• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انتقالِ ولایت

شمولیت
جون 20، 2016
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
6
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ،
انتقالِ ولایت کی کیا شرائط ہیں تب جب کہ شریعت کا نفاذ نہ ہو؟ کوئی بھی آگے بڑھنے کے لیے تیار نک ہو.
گھر والے اگر دین دار رشتہ، معاشرتی خوف کے زیر اثر ٹھکرا دیں تو ایسی صورتحال میں شریعت لڑکی کے لیے کیا راستہ بتاتی ہے؟ جبکہ لڑکی کی عمر بھی ضائع ہو رہی ہو.
انتقالِ ولایت سے اگر لڑکی اپنے نکاح کے لئے کوشش کر بھی لیتی ہے تو معاشرہ اسے کس مقام پر کھڑا کرتا ہے. اسکی وضاحت کی ضرورت نہیں.. ایسے میں شریعت لڑکی کو کیا حق دیتی ہے؟
گھر والوں کو کیسے سمجھایا جائے؟
پلیز، مکمل تفصیلات اور ممکنہ حل کے ساتھ جواب دیجئے. یہ بہت سی دین دار بیٹیوں کا مسئلہ ہے جو گھروں میں گل سڑ رہی ہیں.
ایک لنک ساتھ اٹیچ کر رھی ہوں.
https://islamqa.info/ur/32580

Sent from my SM-N750L using Tapatalk
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
بہن!
ان شاء اللہ علماء موقع ملتے ہی جواب دیں گے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
شمولیت
جون 20، 2016
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
6
اسی مذکورہ لنک میں مسئلہ زیر بحث سے متعلق تفصیلی جواب اور رہنمائی موجود ہے ۔
بالکل موجود ہے.
شرعی حاکم کون ہو گا جب کہ شریعت کا نفاذ ہی نہیں
اور لڑکی کس کے پاس جائے درخواست لے کر؟
بالفرض اگر کسی طریقے سے لڑکی نکاح کی کوشش کرتی ہے، نکاح ہو جاتا ہے، تو اس کو معاشرتی لحاظ سے کن تنگیوں کا سامنا کرنا پڑے گا؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
بالکل موجود ہے.
شرعی حاکم کون ہو گا جب کہ شریعت کا نفاذ ہی نہیں
اور لڑکی کس کے پاس جائے درخواست لے کر؟
بالفرض اگر کسی طریقے سے لڑکی نکاح کی کوشش کرتی ہے، نکاح ہو جاتا ہے، تو اس کو معاشرتی لحاظ سے کن تنگیوں کا سامنا کرنا پڑے گا؟
اس موضوع پر ایک تھریڈ پہلے بھی چل رہا ہے ، عنوان ہے
لڑکی کی پسند
اس کا مطالعہ فرمائیں ۔۔۔
اور تفصیلی رہنمائی کیلئے علامہ حافظ مبشر حسین لاہوری کی کتاب ’’ ہدیۃ العروس ‘‘ کا بغور مطالعہ فرمائیں ،
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
کچھ عرصہ قبل اس موضوع پر ۔۔الجامعۃ الاسلامیہ ۔۔مدینہ منورہ سے ایک مفصل کتاب شائع ہوئی ، جو شاید کسی کے پی ایچ ڈی کا مقالہ تھا
اگر مل جائے تو بڑی مفید رہے گی ۔
 
شمولیت
جون 20، 2016
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
6
اس موضوع پر ایک تھریڈ پہلے بھی چل رہا ہے ، عنوان ہے
لڑکی کی پسند
اس کا مطالعہ فرمائیں ۔۔۔
اور تفصیلی رہنمائی کیلئے علامہ حافظ مبشر حسین لاہوری کی کتاب ’’ ہدیۃ العروس ‘‘ کا بغور مطالعہ فرمائیں ،
یہ تھریڈ میں پہلے پڑھ چکی ہوں.
کتاب دیکھتی ہوں.

جو لنک ساتھ اٹیچ کیا، مسئلہ ملتا جلتا ہے.
ایک لڑکی نہایت دین پسند اور باعمل، جبکہ گھر اور خاندان مکمل دنیا دار ہے.
اب اگر ایک فاضل انسان کا رشتہ آیا ہے جو بنیادی حقوق بھی پورا کر دھا ہے( رھائش، شرعی پردہ، دینی تعلیم بھی)،،، صرف ایک بات کو "عیب" بنانا کہ امیدوار شادی شدہ اور بچوں والا ہے. جبکہ شرعی لحاظ سے رشتہ میں کوئی عیب نہیں. رشتہ کو ٹھکرانا، کیا رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے حکم کی نافرمانی نہیں؟ جبکہ لڑکی کی عمر بھی بیت رہی ہے.
دھلتی عمر کی لڑکی کے لیے صرف "کنوارا" رشتہ کی تلاش میں دین دار رشتوں کو نظر انداز یا پس پشت ڈالنا،، یہ کیسا ظلم ہے؟
الاسلام سوال و جواب کے لنک میں مسئلہ کا یقینی حل بتایا گیا ہے. لیکن جب شریعت کا نفاذ نہ ہو، کوئی شرعی حاکم نہ ہو تو لڑکی کیا اقدام کر سکتی ہے؟
جبکہ لڑکی کی اشد خواہش و ضرورت ذھنی و دینی تحفظ ہے، جس کی خاطر اپنی عمر تک بتا رہی ہے. ایسے لڑکی کے گھر والوں کو کس طرح سمجھایا جا سکتا ہے؟ جبکہ گھر والوں کے لیے شریعت کی بات بھی اہمیت نہ رکھتی ہو( لڑکی کے بھائی نے لڑکی سے بارھا کہا کہ شریعت کو سائیڈ پر رکھو)...
ولایت کا انتقال کس پر کرے جبکہ تا حد نگاہ کوئی دینی علم دار باعمل مسلمان رشتہ دار موجود نہ ہو جو ولی بن سکے؟ ایسے میں ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟
 
Top