• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انرجی ڈرنکس نوجوانوں میں دل کے امراض کی وجہ بن سکتی ہیں، ماہرین صحت

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
انرجی ڈرنکس نوجوانوں میں دل کے امراض کی وجہ بن سکتی ہیں، ماہرین صحت


ویب ڈیسک جمعہ 5 فروری 2016



انرجی ڈرنکس صحت کے لیے شدید خطرناک ہیں اور امراضِ قلب اورذیابیطس کی وجہ بن رہی ہیں۔ فوٹو؛فائل

میلبرن: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ روزانہ دو انرجی ڈرنکس تندرست نوجوانوں میں بھی دل کے امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔

جنوبی آسٹریلیا کے اسپتالوں کی ایمرجنسی میں لائے جانے والے 13 سے 40 سال کے افراد کو دل کی بے قابو دھڑکن، سینے میں درد اور گھبراہٹ کی وجہ سے لایا گیا تھا اور ان سب نے روزانہ کئی مرتبہ انرجی ڈرنکس پینے کا اعتراف کیا تھا۔ یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ سے وابستہ اور اس مطالعے پرکام کرنے والے ماہرین نے کہا ہےکہ انرجی ڈرنکس اور امراضِ قلب کا براہِ راست تعلق ہے۔

اس سے متعلق سروے کیے گئے مریضوں میں 36 فیصد نے اسپتال آنے سے 24 گھنٹے پہلے ایک انرجی ڈرنک جب کہ 70 فیصد نے زندگی میں کبھی نہ کبھی انرجی ڈرنکس پی تھیں۔ ماہرین کے مطابق ان میں 8 مریضوں نے بے تحاشہ انرجی ڈرنکس استعمال کی تھیں جو روزانہ 5 ڈرنکس سے بھی زیادہ ہے جب کہ ایک مریض روزانہ 12 انرجی ڈرنکس اور شراب نوشی کرتا تھا۔ ماہرین کےمطابق جن لوگوں نے زیادہ انرجی ڈرنکس پی تھیں ان کے دل اتنے ہی متاثر تھے۔

پوری دنیا میں انرجی ڈرنکس بڑی مقدار میں پی جارہی ہیں اور خصوصاً نوجوانوں میں یہ مقبول ہیں اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ توانائی اور چستی پیدا کرتی ہیں لیکن اب ماہرین کا اتفاق ہوچکا ہے کہ انرجی ڈرنکس صحت کے لیے شدید خطرناک ہیں اور امراضِ قلب اورذیابیطس کی وجہ بن رہی ہیں۔ انرجی ڈرنکس میں کیفین کے علاوہ دیگر بہت سے اجزا ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بڑی مقدار میں شکر اور قدرتی جڑی بوٹیوں کے اجزا بھی شامل کیے جاتے ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
انرجی ڈرنکس جگرکی بیماریوں کا سبب بن رہی ہیں، تحقیق


انرجی ڈرنک کے بکثرت استعمال سے ہیپاٹائٹس جیسی خطرناک بیماری بھی لاحق ہوسکتی ہے، ماہرین، فوٹو؛ فائل

فلوریڈا: خود کو چاق و چوبند رکھنے کی خاطر انرجی ڈرنک کا بکثرت استعمال کرنے والے ہوشیار ہوجائیں کیونکہ اس سے ان کا جگر بھی شدید طور پر متاثر ہوسکتا ہے اور وہ ہیپاٹائٹس جیسی خطرناک بیماری تک میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

ایک تازہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق فلوریڈا کے رہائشی 50 سالہ شخص نے 15 دنوں سے پسلیوں سے لے کر ناف تک کے درمیانی حصے میں شدید تکلیف کی شکایت کی جب کہ بھوک میں کمی، متلی، اُلٹی اور بیماری جیسی کیفیات بھی مسلسل اس پر طاری تھیں اور یہ تمام علامات شدید ہیپاٹائٹس (اکیوٹ ہیپاٹائٹس) یعنی جگر کی ایک خطرناک بیماری کو ظاہر کرتی ہیں جس کی شدت بڑھنے پر مریض کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ جب اس شخص سے مزید تفصیلات حاصل کی گئیں تو معلوم ہوا کہ اس نے ان 2 ہفتوں میں کوئی دوا یا نشہ آور چیز استعمال نہیں کی لیکن پچھلے 3 ہفتوں سے وہ روزانہ 4 سے 5 انرجی ڈرنکس ضرور پیتا رہا تھا۔ (انرجی ڈرنک کے ہر ڈبے میں عموماً ’’فوری توانائی دینے والے مشروب‘‘ کی 240 ملی لیٹر مقدار ہوتی ہے۔)

مزید چھان بین اور طبّی تشخیص کرنے پر معلوم ہوا کہ اس شخص کو شدید ہیپاٹائٹس کے ساتھ ساتھ ’’طویل مدتی ہیپاٹائٹس سی‘‘ (کرونک ہیپاٹائٹس سی) بھی لاحق ہے یعنی وہ جگر سے تعلق رکھنے والی ایک ہی قسم کی 2 الگ الگ لیکن خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہوچکا تھا۔

تمام پہلوؤں سے جائزہ لینے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ اس شخص میں جگر کے متاثر ہونے کی وجہ اسی انرجی ڈرنک میں پوشیدہ ہے جسے وہ 3 ہفتوں سے بکثرت (چار سے پانچ ڈبے روزانہ) پی رہا تھا اور وہ وجہ تھی ’’وٹامن بی 3‘‘ جسے ’’نیاسین‘‘ (Niacin) بھی کہا جاتا ہے۔

انرجی ڈرنک کے 240 ملی لیٹر والے ایک ڈبے (کین) میں دوسرے اہم غذائی اجزاء کے علاوہ وٹامن بی 3 کی 20 ملی گرام مقدار بھی شامل ہوتی ہے جو پورے دن کے لیے کافی ہوتی ہے۔ صحت کی معتبر ویب سائٹ ’’ویب ایم ڈی‘‘ کے مطابق ایک بالغ فرد پورے دن میں وٹامن بی 3 کی زیادہ سے زیادہ 35 ملی گرام مقدار لے سکتا ہے اس سے زیادہ مقدار میں وٹامن بی 3 کا روزانہ استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے۔

اس شخص نے جو انرجی ڈرنک 3 ہفتوں تک مسلسل بکثرت (چار سے پانچ ڈبے روزانہ) لی تھی اس کے ہر ڈبے میں وٹامن بی 3 کی 40 گرام مقدار تھی۔ یعنی وہ ہر روز 160 ملی گرام سے 200 ملی گرام وٹامن بی 3 استعمال کررہا تھا اور اسی غیرمعمولی مقدار نے اس کے جگر پر بدترین اثرات مرتب کیے تھے۔

قبل ازیں کی گئی تحقیق سے بھی یہ معلوم ہوچکا ہے کہ اگر ایک دن میں 500 ملی گرام سے زیادہ وٹامن بی 3 استعمال کرلیا جائے تو جگر پر اس کے زہریلے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس شخص نے روزانہ خطرناک حد سے کم مقدار میں وٹامن بی3 استعمال کیا تھا لیکن مسلسل 3 ہفتوں تک زیادہ مقدار میں اس وٹامن کے جسم میں پہنچنے کے باعث اسے جگر کی بیماری کا سامنا کرنا پڑگیا۔

2011 میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آچکا ہے جب ایک خاتون کو 2 ہفتے تک انرجی ڈرنک کے ذریعے روزانہ تقریباً 300 ملی گرام وٹامن بی3 لینے کے نتیجے میں شدید ہیپاٹائٹس کا مرض لاحق ہوگیا تھا۔

ان تمام واقعات اور تحقیقات سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ’’انرجی ڈرنک‘‘ کے نام سے فروخت ہونے والے مشروبات صرف وقتی فائدہ پہنچاتے ہیں لیکن اگر ان کا استعمال جاری رکھا جائے تو جگر کو ناقابلِ تلافی نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔

http://www.express.pk/story/644462/
 
Top