• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

" انسان کو دفنایا جانا ۔ اللہ کے وجود کا اثبات "

شمولیت
اگست 02، 2016
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
4
بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
(( وہ Atheist جو Darwinism کو اپنے نظریات کی بقا مانتے ہیں ))
نوٹ :## Burial انسان کو مرنے کے بعد دفنائے جانے سے " اللہ کے وجود کا اثبات" ##
ڈاروینین یہ بات جانتے ہیں کہ جس طرح انسان کا ارتقاء ہوا ویسے ہی انسان کے شعور کا بھی ارتقاء ہوا ۔
1: کیا لاکھوں سال قبل کا بندر " اپنے مر جانے والوں " کو زمین میں دفنایا کرتا تھا ۔ ؟
ہمیں دنیا کے بڑے بڑے " آرکیالوجسٹس " سے یہ معلوم کرنا چاہیئے کہ وہ ہمیں اس بات کا ثبوت دے دیں " لاکھوں سالوں میں سے صرف 10،000 سال کے مر جانے والے بندروں کے " فوسلرز " یا " باقیات " دریافت کر دے
:)
2: مثال کے طور پر موجودہ انسانی شعور کا آغاز 20،000 ہزار سال قبل تسلیم کر لیا جائے ۔
یا کم و بیش 10،000 سال قبل تو کیا انسان کو " تب سے مٹی میں دفنایا جا رہا ہے " ؟
اگر ایسا ہی ہے تو ہمیں کم از کم اس شخص کی تاریخ کا تو علم ہونا چاہیئے ؟
3: اگر انسان کسی مذہب کو فطری طور پر پہلے نہیں مانتا تھا ۔ تو انسانی موت کے بعد دنیا کی تاریخ میں پائی جانے والی تمام تہذیبوں Civilizations کا مردے کو ضائع کرنے کا ایک ہی طریقہ ہونا چاہیئے تھا نا؟؟؟؟؟
مطلب: 1: ایک مٹی میں دفنایا جانا ۔ 2: آگ میں جلایا جانا : 3: دریا یا سمندر کے پانی میں بہایا جانا 4: قدیم مصریوں اور افریقیوں کی طرح " ممی " Mummy بنا بنا کر محفوظ بناتے رہنا ۔
اگر کسی بھی ایک طریقے کو " ڈارونی نظریہ Natural selection" کے تحت تسلیم کر لیا جائے ۔
٭٭تو آگ جلانے سے دنیا میں جنگلات کی یہ تعداد جو آج موجود ہے نہ ہوتی ۔
٭٭سمندروں میں موجود " مخلوقات " کی تعداد زیادہ اور انسانوں کی کم ہو جاتی ۔
٭٭ اور دنیا کی زمین میں شاید کوئی ایسی جگہ موجود نہ ہوتی جہاں صرف ممی ہی ممی نظر آتی اور انسان کم نظر آتے ۔۔۔۔۔۔
میں ایک اور نقطہ The Islamic theory of Natural selection کے حوالے سے حدیث نبوی ﷺ سے بیان کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔
""سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔
اللہ رب العزت نے آدم علیہ السلام کو مٹی سے پیدا فرمایا ۔ صحیح مسلم : (2996)""
""سیدنا عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب ایک حبشی مدینہ میں دفن کیا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس مٹی سے اس کو پیدا کیا گیا اس میں اس کو دفن کر دیا گیا ۔"" طبرانی فی الکبیر کما فی جامع المسانید (سند ابن عمر : 2913)
یہ بات تو طے ہے کہ " یہ اللہ کی طرف سے فطری انتخاب تھا "
دنیا کی ایک بہت بڑی تنظیم world health organization کے مطابق طبی اعتبار سے
" موت کے بعد مردے کو ضائع کرنے کا عمل " سب سے بہترین اس کو مٹی میں دفنانا ہے ۔
نوٹ : کیا وجہ ہے کہ ہزاروں سال سے انسان پیدا ہو رہے ہیں اور مرتے جا رہے ہیں لیکن اللہ کی شان ہے یہ زمین ان کو اپنے اندر سماتی جا رہی ہے ۔ انسان آج بھی آباد ہے ۔ لیکن ہمیشہ سے فنا ہوتا آ رہا ہے ۔ ؟؟ کیا یہ وہ حقیقت نہیں جو رسول اللہ ﷺ نے 1400 سال قبل بتا دی ۔
اگر انسان کو دوسرے طریقوں سے ضائع کیا جاتا رہتا تو دنیا میں آبادیاں ہزاروں نت نئی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتیں ۔
اگر کوئی دھریا مجھ سے پوچھے گا کہ پہلا شخص کون تھا جس کو دفنایا گیا تو میں کہوں گا اولاد آدم " ہابیل " وہ پہلا شخص تھا ۔
اور اگر کوئی شخص مجھ سے یہ پوچھے کہ وہ پہلا شخص کون تھا جس کا جنازہ پڑھایا گیا تو میں کہوں گا " سیدنا آدم علیہ السلام " حوالہ کہ لیے (مسند احمد کی حدیث نمبر 21298) ملاحظہ کریں ۔ اصل فطری انتخاب اللہ ہی نے کیا ہے ۔ اور نقطہ آغاز کے اعتبار سے مسلمان لا وارث نہیں ۔ دھریئے لا وارث ہیں ۔۔
سوال : دنیا میں اربوں انسانوں کو زندگی دیننے والا اور موت دینے والا اور مٹی میں سما دینے والا کون ہے َ؟؟ ایک اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عبدالسلام فیصل
 
Top