ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
انسان آخرت سے کم موت سے زیادہ ڈرتا ہے
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ :۔
انسان موت سے بچنے کے لیے ہر وقت کوششیںکرتا رہتاہے لیکن جہنم سے نہیں۔ حالانکہ کوشش کرنے سے انسان جہنم سے بچ سکتاہے مگر موت سے نہیں۔
میرا ایک سوال ہے کہ انسان ہمیشہ اُلٹا ہی کیوںسوچتا ہے؟ جس چیز میں وہ دھنستا چلا جاتا ہے وہی اُس کے لیے نقصان دہ ہوتا جاتا ہے۔دُنیاوی مزے لینے کی اتنی بری عادت پڑ گئی ہے کہ اُسے مستقل اور عارضی میںفرق نظر ہی نہیںآتا کیوں؟
انسان دُنیا میں سب سے زیادہ خوف موت سے کرتا ہے اور پتہ نہیںکیا کیا ٹوٹکے کرتا پھرتا ہے تاکہ خؤد کو بیماریوں سے بچاتا رہے اور موت سے بچنے کی دُعائیںمانگتا پھرتا ہے لیکن کبھی ہم نے اپنی آخرت کے بارے غور کیوںنہیںکیا؟ کبھی یہ کیوںنہیںسوچا کہ موت تو آنی اُسے کیسے ٹال سکتے ہیں ؟ لیکن موت آنے کے بعد جب ہمارا حساب ہو گا کیا اُس کی تیاری ہم نے کبھی کرنے کی کوشش کی ہے ؟ موت سے ہم کیسے بچ سکتے ہیں؟ لیکن جہنم کی آگ سے بچ سکتے ہیں اگر ہم بچنا چاہیںتو لیکن افسوس ہمارا دھیان تو اس سائیڈ پر ہے ہی نہیں۔
ہم عارضی چیزوںکے پیچھے کیوںبھاگتےہیں؟ پیسہ ، عزت ، شہرت ، گاڑیاں ، بڑے بڑے گھر ، عیش و آرام ارے اے ناداں انسان یہ سب عارضی ہے، یہ سب فانی ہے ، ان کے مزے صرف دُنیا کی حد تک ہیں۔ آخرت میںیہ تمہارے کام نہ آئیںگے۔ تمہارے کام آئیںگے صرف تمہارے اعمال جو تم نے دُنیا میںکیئے ہوںگے۔
مت بھاگ اے انسان جہالت کے اندھیرے میں، مت ڈوب دُنیا کی رنگینیوں میں، مت بھاگ عارضی جھوٹی شان و شوکت میں، مت دیکھ اس دولت کی حوس کو۔
یاد رکھ بس ایک رَب کو جو ہر چیز پر قادر ہے۔
تحریر : ساجد تاج
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ :۔
انسان موت سے بچنے کے لیے ہر وقت کوششیںکرتا رہتاہے لیکن جہنم سے نہیں۔ حالانکہ کوشش کرنے سے انسان جہنم سے بچ سکتاہے مگر موت سے نہیں۔
میرا ایک سوال ہے کہ انسان ہمیشہ اُلٹا ہی کیوںسوچتا ہے؟ جس چیز میں وہ دھنستا چلا جاتا ہے وہی اُس کے لیے نقصان دہ ہوتا جاتا ہے۔دُنیاوی مزے لینے کی اتنی بری عادت پڑ گئی ہے کہ اُسے مستقل اور عارضی میںفرق نظر ہی نہیںآتا کیوں؟
انسان دُنیا میں سب سے زیادہ خوف موت سے کرتا ہے اور پتہ نہیںکیا کیا ٹوٹکے کرتا پھرتا ہے تاکہ خؤد کو بیماریوں سے بچاتا رہے اور موت سے بچنے کی دُعائیںمانگتا پھرتا ہے لیکن کبھی ہم نے اپنی آخرت کے بارے غور کیوںنہیںکیا؟ کبھی یہ کیوںنہیںسوچا کہ موت تو آنی اُسے کیسے ٹال سکتے ہیں ؟ لیکن موت آنے کے بعد جب ہمارا حساب ہو گا کیا اُس کی تیاری ہم نے کبھی کرنے کی کوشش کی ہے ؟ موت سے ہم کیسے بچ سکتے ہیں؟ لیکن جہنم کی آگ سے بچ سکتے ہیں اگر ہم بچنا چاہیںتو لیکن افسوس ہمارا دھیان تو اس سائیڈ پر ہے ہی نہیں۔
ہم عارضی چیزوںکے پیچھے کیوںبھاگتےہیں؟ پیسہ ، عزت ، شہرت ، گاڑیاں ، بڑے بڑے گھر ، عیش و آرام ارے اے ناداں انسان یہ سب عارضی ہے، یہ سب فانی ہے ، ان کے مزے صرف دُنیا کی حد تک ہیں۔ آخرت میںیہ تمہارے کام نہ آئیںگے۔ تمہارے کام آئیںگے صرف تمہارے اعمال جو تم نے دُنیا میںکیئے ہوںگے۔
مت بھاگ اے انسان جہالت کے اندھیرے میں، مت ڈوب دُنیا کی رنگینیوں میں، مت بھاگ عارضی جھوٹی شان و شوکت میں، مت دیکھ اس دولت کی حوس کو۔
یاد رکھ بس ایک رَب کو جو ہر چیز پر قادر ہے۔
تحریر : ساجد تاج