- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,747
- پوائنٹ
- 1,207
انفرادی کرامات نقصِ ولایت کی علامت ہیں
جس بات کا جاننا ضروری ہے وہ یہ ہے کہ کبھی کرامات آدمی کی ضرورت کے مطابق ظہور میں آتی ہیں۔ چنانچہ ضعیف الایمان اور محتاج آدمی کو کرامات کی ضرورت پڑتی ہے تو اس کے لیے ان کا ظہور اس درجہ ہوتا ہے کہ اس کا ایمان قوی اور اس کی حاجت پوری ہوجائے اور جو شخص اس کی نسبت ولایت میں کامل تر ہو وہ اس سے مستغنی ہوتا ہے۔ اس لیے اس سے کرامات ظاہر نہیں ہوتیں کیونکہ اس کا درجہ ان باتوں سے بالاتر اور وہ ان سے مستغنی ہوتا ہے اور اگر کرامات کا ظہور ہو تو اس کی کرامت نقص ولایت کی دلیل ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کی کرامات تابعین میں صحابہ رضی اللہ عنہم کی بہ نسبت زیادہ پائی جاتی ہیں۔ البتہ اگر کسی شخص سے خرقِ عادات کا ظہور لوگوں کی ہدایت اور ان کی ضرورت کے لیے ہو تو ایسے شخص کا درجہ سب سے بڑا ہے۔
الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ