محمد احمد نوید
مبتدی
- شمولیت
- جولائی 25، 2019
- پیغامات
- 2
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 3
ایک رافضی نے شیخین رضی اللہ عنھم کی تردید میں مندرجہ ذیل روایت پیش کی اور یہ ثابت کرنے کی بھرپور کوشش کی کہ ابو بکر و عمر نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی نافرمانی کی اور اس امت میں اختلاف کی وجہ بھی ابو بکر و عمر ہیں ( نعوذ باللہ من ذالک )
عرض ہے کہ مذکورہ روایت کی سند میں چار علتیں ہیں جس کی وجہ سے یہ روایت سخت ضعیف اور مردود ہے ۔
1 - سند کی پہلی راویہ عائشہ بنت معمر بن عبدالواحد القرشی مجھول الاحال ہیں ۔ أبو بكر بن نقطة الحنبلي کے علاوہ ان کی توثیق کسی سے ثابت نہیں ۔ لہذا انہیں صدوق حسن الحدیث کہنا غلط ہے ۔
2 - ابو عامر موسی بن عامر بن خریم ( حسن الحدیث راوی ) کا ولید بن مسلم سے سماع ثابت نہیں ہے ۔ سند منقطع ہے
3 - نیز سند میں ولید بن مسلم مدلس ہیں اور کثیر التدلیس ہیں ۔۔ تدلیس تسویہ کے مرتکب ہیں جو کہ تدلیس کی بدترین قسم ہے ۔ جس میں مدلس راوی کہیں بھی کسی راوی کے استاد کو ساقط کر دیتا ہے ۔ اور روایت اس وقت قابل قبول نہیں ہوتی جب تک مدلس مسلسل سماع کی تصریح نہ کر دے ۔
4 - سند میں امام قتادہ بھی مدلس ہیں اور روایت عن سے ہے ۔ اور مدلس کی معنن روایت بلاتفاق حجت نہیں ہوتی ۔
لہذا متعلقہ روایت سخت ضعیف اور مردود ہے ۔
عرض ہے کہ مذکورہ روایت کی سند میں چار علتیں ہیں جس کی وجہ سے یہ روایت سخت ضعیف اور مردود ہے ۔
1 - سند کی پہلی راویہ عائشہ بنت معمر بن عبدالواحد القرشی مجھول الاحال ہیں ۔ أبو بكر بن نقطة الحنبلي کے علاوہ ان کی توثیق کسی سے ثابت نہیں ۔ لہذا انہیں صدوق حسن الحدیث کہنا غلط ہے ۔
2 - ابو عامر موسی بن عامر بن خریم ( حسن الحدیث راوی ) کا ولید بن مسلم سے سماع ثابت نہیں ہے ۔ سند منقطع ہے
3 - نیز سند میں ولید بن مسلم مدلس ہیں اور کثیر التدلیس ہیں ۔۔ تدلیس تسویہ کے مرتکب ہیں جو کہ تدلیس کی بدترین قسم ہے ۔ جس میں مدلس راوی کہیں بھی کسی راوی کے استاد کو ساقط کر دیتا ہے ۔ اور روایت اس وقت قابل قبول نہیں ہوتی جب تک مدلس مسلسل سماع کی تصریح نہ کر دے ۔
4 - سند میں امام قتادہ بھی مدلس ہیں اور روایت عن سے ہے ۔ اور مدلس کی معنن روایت بلاتفاق حجت نہیں ہوتی ۔
لہذا متعلقہ روایت سخت ضعیف اور مردود ہے ۔