• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امیر المومنین عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے آٹھ (8) رکعات تراویح کا حکم دیا تھا، الحمدللہ !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عامر یونس صاحب : سید انور شاہ صاحب کشمیری رحمہ اللہ کی آدھی بات مانتے ہو آدھی نہیں کیوں؟؟؟
اسی صفحہ208 کی ابتدائی عبارت کو پڑھیں :
"لم يقل أحد من الأئمة الأربعة بأقل من عشرين ركعة فى التراويح وعليه جمهور الصحابة الخ"
امام محمد أنور شاه الكشميري الحنفي رحمه الله فرماتے ہیں کہ ائمہ اربعہ میں سے کوئی بهی بیس رکعات سے کم تراویح کا قائل نہیں ہے اور جمہور صحابه کرام کا عمل بهی اسی پر ہے الخ
صفحہ 209 کی عبارت پڑھیں :
أقول : إن سنة الخلفاء الراشدين أيضاً تكون سنة الشريعة لما في الأصول أن السنة سنة الخلفاء وسنته، وقد صح في الحديث :عليكم بسنتي وسنة الخلفاء الراشدين المهديين‘‘ فيكون فعل الفاروق الأعظم أيضاً سنة... ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔واستقر الأمر على عشرين ركعة. اھ۔
امام محمد أنور شاه الكشميري الحنفي رحمه الله نے فرمایا کہ حضرت فاروق الأعظم رضی الله عنه کا یہ فعل سنت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اوراسی بیس رکعات تراویح پر ہی عمل برقرار رہا ہے الخ

یہ عبارت تو بتا رہی ہے کہ جمہور صحابہ کرام اور ائمہ اربعۃ بیس رکعت سے کم کے قائل ہی نہیں تھے اور اسی بیس رکعت تراویح پر عمل برقرار رہا
اسی کو کہتے ہیں کہ
کیا لطف کہ غیر پردہ کھو لے
جادو وہ جو سر پر چڑھ کر بولے
میرے بھائی انور شاہ کشمیری صاحب نے جو حق بیان کیا ہے اس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے -

میرے بھائی آپ @کفایت اللہ بھائی کی پوسٹ کو اطمینان سے پڑھ لے

بیس(٢٠) رکعات تراویح سے متعلق تمام روایات کا جائزہ۔

http://forum.mohaddis.com/threads/بیس-٢٠-رکعات-تراویح-سے-متعلق-تمام-روایات-کا-جائزہ۔.7750/
 
Last edited:

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
عامر یونس صاحب : سید انور شاہ صاحب کشمیری رحمہ اللہ کی آدھی بات مانتے ہو آدھی نہیں کیوں؟؟؟
کیا انور شاہ صاحب نے دوغلی بات کی ہے ایک طرف بیس رکعات کی بات کی اور دوسری طرف آٹھ رکعات کی - انور شاہ صاحب کی صحیح بات کون سی ہے جو آپ بیان کر رھے ہیں یا جو یونس بھائی بیان کر رھے ہیں -
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
عامر بھائی نے لکھا ہے :
"میرے بھائی انور شاہ کشمیری صاحب نے جو حق بیان کیا ہے اس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے -"
عامر بھائی شاہ صاحب نے حق لکھا ہے تو اُسے پورا مانوں آدھا نہیں ؟(افتو منون ببعض الکتاب وتکفرون ببعض) والوں کے راستہ پر مت چلو !

اپنی اس دلیل پر قائم رہیں(دلیل4: شاہ ولی اللہ الدہلوی نے "اہل الحدیث" سے نقل کیا ہے کہ موطأ کی تمام احادیث صحیح ہیں۔ (حجة اللہ البالغہ:241/2)

حدیث عائشہ پر میرے اشکالات کا جواب دیں
اسی حدیث میں غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا تعلق تراویح سے ہر گز نہیں ہے (1) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نماز ہمیشہ گھر میں پڑھی ہے۔(2) بغیر جماعت کے پڑھی ہے ،(3) رمضان وغیر رمضان میں پڑھی ہے،(4) رات کے پچھلے پہرسو کر اُٹھنے کے بعد پڑھی ہے، (5) چار رکعت پھر چار رکعت کے ساتھ پڑھی ہے، (6)رمضان و غیر رمضان یعنی پورا سال تین رکعت وتر پڑھنا اس حدیث سے ثابت ہے،(7)وتر پڑھنے سے پہلے آپ کا دوبارا سونا اس حدیث سے ثابت ہے۔

اہل حدیث اس حدیث کی مکمل مخالفت کرتے ہیں تو یہ اُن کی دلیل کیسے ہوئی؟ اگر اس حدیث پر عمل کرنا ہے تو تراویح گھر پڑھیں۔ بغیر جماعت کے پڑھیں ۔رًضان و غیر رمضان میں پڑھیں۔رات کے پچھلے پہر سو کر اُٹھنے کے بعد پڑھیں۔چار چار رکعت کر کے پڑھیں دو ،دو کر کے نہیں؟۔پورا سال تین وتر پڑھیں ۔وتر پڑھنے سے پہلے دوبارا سو لیا کریں ۔
دیکھتا ہوں کہ اس رمضان میں اس حدیث پر کون سا اہل حدیث عمل کرتا ہے اور کون سے اس کی مخالفت کرتے ہیں
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
حدیث عائشہ پر میرے اشکالات کا جواب دیں
اسی حدیث میں غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا تعلق تراویح سے ہر گز نہیں ہے (1) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نماز ہمیشہ گھر میں پڑھی ہے۔(2) بغیر جماعت کے پڑھی ہے ،(3) رمضان وغیر رمضان میں پڑھی ہے،(4) رات کے پچھلے پہرسو کر اُٹھنے کے بعد پڑھی ہے، (5) چار رکعت پھر چار رکعت کے ساتھ پڑھی ہے، (6)رمضان و غیر رمضان یعنی پورا سال تین رکعت وتر پڑھنا اس حدیث سے ثابت ہے،(7)وتر پڑھنے سے پہلے آپ کا دوبارا سونا اس حدیث سے ثابت ہے۔
میرے بھائی آپ کی کیا حثیت ہے کہ آپ احادیث پر اشکالات کریں - گلا آپ پر نہیں مقلد بیچارہ فقہ پر کوئی اشکال نہیں کرے گا - لیکن حدیث پر فورن اشکال کرے گا - مقلد آپ کے اپنے علماء کے مطابق جاہل ہوتا ہے - اور یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک جاہل احادیث پر اشکالات کرے -

رمضان و غیر رمضان یعنی پورا سال تین رکعت وتر پڑھنا اس حدیث سے ثابت ہے
کیا احادیث سے صرف تین رکعات وتر پڑھنا ہی ثابت ہے یا ایک تین پانچ بھی پڑھ سکتے ہیں -
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
1546085_726332487405137_840145037510252237_n.png



خلیفۂ راشد (امیر المومنین)عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے بیس رکعات تراویح (باسند صحیح متصل) قطعاً ثابت نہیں ہیں۔ مخالفین جو کچھ پیش کرتے ہیں وہ یا تو منقطع ہے یا اس میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا (قولاً، فعلاً، یا تقریراً) ذکر ہی نہیں ہے۔ لہٰذا ایسی ضعیف و غیر متعلق روایات اور نامعلوم لوگوں کے سخت اختلافی عمل کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے صحیح متصل اور ثابت حکم (گیارہ رکعات) کے خلاف پیش کرنا انتہائی ناپسندیدہ حرکت ہے۔

(تعداد رکعات قیام رمضان کا تحقیقی جائزہ ، از:محدث زبیر علی زئی رحمہ اللہ: ص 36)
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
8121 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں


خلیفۂ راشد (امیر المومنین)عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے بیس رکعات تراویح (باسند صحیح متصل) قطعاً ثابت نہیں ہیں۔ مخالفین جو کچھ پیش کرتے ہیں وہ یا تو منقطع ہے یا اس میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا (قولاً، فعلاً، یا تقریراً) ذکر ہی نہیں ہے۔ لہٰذا ایسی ضعیف و غیر متعلق روایات اور نامعلوم لوگوں کے سخت اختلافی عمل کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے صحیح متصل اور ثابت حکم (گیارہ رکعات) کے خلاف پیش کرنا انتہائی ناپسندیدہ حرکت ہے۔

(تعداد رکعات قیام رمضان کا تحقیقی جائزہ ، از:محدث زبیر علی زئی رحمہ اللہ: ص 36)
شرم تم کو مگر نہیں آتی ؟
عامر بھائی اپنے گریبان میں جھانکیں اور اسے پڑھیں اس کا جواب ابھی تک جناب نہیں دے سکے ؟
امام عمر فاروق کے زمانے میں لوگ(صحابہ و تابعین) بیس رکعت تراویح پڑھتے تھے ،یہ بھی اسی موطا امام مالک میں موجود ہے۔

عَنْ مَالِك ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ ، أَنَّهُ قَالَ : " كَانَ النَّاسُ يَقُومُونَ فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِي رَمَضَانَ بِثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ رَكْعَةً " .[موطأ مالك رواية يحيى الليثي » كِتَابُ الصَّلاةِ فيِ رَمَضَانَ, رقم الحديث: 251]
امام مالک نے یزید بن رومان سے روایت کیا ہے کہ: لوگ (صحابہ و تابعین) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں رمضان میں تئیس ( ۲۳) رکعتیں (بیس تراویح اور تین رکعات وتر) پڑھا کرتے تھے.[موطا امام مالک: ٢/١٥٥]
اس روایت پر اعتراض کرنے سے پہلے اپنی پیش کردہ ایک دلیل پڑھ لیں !
(دلیل4: شاہ ولی اللہ الدہلوی نے "اہل الحدیث" سے نقل کیا ہے کہ موطأ کی تمام احادیث صحیح ہیں۔ (حجة اللہ البالغہ:241/2)
یہ روایت اہل حدیث کے نزدیک بلکل صحیح ہے۔ثابت ہوا کہ صحابہ وتابعیں بیس رکعات تراویح پڑھتے تھے ۔

زبیر علی زئی کا اس روایت پر اعتراض کرنا جناب کی اپنی پیش کردہ(دلیل4: شاہ ولی اللہ الدہلوی نے "اہل الحدیث" سے نقل کیا ہے کہ موطأ کی تمام احادیث صحیح ہیں۔ (حجة اللہ البالغہ:241/2) کے مطابق علی زئی صاحب کو طبقہ اہل حدیث سے خارج کرتا ہے! جب اہل حدیث کے نزدیک موطا کی تمام احادیث صحیح ہیں تو ایک غیر اہل حدیث زبیر علی زئی کی کون سنتا ہے؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شرم تم کو مگر نہیں آتی ؟
عامر بھائی اپنے گریبان میں جھانکیں اور اسے پڑھیں اس کا جواب ابھی تک جناب نہیں دے سکے ؟
امام عمر فاروق کے زمانے میں لوگ(صحابہ و تابعین) بیس رکعت تراویح پڑھتے تھے ،یہ بھی اسی موطا امام مالک میں موجود ہے۔

عَنْ مَالِك ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ ، أَنَّهُ قَالَ : " كَانَ النَّاسُ يَقُومُونَ فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِي رَمَضَانَ بِثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ رَكْعَةً " .[موطأ مالك رواية يحيى الليثي » كِتَابُ الصَّلاةِ فيِ رَمَضَانَ, رقم الحديث: 251]
امام مالک نے یزید بن رومان سے روایت کیا ہے کہ: لوگ (صحابہ و تابعین) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں رمضان میں تئیس ( ۲۳) رکعتیں (بیس تراویح اور تین رکعات وتر) پڑھا کرتے تھے.[موطا امام مالک: ٢/١٥٥]
اس روایت پر اعتراض کرنے سے پہلے اپنی پیش کردہ ایک دلیل پڑھ لیں !
(دلیل4: شاہ ولی اللہ الدہلوی نے "اہل الحدیث" سے نقل کیا ہے کہ موطأ کی تمام احادیث صحیح ہیں۔ (حجة اللہ البالغہ:241/2)
یہ روایت اہل حدیث کے نزدیک بلکل صحیح ہے۔ثابت ہوا کہ صحابہ وتابعیں بیس رکعات تراویح پڑھتے تھے ۔

زبیر علی زئی کا اس روایت پر اعتراض کرنا جناب کی اپنی پیش کردہ(دلیل4: شاہ ولی اللہ الدہلوی نے "اہل الحدیث" سے نقل کیا ہے کہ موطأ کی تمام احادیث صحیح ہیں۔ (حجة اللہ البالغہ:241/2) کے مطابق علی زئی صاحب کو طبقہ اہل حدیث سے خارج کرتا ہے! جب اہل حدیث کے نزدیک موطا کی تمام احادیث صحیح ہیں تو ایک غیر اہل حدیث زبیر علی زئی کی کون سنتا ہے؟
میرے بھائی انور شاہ کشمیری صاحب نے جو حق بیان کیا ہے اس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے -

میرے بھائی آپ @کفایت اللہ بھائی کی پوسٹ کو اطمینان سے پڑھ لے

بیس(٢٠) رکعات تراویح سے متعلق تمام روایات کا جائزہ۔

http://forum.mohaddis.com/threads/بیس-٢٠-رکعات-تراویح-سے-متعلق-تمام-روایات-کا-جائزہ۔.7750/
میرے بھائی آپ اس لنک کو اوپن کریں اور 20 رکعت کے بارے میں جانے کہ ان کی کیا حقیقت ہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
دلیل1: اس کے تمام راوی زبردست قسم کے ثقہ ہیں۔
مگر ہے یہ اثر جو +پ کے دعویٰ کے مطابق صحیح نہیں۔ آپ کا دعوی ”قرآن و حدیث“ٰ ہے آثار نہیں!

دلیل4: شاہ ولی اللہ الدہلوی نے "اہل الحدیث" سے نقل کیا ہے کہ موطأ کی تمام احادیث صحیح ہیں۔ (حجة اللہ البالغہ:241/2)
امام عمر فاروق کے زمانے میں لوگ(صحابہ و تابعین) بیس رکعت تراویح پڑھتے تھے ،یہ بھی اسی موطا امام مالک میں موجود ہے۔
دلیل7:امام ترمذی نے اس جیسی ایک سند کے بارے میں کہا: "حسن صحیح"(926)
کیا مطلب!!!!!!

دلیل9:علامہ باجی نے اس اثر کو تسلیم کیا ہے۔ (موطأ بشرح الزرقانی:238/1ح 249)
ناطقہ سربگریباں ہے اسے کیا کہئے۔ محترم پہلے ہوش و حواس کے ساتھ اپنی راہ کو متعین فرما لیں خواہ مخواہ لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
محترم! یہ دوہرا معیار نہ رکھیں کہ میں اگر کسی کتاب کے اقتباسات لگاؤں تو ان کو ہٹا دیا جائے حالانکہ ان سے بہت سے ”بھائیوں“ کو افاقہ ہو جاتا اور یہاں پوسٹر پر پوسٹر لگ رہے ہیں اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کی ہمت نہیں رہی کیا؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
مگر ہے یہ اثر جو +پ کے دعویٰ کے مطابق صحیح نہیں۔ آپ کا دعوی ”قرآن و حدیث“ٰ ہے آثار نہیں!
کیا مطلب!!!!!!
ناطقہ سربگریباں ہے اسے کیا کہئے۔ محترم پہلے ہوش و حواس کے ساتھ اپنی راہ کو متعین فرما لیں خواہ مخواہ لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے۔
آپ سے پہلے بھی گزارش کی گئی تھی کہ ایک ہی موضوع سے متعلق بہت سارے دھاگوں میں ایک ساتھ شرکت نہ کریں۔ ایک وقت میں ایک موضوع پر ایک دھاگے میں بات کریں تاکہ ایک ہی بات تین تین جگہ نہ کی جا رہی ہو۔ اب یہاں تراویح سے متعلق ایک پرانے دھاگے میں آپ کی مشارکت ہرگز ضروری نہیں، جبکہ ایسے دو تین دھاگوں میں یہی باتیں آپ کی چل رہی ہیں۔
 
Top