بھی بتا دیں کہ اگر ساری احادیث ضعیف ہیں تو ٹھیک اور اگر ساری احادیث ضعیف نہیں ہیں اور صحیح بھی ہیں تو احناف کا عمل کیوں نہیں -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

2.png



اس پر آپ نے یہ کہا​

دلیل نمبر چار کا جواب "اس حدیث میں دو راوی مدلس ہیں اور ایک راوی مدلس ہونے کے ساتھ ساتھ کذاب و دجال بھی ہے کیا اسی سے فاتحہ کی فرضیت ثابت کرنا چاہتے ہیں؟

کیا یہ سب راوی بھی ضعیف ہیں - یہ بھی حضرت عبادہ راضی الله سے روایت ہے

1.png
2.png




 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
بندہ نے جناب کی پیش کردہ چار نامکمل دلیلوں کا جواب لکھا تھا ،باقی کو چھوڑ دیا تھا اور ساتھ ہی یہ بھی لکھا تھا کہ پہلے ان چار سے اپنا مدعا ثابت کریں پھر باقی کا جواب بھی لکھتا ہوں ۔
اس لئے برائے مہربانی بحث برائے بحث سے بچتے ہوئے صرف اتنا فر مادیں کہ ان چار احادیث میں سے کون سی حدیث سے مقتدی پر فاتحہ کی فرضیت ثابت ہوتی ہے؟
باقی پر اس کے بعد بات ہوگی ۔ان شا ء اللہ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
بندہ نے جناب کی پیش کردہ چار نامکمل دلیلوں کا جواب لکھا تھا ،باقی کو چھوڑ دیا تھا اور ساتھ ہی یہ بھی لکھا تھا کہ پہلے ان چار سے اپنا مدعا ثابت کریں پھر باقی کا جواب بھی لکھتا ہوں ۔
اس لئے برائے مہربانی بحث برائے بحث سے بچتے ہوئے صرف اتنا فر مادیں کہ ان چار احادیث میں سے کون سی حدیث سے مقتدی پر فاتحہ کی فرضیت ثابت ہوتی ہے؟
باقی پر اس کے بعد بات ہوگی ۔ان شا ء اللہ

پورے دلائل پڑھ کر ان کے جوابات دیں تو آگے چلیں - کیا آپ نے میری ساری دلیلوں کا جواب دے دیا ہے - پہلے سارے دلائل کا جواب تو دیں - اور یہ بھی بتا دیں کہ احناف جھری نماز میں سوره فاتحہ پڑھنے کے قائل ہیں - یا سری نماز میں قائل ہیں - یا دونوں کے قائل نہیں ہیں -
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
جناب نے پوسٹ شروع کرتے وقت لکھا تھا کہ "
"امام کے پیچھے سوره فاتحہ پڑھنا"

پھر قرآن مجید کی ایک آیت اور چار احادیث نقل کی ان دلائل میں اس دلیل کی نشاندہی کر دیں سے سے ثابت ہوتا ہو کہ " امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنی چاہئے؟
قرآن اور رسول اللہ پر جھوٹ نہیں باندھنے دوں گا پہلے اس کا جواب دیں پھر آگے چلیں۔
 
Top