• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امریکی انتظامیہ کے نام ایک پاکستانی کاپیغام! از قلم:((ظفر اقبال ظفر))

ظفر اقبال

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 22، 2015
پیغامات
281
ری ایکشن اسکور
21
پوائنٹ
104
((ظفر اقبال ظفر))
امریکی انتظامیہ کے نام ایک پاکستانی کاپیغام!
پاکستان مملکت خداداد ہے پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جو اسلامی نظریہ کی بنیاد پر 14اگست 1947کووجود میں آیا ۔اس کے بعد اسرائیل دنیا کا دوسرا ملک ہے جو 14مئی 1948کو دنیا کے نقشے پر یہودی نظریہ کی بنیادپر وجود میں آیا ۔پاکستان اسلامی دنیا کا واحد ملک ہے جو 28مئی 1998کو بھارت کے جواب میں ایٹمی دھماکے کر کے دنیا میں ایٹمی قوت حاصل کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوا ۔عالم کفر کے لیے موت کا پیغام لےکر دنیا کے ظالم ممالک کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کے قابل ہوااور پاکستان پر اللہ کا خاص فضل و کرم شامل تھا۔ اس وقت پاکستان کی عوام ‘اس وقت کے غیور مسلمان حکمرانوں اور سائنس دانوں کی شب و روز کی انتھک محنت کا نتیجہ تھا کہ پاکستان ایٹمی دنیا میں عین اسی وقت اپنی ایٹمی طاقت منوانے میں کامیاب ہی نہیں ہوا بلکہ عالم کفر کے لیے درد سر اور سم قاتل ثابت ہوا ۔ جب بھارت جو کہ دنیا کی دوسری بڑی جمہوریت ہونے کا دعوی ٰ دار ہے اس کے جواب میں عین اسی وقت جب وہ خود کو ایٹمی دنیا میں شامل کرنے اور پاکستان کو دہمکانے کے خواب دیکھ رہا تھا۔ 28مئی 1998 ءکو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کرکے دشمن کو بتا دیا کہ اگر پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دی جائے کی ۔پاکستان شاید دنیا کا واحد ملک ہے جو صرف خود ہی نہیں بلکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کا خواہ ہے ۔ہر مشکل وقت میں پاکستان نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ حسب توفیق ہر قسم کے تعاون کی روایت کو کبھی مانند نہیں پڑہنے دیا۔پاکستان نے ہمیشہ مظلوموں کی مدد کی اور ظالموں کو ظلم سے باز رہنے کے لیے کہا ۔پاکستان نے ہمیشہ جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کر کے آنے والے مظلوموں کو پناہ دی ہے اور ان کے علاقہ میں امن ہونے کی صورت میں باعزت واپسی کے انتظامات بھی کیے ہیں ۔پاکستانی افواج نے بھی ہر مشکل وقت میں سینہ سپر ہو کر اندورنی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے اور عوام کو دفاع کی یقین دیہانی ہی نہیں کروائی بلکہ جانوں سے کھیل کر پاکستان کے دفاع میں آئے روز اضافہ بھی کیا ہے۔ اندرونی اور بیرونی دہشت گردی کا بڑی فراست سے مقابلہ ہی نہیں کیا بلکہ اللہ کی مددسے کامیابیاں حاصل کیں ۔
دفاع پاکستان کا کام صرف افواج پاکستان کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ پاکستان کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے ۔ ہر شہری ملک و قوم کے دفاع کے لیے قردار ادا کرے تاکہ ملک پاکستان کے استحکام اور حصول پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کی جائے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو قبل از تکمیل خاک میں ملا دیا جائے۔
موجودہ حالا ت میں پاکستان کے حکمرانوں ‘افواج پاکستان خفیہ اداروں اور عوام الناس خصوصا علماء اکرام کو تمام تر اختلافات چاہیے سیاسی ہو یا مذہبی لسانی ہو یا علاقائی تمام کے تمام اختلافات ختم کر کے ملک و ملت کے دفاع کے لیے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اپنے دفاع کے لیے میدان عمل میں آئیں ۔موجودہ حالات میں جب پاکستان کو قربانی کا بکرا سمجھ کر عین قربانی کے دنوں میں دشمن کی طرف سے دھمکی امیز بیانات دییے جانا جبکہ پاکستان کے بنیادی دشمن بھارت مقبوضہ جمو وکشمیر میں اپنی شکست کا بدلہ اور اس شکست کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرا رہا ہے ۔دوسری جانب امریکہ جو افغانستان میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ داخل ہوا اور امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کی شکست کے کئی اعترافی بیانات دیتے ہوئے پاکستان کو مورز الزام ٹھہرا رہا ہے ۔وہ روز اس بات کا ماتم کر رہا ہے کہ افغان جنگ پاکستان کے تعاون کے بغیر کبھی نہیں جیتی جا سکتی ۔یہ چوری اور سینہ زوری کا متکبرانہ انداز پاکستان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا امریکہ کی اپنی رہی سہی بسات کو خاک میں میلانے کی طرف پیش قدمی ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ کشمیر میں بھارت اور افغانستان میں امریکہ کی شکست کا ذمہ دار پاکستان ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ جہادی لوگ جو ان دو غنڈوں کے ظلم و بربریت کے نتیجہ میں اپنے دفاع کے لیے اٹھے ان کی خاتمے اور اپنی من مانی کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے حکومت پاکستان پر دباؤ ں ڈال رہا ہے ۔مگر پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاعی پالیسی غیر مبہم ہونے کے ساتھ اپنے دفاع کے لیے امریکہ اور بھارت کو بار بار یہ پیغام دفاع پاکستان اور استحکام پاکستان کو نسل نظریہ پاکستان کو اجاگر کرنے اور اپنی دفاعی پالیسی کو واضع کرنے کے لیے میدان میں آکر امریکہ کو یہ پیغام دے چکے ہیں کہ اگر امریکہ جو پاکستانی حکمرانوں کو من مانی کے لیے فوجی امداد کے نام پر رقم دیتا آ رہا ہے وہ رقم نہ دینے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے سے باز نہ آیا تو مجاہدین ملت اسے عالمی بکاری بنا کر دم لیں گے۔ دوسری جانب فوری طور پر مسلمانان پاکستان کے سپہ سالار وقت کے عظیم کمانڈر نے امریکی وزیر خارجہ کو بولا کر واضع پیغام دیا کہ پاکستان تمہارے ڈالروں پہ تھوکتا بھی نہیں ۔اپنا دفاع اور خود مختاری کا تحفظ کرنا بڑی اچھی طرح جانتا ہے ۔اس کے ساتھ قومی اتحاد کے طور پر تمام مذہبی جماعتوں و شخصیات نے جمعہ کے روز اپنے خطابات اور جلسے جلوس کے ذریعے حکمرانوں اور امریکی انتظامیہ تک پاکستانی قوم کی جانب سے یہ پیغام میڈیا کے ذریعے پہنچایا کہ امریکی صدر کے حالیہ بیانات کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور امریکی صدر کو اپنے ان بیانات پر پاکستانی قوم سے معافی مانگنی چاہیے ۔ورنہ پاکستانی افواج اور دفاعی ادراے عوام کے تعاون سے افغانستان کی سر زمین کو امریکی اتحادیوں کے لیے قبرستان بنا دینگے۔ امریکہ اپنی آنے والی نسلوں کو بھی پاکستان کے خلاف زبان درازی کرنے میں تاریخ ساز نصیحت چھوڑ جائے گا۔اس کے غرور اور تکبر کو اللہ تعالیٰ کی نصرت اور توفیق سے اس طرح خاک میں ملائیں گے کہ دنیا کو ڈالر نہ دینے کی دھمکیاں دینے والے کو عالمی بکاری بنا کر دنیا کے تمام تر ممالک کے سامنے امن و عافیت کی بھیک مانگنے پر مجبور کر دینگے ۔امریکہ کو شاید 1965ء کی پاک بھارت جنگ بھول گئی ہے اور افغانستان میں دنیا کی دو بڑی سپر پاورز کی تباہی اور بربادی سے شاید ابھی امریکہ نے سبق نہیں سیکھا جو اللہ کی نام سے حاصل ہونے والے ملک اور اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہونے والےمجاہدین کی مدد کے لیے آنے والے نورانی ملائکہ آسان سے اترنے کے لیے حکم الہی منتظر ہونگے ۔امریکہ شایدکشمیری مجاہدین کے ہاتھوں بھارت کی بربادی کو بھول چکا ہے ۔پاکستان کی طرف ناپاک نگاہوں سے دیکھنے سے پہلے مکہ کے کافروں ‘روس اور بھارت کے ساتھ ساتھ امریکہ کے دفاعی اور قانون ماہرین سے پاکستانیوں کی تاریخ جان لے کے رب العزت کی توفیق و نصرت سے پاکستانی مجاہدین نے اور دفاعی اداروں نے کس قدر دنیا کے نقشہ میں دنیا کی بڑی سپر پاور کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کیا ۔کس طرح ابرہہ کی فوج کو ابابیلوں کے ہاتھوں‘ مکہ کے کافروں کو کس قدر نورانی ملائکہ کے ہاتھوں نیست و نابود کر دیا ۔مظلوم اور مجبور جب اٹھتا ہے تو برطانوی سامراج کو شکست خردہ ہو کر برصغیر سے بھاگنے پر مجبور کرتا ہے ۔بھارت ان مظلوم مسلمانوں اور مجاہدین کے ہاتھوں اللہ کی نصرت سے بربادی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ۔روس کس طرح ان مجاہدین کے ہاتھوں مختلف ٹکڑوں میں تقسیم ہوا ۔امریکہ ان مجاہدین اسلام کے ہاتھوں اللہ کی مدد سے 16سال امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ سے شکست کھا کر راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوا ہے ۔اب امریکہ کی عافیت اسی بات میں ہے کہ افغانستان کو وہاں کے لوگوں کے حوالے کر کے یہاں سے چلا جائے نہیں تو نصرت الہی سے آئندہ چند سالوں میں دنیا کے نقشے سے مٹ ہی نہیں جائے گا بلکہ امریکیوں کو دنیا میں پناہ دینے والا کو ئی نہیں ہو گا یہ بقیہ زندگی کی بھیک مانگنے پہ مجبور ہر کسی کے سامنے جھکنے اور گھٹنے ٹیکنے پہ مجبور ہو جائیں گے ۔ان شاء اللہ
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
((ظفر اقبال ظفر))
امریکی انتظامیہ کے نام ایک پاکستانی کاپیغام!
پاکستان مملکت خداداد ہے پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جو اسلامی نظریہ کی بنیاد پر 14اگست 1947کووجود میں آیا ۔اس کے بعد اسرائیل دنیا کا دوسرا ملک ہے جو 14مئی 1948کو دنیا کے نقشے پر یہودی نظریہ کی بنیادپر وجود میں آیا ۔پاکستان اسلامی دنیا کا واحد ملک ہے جو 28مئی 1998کو بھارت کے جواب میں ایٹمی دھماکے کر کے دنیا میں ایٹمی قوت حاصل کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوا ۔عالم کفر کے لیے موت کا پیغام لےکر دنیا کے ظالم ممالک کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کے قابل ہوااور پاکستان پر اللہ کا خاص فضل و کرم شامل تھا۔ اس وقت پاکستان کی عوام ‘اس وقت کے غیور مسلمان حکمرانوں اور سائنس دانوں کی شب و روز کی انتھک محنت کا نتیجہ تھا کہ پاکستان ایٹمی دنیا میں عین اسی وقت اپنی ایٹمی طاقت منوانے میں کامیاب ہی نہیں ہوا بلکہ عالم کفر کے لیے درد سر اور سم قاتل ثابت ہوا ۔ جب بھارت جو کہ دنیا کی دوسری بڑی جمہوریت ہونے کا دعوی ٰ دار ہے اس کے جواب میں عین اسی وقت جب وہ خود کو ایٹمی دنیا میں شامل کرنے اور پاکستان کو دہمکانے کے خواب دیکھ رہا تھا۔ 28مئی 1998 ءکو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کرکے دشمن کو بتا دیا کہ اگر پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دی جائے کی ۔پاکستان شاید دنیا کا واحد ملک ہے جو صرف خود ہی نہیں بلکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کا خواہ ہے ۔ہر مشکل وقت میں پاکستان نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ حسب توفیق ہر قسم کے تعاون کی روایت کو کبھی مانند نہیں پڑہنے دیا۔پاکستان نے ہمیشہ مظلوموں کی مدد کی اور ظالموں کو ظلم سے باز رہنے کے لیے کہا ۔پاکستان نے ہمیشہ جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کر کے آنے والے مظلوموں کو پناہ دی ہے اور ان کے علاقہ میں امن ہونے کی صورت میں باعزت واپسی کے انتظامات بھی کیے ہیں ۔پاکستانی افواج نے بھی ہر مشکل وقت میں سینہ سپر ہو کر اندورنی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے اور عوام کو دفاع کی یقین دیہانی ہی نہیں کروائی بلکہ جانوں سے کھیل کر پاکستان کے دفاع میں آئے روز اضافہ بھی کیا ہے۔ اندرونی اور بیرونی دہشت گردی کا بڑی فراست سے مقابلہ ہی نہیں کیا بلکہ اللہ کی مددسے کامیابیاں حاصل کیں ۔
دفاع پاکستان کا کام صرف افواج پاکستان کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ پاکستان کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے ۔ ہر شہری ملک و قوم کے دفاع کے لیے قردار ادا کرے تاکہ ملک پاکستان کے استحکام اور حصول پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کی جائے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو قبل از تکمیل خاک میں ملا دیا جائے۔
موجودہ حالا ت میں پاکستان کے حکمرانوں ‘افواج پاکستان خفیہ اداروں اور عوام الناس خصوصا علماء اکرام کو تمام تر اختلافات چاہیے سیاسی ہو یا مذہبی لسانی ہو یا علاقائی تمام کے تمام اختلافات ختم کر کے ملک و ملت کے دفاع کے لیے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اپنے دفاع کے لیے میدان عمل میں آئیں ۔موجودہ حالات میں جب پاکستان کو قربانی کا بکرا سمجھ کر عین قربانی کے دنوں میں دشمن کی طرف سے دھمکی امیز بیانات دییے جانا جبکہ پاکستان کے بنیادی دشمن بھارت مقبوضہ جمو وکشمیر میں اپنی شکست کا بدلہ اور اس شکست کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرا رہا ہے ۔دوسری جانب امریکہ جو افغانستان میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ داخل ہوا اور امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کی شکست کے کئی اعترافی بیانات دیتے ہوئے پاکستان کو مورز الزام ٹھہرا رہا ہے ۔وہ روز اس بات کا ماتم کر رہا ہے کہ افغان جنگ پاکستان کے تعاون کے بغیر کبھی نہیں جیتی جا سکتی ۔یہ چوری اور سینہ زوری کا متکبرانہ انداز پاکستان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا امریکہ کی اپنی رہی سہی بسات کو خاک میں میلانے کی طرف پیش قدمی ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ کشمیر میں بھارت اور افغانستان میں امریکہ کی شکست کا ذمہ دار پاکستان ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ جہادی لوگ جو ان دو غنڈوں کے ظلم و بربریت کے نتیجہ میں اپنے دفاع کے لیے اٹھے ان کی خاتمے اور اپنی من مانی کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے حکومت پاکستان پر دباؤ ں ڈال رہا ہے ۔مگر پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاعی پالیسی غیر مبہم ہونے کے ساتھ اپنے دفاع کے لیے امریکہ اور بھارت کو بار بار یہ پیغام دفاع پاکستان اور استحکام پاکستان کو نسل نظریہ پاکستان کو اجاگر کرنے اور اپنی دفاعی پالیسی کو واضع کرنے کے لیے میدان میں آکر امریکہ کو یہ پیغام دے چکے ہیں کہ اگر امریکہ جو پاکستانی حکمرانوں کو من مانی کے لیے فوجی امداد کے نام پر رقم دیتا آ رہا ہے وہ رقم نہ دینے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے سے باز نہ آیا تو مجاہدین ملت اسے عالمی بکاری بنا کر دم لیں گے۔ دوسری جانب فوری طور پر مسلمانان پاکستان کے سپہ سالار وقت کے عظیم کمانڈر نے امریکی وزیر خارجہ کو بولا کر واضع پیغام دیا کہ پاکستان تمہارے ڈالروں پہ تھوکتا بھی نہیں ۔اپنا دفاع اور خود مختاری کا تحفظ کرنا بڑی اچھی طرح جانتا ہے ۔اس کے ساتھ قومی اتحاد کے طور پر تمام مذہبی جماعتوں و شخصیات نے جمعہ کے روز اپنے خطابات اور جلسے جلوس کے ذریعے حکمرانوں اور امریکی انتظامیہ تک پاکستانی قوم کی جانب سے یہ پیغام میڈیا کے ذریعے پہنچایا کہ امریکی صدر کے حالیہ بیانات کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور امریکی صدر کو اپنے ان بیانات پر پاکستانی قوم سے معافی مانگنی چاہیے ۔ورنہ پاکستانی افواج اور دفاعی ادراے عوام کے تعاون سے افغانستان کی سر زمین کو امریکی اتحادیوں کے لیے قبرستان بنا دینگے۔ امریکہ اپنی آنے والی نسلوں کو بھی پاکستان کے خلاف زبان درازی کرنے میں تاریخ ساز نصیحت چھوڑ جائے گا۔اس کے غرور اور تکبر کو اللہ تعالیٰ کی نصرت اور توفیق سے اس طرح خاک میں ملائیں گے کہ دنیا کو ڈالر نہ دینے کی دھمکیاں دینے والے کو عالمی بکاری بنا کر دنیا کے تمام تر ممالک کے سامنے امن و عافیت کی بھیک مانگنے پر مجبور کر دینگے ۔امریکہ کو شاید 1965ء کی پاک بھارت جنگ بھول گئی ہے اور افغانستان میں دنیا کی دو بڑی سپر پاورز کی تباہی اور بربادی سے شاید ابھی امریکہ نے سبق نہیں سیکھا جو اللہ کی نام سے حاصل ہونے والے ملک اور اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہونے والےمجاہدین کی مدد کے لیے آنے والے نورانی ملائکہ آسان سے اترنے کے لیے حکم الہی منتظر ہونگے ۔امریکہ شایدکشمیری مجاہدین کے ہاتھوں بھارت کی بربادی کو بھول چکا ہے ۔پاکستان کی طرف ناپاک نگاہوں سے دیکھنے سے پہلے مکہ کے کافروں ‘روس اور بھارت کے ساتھ ساتھ امریکہ کے دفاعی اور قانون ماہرین سے پاکستانیوں کی تاریخ جان لے کے رب العزت کی توفیق و نصرت سے پاکستانی مجاہدین نے اور دفاعی اداروں نے کس قدر دنیا کے نقشہ میں دنیا کی بڑی سپر پاور کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کیا ۔کس طرح ابرہہ کی فوج کو ابابیلوں کے ہاتھوں‘ مکہ کے کافروں کو کس قدر نورانی ملائکہ کے ہاتھوں نیست و نابود کر دیا ۔مظلوم اور مجبور جب اٹھتا ہے تو برطانوی سامراج کو شکست خردہ ہو کر برصغیر سے بھاگنے پر مجبور کرتا ہے ۔بھارت ان مظلوم مسلمانوں اور مجاہدین کے ہاتھوں اللہ کی نصرت سے بربادی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ۔روس کس طرح ان مجاہدین کے ہاتھوں مختلف ٹکڑوں میں تقسیم ہوا ۔امریکہ ان مجاہدین اسلام کے ہاتھوں اللہ کی مدد سے 16سال امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ سے شکست کھا کر راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوا ہے ۔اب امریکہ کی عافیت اسی بات میں ہے کہ افغانستان کو وہاں کے لوگوں کے حوالے کر کے یہاں سے چلا جائے نہیں تو نصرت الہی سے آئندہ چند سالوں میں دنیا کے نقشے سے مٹ ہی نہیں جائے گا بلکہ امریکیوں کو دنیا میں پناہ دینے والا کو ئی نہیں ہو گا یہ بقیہ زندگی کی بھیک مانگنے پہ مجبور ہر کسی کے سامنے جھکنے اور گھٹنے ٹیکنے پہ مجبور ہو جائیں گے ۔ان شاء اللہ
متفق!
 
Top