• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امت میں اختلاف کی وجہ ابو بکر و عمر ہیں ؟ رافضیوں کی طرف سے پیش کردہ ایک روایت

شمولیت
جولائی 25، 2019
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
ایک رافضی نے شیخین رضی اللہ عنھم کی تردید میں مندرجہ ذیل روایت پیش کی اور یہ ثابت کرنے کی بھرپور کوشش کی کہ ابو بکر و عمر نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی نافرمانی کی اور اس امت میں اختلاف کی وجہ بھی ابو بکر و عمر ہیں ( نعوذ باللہ من ذالک )

عرض ہے کہ مذکورہ روایت کی سند میں چار علتیں ہیں جس کی وجہ سے یہ روایت سخت ضعیف اور مردود ہے ۔

1 - سند کی پہلی راویہ عائشہ بنت معمر بن عبدالواحد القرشی مجھول الاحال ہیں ۔ أبو بكر بن نقطة الحنبلي کے علاوہ ان کی توثیق کسی سے ثابت نہیں ۔ لہذا انہیں صدوق حسن الحدیث کہنا غلط ہے ۔

2 - ابو عامر موسی بن عامر بن خریم ( حسن الحدیث راوی ) کا ولید بن مسلم سے سماع ثابت نہیں ہے ۔ سند منقطع ہے

3 - نیز سند میں ولید بن مسلم مدلس ہیں اور کثیر التدلیس ہیں ۔۔ تدلیس تسویہ کے مرتکب ہیں جو کہ تدلیس کی بدترین قسم ہے ۔ جس میں مدلس راوی کہیں بھی کسی راوی کے استاد کو ساقط کر دیتا ہے ۔ اور روایت اس وقت قابل قبول نہیں ہوتی جب تک مدلس مسلسل سماع کی تصریح نہ کر دے ۔

4 - سند میں امام قتادہ بھی مدلس ہیں اور روایت عن سے ہے ۔ اور مدلس کی معنن روایت بلاتفاق حجت نہیں ہوتی ۔

لہذا متعلقہ روایت سخت ضعیف اور مردود ہے ۔
FB_IMG_1573648841167.jpg
FB_IMG_1573648843611.jpg
FB_IMG_1573648873903.jpg
 
Top