محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
قوم کے ہمدرد جاگ اٹھے کہ اُبھرا آفتاب
اوڑھ لی ہر راہزن نے رہنمائی کی نقاب
بیچتے پھرتے ہیں واعظ سینہ ملت کے داغ
آستین قوم میں کچھ سانپ پالے جائیں گے
جعفر و صادق کے بیٹے قوم کے ہمدرد ہیں
پھر کہاں یہ رہنما، ان کے نشیمن لوٹ لو
ان میں ہر سیاس اپنے وقت کا غدار ہے
ان کے چہرے کی سپیدی زہرگوں مضمون ہے
ان کا دامن پھاڑ دو، اپنی رِدا کے واسطے
اوڑھ لی ہر راہزن نے رہنمائی کی نقاب
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
جگمگا اٹھا فقیہ شہر کا مدھم چراغبیچتے پھرتے ہیں واعظ سینہ ملت کے داغ
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
اب کئی خدام اس سانچے میں ڈھالے جائیں گےآستین قوم میں کچھ سانپ پالے جائیں گے
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
راہبر ایسے کہ جیسے اشجع و پامرد ہیںجعفر و صادق کے بیٹے قوم کے ہمدرد ہیں
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
اے غریبو! فصل گل آئی ہے گلشن لوٹ لوپھر کہاں یہ رہنما، ان کے نشیمن لوٹ لو
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
سب یہ بنجارے ہیں وہ جن کا لہو بیوپار ہےان میں ہر سیاس اپنے وقت کا غدار ہے
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
ان کے دامن پر ہزاروں عصمتوں کا خون ہےان کے چہرے کی سپیدی زہرگوں مضمون ہے
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
اے غریبو! سنبھل جاؤ اللہ کے واسطےان کا دامن پھاڑ دو، اپنی رِدا کے واسطے
انتخاب ………… انتخاب اے انتخاب
شاعر: آغا شورش کاشمیری۔
کتاب: کلیات شورش کاشمیری