• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انبیاء اکرام کو اپنی طرح بشر کہنا: شعار کفار

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
اگر حضور صلی الله تعالی عليه وآله وسلم کی صفت بشریت ہی دیکھنی ہے تو، الشفاء، الوفاء، خصائص کبری و دیگر اہل سنت کی کتب کا مطالعہ کریں.
بھائی آپ نے جواب میں اتنی طویل پوسٹ چپکا دی ،لیکن یہ نہیں بتایا کہ آپ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو " بشر " مانتے ہیں یا نہیں !
باقی جن کتابوں کے پڑھنے کا آپ نے مشورہ دیا ہے ان کا آپ نے صرف نام سن رکھا ہے جبکہ ہم اللہ کے فضل سے روزانہ پڑھتے رہتے ہیں ،
مثلاً " الشفاء بتعریف حقوق المصطفیٰ " کے تین ایڈیشن گذشتہ رات سے مسلسل سامنے کھلے ہوئے ہیں ، یہاں فورم پر ایک سوال کا جواب لکھا ہے ،
اسلئے ہمارا مشورہ ہے کہ آپ توجہ اور " شوق " کے ساتھ ۔۔ الشفاء ۔۔ کا مطالعہ فرمائیں ،
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
قرآن کی نص کے مقابلے میں کسی ” ماخوذ“ چیز کی کوئی شرعی حیثیت نہیں۔ طبقۂ خاص کی آیتِ قرآنیہ کی رکیک اور باطل تاویل کرنا ”سنتِ قدیمہ“ رہی ہے۔ہم قرآن مجید کی ”واضح و قطعی آیات“ پیش کر رہے ہیں اور جناب
ہوسکتا
یا تو ممکن ہے
جیسے کمزور اور غیر قطعی الفاظ کا ” سہارا“ لے رہے ہیں۔ کسی حقیقی مسلمان کے قلب میں نبیﷺ کی” گستاخی“ کرنا حاشیہ ٔ خیال میں بھی نہیں آ سکتا چہ جائیکہ کہ ہم رسول اللہ ﷺ کو نعو ذ باللہ بطورِ طعن” بشر “ کہیں۔ ویسے بھی میں کسی موضوع میں ” نص“ کی موجودگی میں ” ہو سکتا ہے “ یا ” ممکن ہے “ جیسے الفاظ کے ”پردہ“ میں چھپنا پسند نہیں کرتا ۔اللہ تعالٰی ہم سب کو قرآن مجید کے حکم کو تسلیم کرنے والا بنائے ، آمین !
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
کہنے کا حکم نبی صلی الله تعالی عليه وآله وسلم کو ہوا ہے یا آپ کو؟
الله عزوجل کے احکام کے میں حکمت ہوتی ان ہی احکام پر بغیر حکم بغیر حکمت سمجھے بشر بشر کی رٹ لگانا کہاں کی حماقت ہے؟
محترم،
یہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مخاطب ہو کر امت کو ہی کہا گیا ہے لگتا ہے اپ قرآن کے عمومی اسلوب سے بھی واقف نہیں ہے۔
"قل" اے نبی فرمادیں:
یہ کس سے فرمانے کو کہا جا رہا ہے اور کس کو بتایا جا رہا ہے
اور اپ کے کیا کہنے کہ اللہ کے احکام کی حکمت اپ کو سمجھ آ رہی ہے اور جو "صحابہ کرام رضی اللہ عنہم" ہیں وہ بشر فرما رہے ہیں لوگوں کو بتا بھی رہے ہیں ان کو یہ حکمت سمجھ نہیں آ رہی ہے نعوذباللہ،
دوسری بات آپ ایک بات پہلے طے کر لیں تو بہتر ہوگا کس حد تک بشر کہنا لکھنا اور ماننا تذلیل اور رٹ میں شامل ہوتا ہے کیونکہ دو بار تو اپ بھی مان چکے اور لکھ چکے ہیں اور قرآن میں کئی مقامات پر کہا گیا ہے تو یہ کیا رٹ میں شمار ہوتا ہے بشر کہنا تھا تو ایک ہی جگہ کہنا کافی تھا۔ متعدد مقامات پر کہنے کی کیا وجہ ہے

یا تو ممکن ہے سوال اس طرز پر ہوا ہو جس سے سائل کو نبی صلی الله تعالی عليه وآله وسلم کی بشریت کے تعلق سے وہم ظاہر ہو اور حضرت عائشہ رضی الله تعالى عنه نے حضور اکرم صلی الله تعالی عليه وآله وسلم کی سادگی بتاتے ہوئے فرمایا ہو.
رسول الله کے معجزات کو دیکھتے ہوئے نو مسلموں یا غیر اسلامی لوگوں کے ذہن میں یہ خدشات آسانی سے پیدا ہوجاتے
ظاہر ہے کہ پوچھنے والا نبی کی ذات سے کو بشریت کے علاوہ گمان کرتا تھا اس لئے ایسا فرمایا گیا


یہ تمام اپ کے اپنے قیاسات ہیں جو دین میں نہ حجت ہیں اور نہ اس کا جواب دیا جانا ہی ضروری ہے روایت میں واضح موجود ہے کہ ایک شخص نے اماں عائشہ رضی اللہ عنھا سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات کے بارے میں سوال کیا کہ"اپ گھر میں کیسے رہتےتھے وغیرہ" تو جواب دیا جا سکتا تھا کہ اپنے کپڑے خود صاف کرلیتے تھے وغیرہ" دین کے احکام چونکہ ابدی ہے اس لئے اماں عائشہ کی زبان اقدس سے ادا ہونے والے ان الفاظ کی حکمت یہی ہے کہ یہ بات قیامت تک کے لئے ان جیسے لوگوں کے لئے جاری و ساری ہو جائیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بشر کہنے کو رٹ لگانا اور تذلیل کرنا"نعوذ باللہ " سمجھتے ہیں ان کے لئے یہ برھان ہو جائے مگر"فی قلوبھم مرض" قسم کے افراد اس کو نہیں سمجھیں گے۔
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
کفار کب نبی کو بشر ماننے پر تیار نہیں ہوتے تھے؟؟
بلکہ انہوں ہی بشر بشر کی ضد ہی لگائی تھی. سب سے اوپر جائیں بغور مطالعہ کریں.
محترم ،
سامنے سے کیا کہا جا رہا ہے اس کوذرا سمجھنے کی کوشش ضرور کیا کریں میں یہ نہیں عرض کر رہا کہ کفار رسول کو بشر نہیں مانتے تھے میں نے عرض کیا ہے کہ بشر کو رسول نہیں مانتے تھے
آسان الفاظ میں بیان کرنے کی کوشش کرتا ہوں یعنی
وہ کہتے تھے کہ بشر کس طرح رسول بن کر آسکتا ہے اللہ کو اگر رسول بھیجنا ہوتا تو کسی فرشتے کو نازل کرتے وہ بشر کے رسول ہونے کے قائل نہیں تھے اب اس کی ضد "الٹ" آں جناب ہیں کہ"
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول تو مانتے ہیں مگر یہ ماننے کو تیار نہیں کہ رسول بشر ہے۔
کفارکہتے تھے
بشر رسول نہیں ہو سکتا
آں جناب کہتے ہیں
رسول بشر نہیں ہوتا۔
امید ہے اب موصوف کو آیت کا کوڈ کرنا اور میرا موقف واضح ہو گیا ہو گا۔ اللہ سب ہدایت عطا کرے
 
Top