• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امیرالمومینن یزید رحمہ اللہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
السلام علیکم و رحمۃ اللہ

علامہ ابن الجوزی رحمہ اللہ اور شیخ عبدالمغیث دونوں ہی حنبلی تھے اور ان دونوں کا وسیع حلقہ درس تھا ان کے ساتھ ساتھ عبدالوہاب بن شیخ عبدالقادر جیلانی بھی تھے یہ بھی حنبلی تھے ابن جوزی رحمہ اللہ اور شیخ عبدالمغیث ایک دوسرے کا رد لکھتے رہتے تھے یہی وجہ ہے کہ ابن جوزی رحمہ اللہ نے شیخ عبدالمغیث نے جب یزید کے متعلق کتاب لکھی تو اس کا رد لکھا جو اوپر دیا ہوا ہے ۔۔ اسی کتاب میں علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ شیخ عبدالمغیث کے متعلق لکھتے ہیں

" ہمارے موصوف ایسے ہیں کہ انہیں نہ تو منقولات کا پتہ ہے اور نہ ہی معقولات کی سمجھ بوجھ –حدیث کی روایت اور عبارت تو پڑھ لیتے ہیں ،لیکن صحیح اورضعیف کی پہچان سے تہی دامن ہیں ،مقطوع روایت کو موصول سے جدا نہیں کرپاتے ،صحابی اور تابعی کے درمیان امتیاز نہیں کرسکتے ، ناسخ و منسوخ کی تمیز کی اہلیت نہیں اور نہ ہی دو مختلف حدیثوں میں تطبیق و توفیق سے نا آشنا ہیں،ایک طرف یہ نا اہلیت اور دوسری طرف عامیانہ تعصب کاچشمہ بھی اپنے دیدہ بصیرت پر چڑہا رکھا ہے جس کی وجہ سے ان کا طرز یہ ہے جب بھی اپنی من پسند اور اپنے نظرئے کے مطابق حدیث دیکھتے ہیں تو اسے قبول کر لیتے ہیں اور اسے اپنا راءبنا لیتے ہیں چاہے فہم و ادراک والے علماء اسکے خلاف ہی کیوں نہ ہوں"

امام ابن الجوزی کاعلمی و احادیث کی روایت مین جومقام ہے وہ بیان نہیں کیا جا سکتا وہ بلند پائے کےمحدث ہیں ان کی شیخ عبدالمغیث پر یہ تنقید ہوسکتا ہے بجا ہو لیکن حیرت ہے جب خود امام ابن الجوزی نے شیخ عبدالمغیث کی رد میں جو یہ کتاب لکھی ہے اس میں تقریبن مردود روایات کاسہارہ لیا ہےمثال کے طور پر وہ کہتے ہیں
وذكر محمد بن سعد في الطبقات أن معاوية قال للحسين ولعبد الله بن عمر وعبد الرحمن بن أبي بكر وعبد الله بن الزبير: إني أتكلم بكلام فلا تردوا عليَّ شيئاً فأقتلكم، فخطبَ الناس وأظهر أنهم بايعوا ليزيد، فسكتَ القوم، ولم يقرّوا، ولم ينكروا خوفاً منه
یعنی محمدبن سعد نے طبقات میں ذکرکیا کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نےامام حسین رضہ ، عبداللہ بن عمر، عبدالرحمن بن ابی بکر اورعبداللہ بن زبیر رضوان اللہ علہکم اجمعین سے کہا: میں ایک بات کہنے جارہاہوں تم لوگ میری کچھ بھی تردید نہ کرنا ورنہ میں تمہیں قتل کردوں گا۔ پھرمعاویہ رضی اللہ عنہ نے خطاب کیا اور کہا کہ ان سب لوگوں نے یزید کی بیعت کرلی ہے ۔ یہ سن کر یہ لوگ خاموش رہے ان لوگوں نے نہ تو اقرار کیا اور نہ ہی خوف کی وجہ سے انکار کیا [الرد على المتعصب العنيد المانع من ذم يزيد لابن الجوزي ص: 45]۔
اس روایت کے ضیعف ہونے میں کیا شک
اس کے علاوہ آپ جیل میں بھی رہے ۔آپ کے عبدالوہاب اور شیخ عبدالمغیث کے درمیان ہمیشہ مقابلہ بازی رہتی تھی لیکن آپ ان دونوں سے بڑے عالم تھے۔۔
جناب،
معاویہ رضی اللہ عنہ کی حکومت کی بیعت کیسے لی گئی ہے یہ مصنف ابن ابی شیبہ میں پڑھا جا سکتا ہے۔ جب انہوں نے بسر بن ارطاۃ کو مدینہ بھیجا تھا۔مصنف ابن ابی شیبہ رقم31203
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
امت مسلمہ کے بلاتفاق فاسق اور فاجر کی شان میں قصیدے نہیں پڑھے جاتے ہیں۔
جی ہاں واقعی- امت مسلمہ کے بلاتفاق فاسق اور فاجر کی شان میں قصیدے نہیں پڑھے جاتے ہیں- بشرط ہے کہ امت مسلمہ کسی کے فسق و فجور پر اجماعی طور پر متفق ہو - یزید بن معاویہ رحم الله کے بارے میں امت مسلمہ اجماعی طور پر متفق نہیں کہ آیا وہ واقعی فاسق و فاجر تھے بھی یا نہیں؟؟ بہت سے علما و مشائخ و محدثین بشمول صحابہ کرام رضوان الله آجمعین ان کو مومن اور صالح حکمران قرار دیتے ہیں اور ان کو بلاتفاق امیر المومنین (مومنوں کے امیر) کا خطاب دیتے رہے ہیں -
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
جی ہاں واقعی- امت مسلمہ کے بلاتفاق فاسق اور فاجر کی شان میں قصیدے نہیں پڑھے جاتے ہیں- بشرط ہے کہ امت مسلمہ کسی کے فسق و فجور پر اجماعی طور پر متفق ہو - یزید بن معاویہ رحم الله کے بارے میں امت مسلمہ اجماعی طور پر متفق نہیں کہ آیا وہ واقعی فاسق و فاجر تھے بھی یا نہیں؟؟ بہت سے علما و مشائخ و محدثین بشمول صحابہ کرام رضوان الله آجمعین ان کو مومن اور صالح حکمران قرار دیتے ہیں اور ان کو بلاتفاق امیر المومنین (مومنوں کے امیر) کا خطاب دیتے رہے ہیں -
جناب
اتنی مبلغہ آرائی بھی اچھی نہیں ہے چند حوالے پیش کرتا ہوں۔
(1) امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس کو منھاج السنہ میں فاسق قرار دیا ہے۔
(2) شاہ ولی اللہ نے حجۃ اللہ البالغہ میں بلاتفاق اس کو فاسق و فاجر لکھا ہے۔
(3) امام حیثمی نے اس کو بلاتفاق فاجر لکھا ہے۔
(4) امام ابن جوزی نے لکھا ہے۔
اور جہاں تک اپ کا کہنا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم علما مشائخ اور محدثین نے اس کو کہا ہے تو ذرا ان کے نام بھی عنایت کر دیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ نے ابو حمزہ بھائی کی تحریر کا شاید سمجھا نہیں کہ وہ کیا بیان کر رہے ہیں! آپ نے مندرجہ ذیل بات اس کے جواب میں نجانے کیوں کہی ہے۔
جناب،
معاویہ رضی اللہ عنہ کی حکومت کی بیعت کیسے لی گئی ہے یہ مصنف ابن ابی شیبہ میں پڑھا جا سکتا ہے۔ جب انہوں نے بسر بن ارطاۃ کو مدینہ بھیجا تھا۔مصنف ابن ابی شیبہ رقم31203
کیا آپ کوسیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی بیعت پر بھی کوئی اعتراض ہے؟
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ نے ابو حمزہ بھائی کی تحریر کا شاید سمجھا نہیں کہ وہ کیا بیان کر رہے ہیں! آپ نے مندرجہ ذیل بات اس کے جواب میں نجانے کیوں کہی ہے۔

کیا آپ کوسیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی بیعت پر بھی کوئی اعتراض ہے؟
جناب
میں شاید اپنی بات سمجھانہیں پایا دوبارہ کوشش کرتا ہوں
میرا یہ روایت بتانے کا صرف یہ مقصد تھا کہ جو اپ نےعنوان قائم کیا ہےکہ "زبردستی بیعت کا افسانہ"اس پر میں بتانا چاہ رہا ہیں کہ جب معاویہ رضی اللہ عنہ کی بیعت تلوار کی نوک اور قتل کی دھمکی پر ہوئی ہے تو ان کے بیٹے کی بیعت کیسے صحیح طریقہ پر ہوئی ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرا یہ روایت بتانے کا صرف یہ مقصد تھا کہ جو اپ نےعنوان قائم کیا ہےکہ "زبردستی بیعت کا افسانہ"اس پر میں بتانا چاہ رہا ہیں کہ جب معاویہ رضی اللہ عنہ کی بیعت تلوار کی نوک اور قتل کی دھمکی پر ہوئی ہے تو ان کے بیٹے کی بیعت کیسے صحیح طریقہ پر ہوئی ہے۔
یعنی کہ آپ کو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی بعیت پراعتراض ہے!
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

یعنی کہ آپ کو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی بعیت پراعتراض ہے!
میں کیا اعتراض کروں گا سب سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما دیا 30 سال خلافت ہو گی پھر ملک بادشاہت ہوگی اور اس بادشاہت ہو مسند احمد کی حدیث میں ملک عضوض کہا ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں کیا اعتراض کروں گا سب سے پہلے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما دیا 30 سال خلافت ہو گی پھر ملک بادشاہت ہوگی اور اس بادشاہت ہو مسند احمد کی حدیث میں ملک عضوض کہا ہے۔
یعنی آپ کو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی نہ صررف بعیت بلکہ خلافت یا حکومت پر ہی اعتراض ہے!
 
Last edited:

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

یعنی آپ کو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی خلافت یا حکومت پر ہی اعتراض ہے!
ظاہر سی بات ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنے خون سے سیچی ہوئی نظام خلافت ملوکیت میں تبدیل ہو گئی جس کو علامہ اقبال نے یوں بیان کیا ہے۔
خود طلسم قیصر و کسری شکست
خود سر تخت ملوکیت نشست
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top