• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انسداد سود کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے اٹھائے گئے چودہ سوالات کے مفصل جوابات

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
انسداد سود کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے اٹھائے گئے چودہ سوالات کے مفصل جوابات
مصنف

ملی مجلس شرعی اقبال ٹاؤن لاہور
ناشر
ملی مجلس شرعی اقبال ٹاؤن لاہور

تبصرہ
سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنی زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ : ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔اللہ تعالی فرماتے ہیں۔" جولوگ سود کھاتے ہیں وہ یوں کھڑے ہوں گے جیسے شیطان نے کسی شخص کو چھو کر مخبوط الحواس بنا دیا ہو ۔اس کی وجہ ان کا یہ قول ہے کہ تجارت بھی تو آخر سود کی طرح ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال قرار دیا ہے اور سود کو حرام۔ اب جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچ گئی اور وہ سود سے رک جائے تو پہلے جو سود کھا چکا اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے مگر جو پھر بھی سود کھائے تو یہی لوگ دوزخی ہیں ، جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کی پرورش کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے بندے کو پسند نہیں کرتا۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ملک پاکستان میں سود پورے زور وشور اور سرکاری سرپرستی میں جاری ہے اور حکومت اسے ختم کرنے میں ذرا برابر مخلص نہیں ہے ۔ملی مجلس شرعی نے اس سلسلے میں وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے چودہ سوالات اہل علم کے سامنے رکھ دئیے۔چنانچہ اہل علم نے عدالت کے ان سوالات کے مفصل جوابات تحریر کئے جو زیر تبصرہ کتاب"انسداد سود کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت کی طرف سے اٹھائے گئے چودہ سوالات کے مفصل جوابات" میں موجود ہیں۔یہ کتاب ملی مجلس شرعی کی جانب سے شائع کی گئی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ملی مجلس شرعی کی اس محنت کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو سود جیسی لعنت سے چھٹکارا عطا فرمائے۔آمین(راسخ)
ڈاؤن لوڈ لنک
 
Last edited:
Top