• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"انٹرویو" پورشن میں خواتین کے انٹرویو نشر نہ کیئے جائیں

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک بہن نے دوسری بہن سے پوچھا
ماشا ء اللہ بہنا بہت خوب انٹر ویو!!!!
مگر۔۔۔۔
جتنا میں آپ کو انٹرویو سے پہلے جانتی تھی ابھی بھی اتنا ہی جانتی ہوں یعنی ۔۔۔
ابھی تک نہ میں آپ کا نام جان سکی نہ آپ کے شہر کا ۔۔۔حتٰی کہ میں اپنی بہن کی تعلیم شوہر اور بچوں کے متعلق کچھ بھی نہ جان سکی ۔۔۔۔
تو ذاتی پیغام والی سہولت کا ذکر اسی لیے کردیا تھا۔تاکہ سند رہے۔۔ابتسامہ۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترمہ بہنا!
اس کے لیے ذاتی پیغام سے کام لیں۔۔۔ابتسامہ۔۔
جزاک اللہ خیرا
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
یہ تھریڈ ختم کردیں تو بہتر بہتوں کی دل آزاری ہوچکی ہے
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اس تھریڈ میں میری یہ آخری پوسٹ ہے۔۔۔۔بہت "عزت افزائی " آپ نے ہماری کر لی ہے اور "کروا "بھی دی ، لہذا اب مزید کوئی وضاحت میں نہیں دوں گی!
صرف ایک بات کہ محدث فورم کی ابتداء سے جو معزز سینیئر مرد اراکین کثیر تعداد میں یہاں موجود تھے ، ان کو ایک نئے" پہلو "سے سوچنے کا موقعہ ضرور دے دیا ہے۔شکریہ !

انتظامیہ کو اپنا مؤقف "واضح " کرنا چاہیئے ، اور اس سلسلے میں "اقدامات " کی جانب بھی بڑھنا چاہیئے، نہ کہ منتظمین کی جانب سے یہ ادھورے جوابات !
اللہ تعالی ہمیں ہر فتنہ سے محفوظ فرمائے ، اور حق پر چلنے اور قائم رہنے کی استطاعت نصیب فرمائے۔آمین
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
یعنی شاکر بھائی کسی بھی سنجیدہ موضوع پر فورم پر بات اگر کی جائے تو اس طرح بغیر دلائل کے آپ موضوع کر ختم کر دیں گے تو کیا یہ مثبت اسلوب ہو گا
کیا باقاعدہ دلائل کی صورت میں اس مسئلہ کو واضح نہیں کیا جا سکتا
شاید اسی وجہ سے فورم پر کوئی بھی موضوع اپنے منطقی اور تجزیاتی اور حتمی اختتام نہیں لیتا بلکہ ادھورا ہی نظر آتا ہے کم از کم میرے ناقص اور ادھورے مطالعاتی دورہ کے مطابق شاید ہی کوئی موضوع کسی حتمیت تک پہنچا ہو
اگر یہ غلط ہے تو پھر اسے بھی واضح کریں تاکہ ہم یہاں ہی نہیں ہر فورم پر اس سے بچیں اور اس کا سب سے بہترین طریقہ تو یہی ہے کہ مردوں کے لیے الگ اور خواتین کے لیے الگ فورم ہو تاکہ یہ شبہات پیدا ہی نہ ہوں
اور اگر اس میں کوئی حرج نہیں تو صرف کسی ایک رکن کی رائے پر آپ کسی بھی مفید سلسلے کو بند نہ کریں
صرف یہ کہہ دینا کہ انتظامیہ کا موقف جاننے کے لیے کافی ہے ، یہ غیر مناسب اسلوب ہے
خدارا اب میری پوسٹ کو کسی منفی انداز میں مت لیجیے گا نہ تو میں غصہ میں ہوں اور نہ ہی ناراض
لیکن ایک ایسے اعتراض پر جو فی نفسہ خود واضح نہیں ہے اس پر اتنی جلدی کسی قدم کا اٹھانا اور وہ بھی بغیر دلیل کے
لیکن اس کے باوجود اگر انتظامیہ کا یہی موقف ہو گا تو اللہ آپ سب کو جزائے خیر دے آمین اور توفیق مزید سے نوازے آمین
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کسی حتمی نتیجہ پر پہنچنے سے پہلے، انٹرویو کے لیے جو ہدایات وشرائظ طے ہوئی تھیں اُن کو بھی مد نظر رکھا جائے۔
انٹرویو کے لیے ضروری ہدایات ملاحظہ کریں
1۔ اگر انٹرویو میں پوچھے گئے سوالات میں سے کوئی سوال ایسا ہو جس کا جواب ممبر نہ دینا چاہے تو کوئی اُسےمجبور نہیں کرے گا۔
2۔ ایسے سوال نہ پوچھے جائیں جو کہ بہت زیادہ پرسنل ہوں اور ممبرز کو جواب دینے میں دقت محسوس ہو۔
3۔ ایسے سوال پوچھے جا سکتے ہیں جس میں تھوڑا بہت مزاح ہو یا آپ جاننا چاہتے ہیں مثلا شادی ہوئی یا نہیں وغیرہ وغیرہ اور ایسے سوالوں سے گریز کیا جائے جو کہ طنز یا تنقید کی شکل رکھتے ہوں۔
4۔ کوئی ایسا سوال بالکل مت پوچھیں جس سے کسی کی دل ازاری ہو۔
5۔تھریڈ میں کسی قسم کی بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش نہ کی جائے ۔
6۔ کسی کی ذاتیات پر اٹیک نہ کیا جائے جس سے اراکین یا انٹرویو والے رُکن کا دل بُرا ہو۔
 
شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54
دعا باجی! پلیز آپ ناراض نہ ہوئیے۔
غلط فہمیوں کو دور کرلیجیئے۔ یقینا کسی کا مقصد آپ کو ہرٹ کرنا نہیں رہا ہوگا۔ اگر آپ ہرٹ ہوئی ہوں تو لوجہ اللہ معاف فرمادیں۔ اللہ تعالی معاف کرنے والا ہے اور وہ معافی کو پسند فرماتا ہے۔ ہم سب اللہ کے لئے بھائی بھائی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کے دلوں کو جوڑے رکھے۔
اگر یہ مباحثہ صرف دلائل کے ساتھ ہوتا تو بہت بہتر ہوتا۔
کیونکہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں اللہ رب العزت کا حکم ہے : فان تنازعتم فی شیئ فردوہ الی اللہ و رسولہ۔
فریقین اپنے اپنے موقف واضح دلائل کے ساتھ پیش کریں تو ہمیں ایک نتیجہ پر پہنچنے میں آسانی ہوگی۔
اور ہم سب یہی جاننا چاہتے ہیں کہ
" اسلام کیا سکھلاتا ہے۔"
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
یعنی شاکر بھائی کسی بھی سنجیدہ موضوع پر فورم پر بات اگر کی جائے تو اس طرح بغیر دلائل کے آپ موضوع کر ختم کر دیں گے تو کیا یہ مثبت اسلوب ہو گا
کیا باقاعدہ دلائل کی صورت میں اس مسئلہ کو واضح نہیں کیا جا سکتا
شاید اسی وجہ سے فورم پر کوئی بھی موضوع اپنے منطقی اور تجزیاتی اور حتمی اختتام نہیں لیتا بلکہ ادھورا ہی نظر آتا ہے کم از کم میرے ناقص اور ادھورے مطالعاتی دورہ کے مطابق شاید ہی کوئی موضوع کسی حتمیت تک پہنچا ہو
اگر یہ غلط ہے تو پھر اسے بھی واضح کریں تاکہ ہم یہاں ہی نہیں ہر فورم پر اس سے بچیں اور اس کا سب سے بہترین طریقہ تو یہی ہے کہ مردوں کے لیے الگ اور خواتین کے لیے الگ فورم ہو تاکہ یہ شبہات پیدا ہی نہ ہوں
اور اگر اس میں کوئی حرج نہیں تو صرف کسی ایک رکن کی رائے پر آپ کسی بھی مفید سلسلے کو بند نہ کریں
صرف یہ کہہ دینا کہ انتظامیہ کا موقف جاننے کے لیے کافی ہے ، یہ غیر مناسب اسلوب ہے
خدارا اب میری پوسٹ کو کسی منفی انداز میں مت لیجیے گا نہ تو میں غصہ میں ہوں اور نہ ہی ناراض
لیکن ایک ایسے اعتراض پر جو فی نفسہ خود واضح نہیں ہے اس پر اتنی جلدی کسی قدم کا اٹھانا اور وہ بھی بغیر دلیل کے
لیکن اس کے باوجود اگر انتظامیہ کا یہی موقف ہو گا تو اللہ آپ سب کو جزائے خیر دے آمین اور توفیق مزید سے نوازے آمین
محترم شیخ صاحب !
اس دھاگے میں کچھ اراکین کی طرف سے دو متضاد آراء سامنے آرہی ہیں :
1۔ اس دھاگے کو فورا بند کیا جائے کیونکہ اس سے کچھ اراکین کی حوصلہ شکنی وغیرہ ہوتی ہے ۔
2۔ اس دھاگے کو کھلا رکھنا چاہیے تاکہ مسئلہ پر مزید کھل کر گفتگو ہو جائے اور کوئی بہتر فیصلہ کیا جاسکے ۔
شاکر بھائی نے پہلی بات کو محسوس کیا اور اس مکالمے کو یہیں روکنے کی طرف اشارہ کیا ، لیکن ساتھ ساتھ ’’ مرد و زن کے فورم پر اختلاط ‘‘ والا معاملے کو علمی انداز سے حل کرنے کے لیے ایک نیا دھاگہ کھولنے کی تجویز بھی پیش کی ہے ۔ تاکہ معاملہ کی حیثیت ’’ ذاتی ‘‘ کی بجائے ’’ علمی ‘‘ ہو جائے ۔
میں نے استاد محترم انس نضر صاحب سے فون پر بات کی تھی اور اس وقت تک جو باتیں سامنے آئیں ان کے گوش گزار کردیں ، جس میں انہوں نے یہی مشورہ دیا تھا کہ ذاتی قسم کی معلومات جن کا کوئی علمی یا دعوتی فائدہ نہیں ، ان کا تبادلہ نہیں ہونا چاہیے ۔
لیکن لگ رہا ہے کہ اس معاملے پر مزید غور وفکر کرنا پڑے گا ، کیونکہ ’’ فتنے کا خدشہ ہونا ‘‘ الگ چیز ہے جبکہ ’’ فتنہ ہونا ‘‘ الگ چیز ہے ۔
اور کچھ معاملات ایسے ہیں جہاں صرف ’’ فتنے کے خدشے ‘‘ کی بنیاد پر فیصلہ کرنا بعض دفعہ بھلائی سے محروم کردیتا ہے ۔
مثلا ’’ انٹرنیٹ ‘‘ اور اس سے بھی پہلے ’’ کمپیوٹر ‘‘ بہت سارے فتنوں کا سبب بن سکتا ہے ، لیکن بہت سارے لوگ اس کو استعمال کرتے ہیں ، البتہ جو چیزیں واقعتا فتنہ یا برائی ہیں ان سے پرہیز کرتے ہیں ۔
اب ہم کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے دلدادہ لوگ کبھی بھی اس منطق سے ان کا استعمال ترک نہیں کریں گے کہ یہ ’’ فتنوں کا باعث ‘‘ بن سکتا ہے ۔
اور پھر جس نہج پر ہم کچھ انٹرویوز کو فتنے کا باعث سمجھ رہے ہیں اس طرح تو ہم ’’ صنف مخالف ‘‘ کی فورمز پر رکنیت پر بھی اعتراض کرسکتے ہیں کہ فتنے کا خدشہ ہے ۔
لہذا میرے خیال میں ہمیں بنیاد ’’ خدشات ‘‘ کی بجائے ’’ حقائق ‘‘ یا ’’ واقعات ‘‘ پر رکھنی چاہیے ۔
سب مردو خواتین ، بہن بھائیوں کو اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے آزادی ہونی چاہیے ، ہاں جو غلط سرگرمی میں ملوث ہو اس کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
’’ فتنے کا خدشہ ہونا ‘‘ الگ چیز ہے جبکہ ’’ فتنہ ہونا ‘‘ الگ چیز ہے ۔
اور کچھ معاملات ایسے ہیں جہاں صرف ’’ فتنے کے خدشے ‘‘ کی بنیاد پر فیصلہ کرنا بعض دفعہ بھلائی سے محروم کردیتا ہے ۔
بالکل صحیح فرمایا آپ نے ،محترم بھائیوں نے محض اندیشہ ہائے دور دراز کو بنیادی دلیل سمجھ لیا۔۔
اور اگر ایسے ’‘ ممکنہ خدشات ’‘ کو بنیاد بنا کر ۔۔پابندیاں ۔۔ لگانا شروع کریں ۔تو فورم کے مراسلات تو کیا ۔۔عورت کا مسجد جانا ۔۔ناجائز ٹھہرے ۔
اور حکمِ محبوب ’’ لا تمنعوا اماء اللہ مساجد اللہ ‘‘کہ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں میں آنے سے مت روکو۔‘‘ کو منسوخ کہا جائے گا ؟

اور ایک بات جس پر دوستوں نے شاید توجہ نہیں دی ،،،کہ جب گھر میں گھٹن بڑھتی ہے ،تو لا محالہ ’‘ آزاد ٖفضا ‘‘ میں جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ،
یعنی جس خطرہ کے پیش نظر ۔۔سختی ۔۔ کا آرڈی ننس لانے کا مطالبہ ہے ۔وہ ’’خطرہ ‘‘ تو ۔سختی ۔کے بعد مزید ہے
۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
محترم شیخ صاحب !
اس دھاگے میں کچھ اراکین کی طرف سے دو متضاد آراء سامنے آرہی ہیں :
1۔ اس دھاگے کو فورا بند کیا جائے کیونکہ اس سے کچھ اراکین کی حوصلہ شکنی وغیرہ ہوتی ہے ۔
2۔ اس دھاگے کو کھلا رکھنا چاہیے تاکہ مسئلہ پر مزید کھل کر گفتگو ہو جائے اور کوئی بہتر فیصلہ کیا جاسکے ۔
شاکر بھائی نے پہلی بات کو محسوس کیا اور اس مکالمے کو یہیں روکنے کی طرف اشارہ کیا ، لیکن ساتھ ساتھ ’’ مرد و زن کے فورم پر اختلاط ‘‘ والا معاملے کو علمی انداز سے حل کرنے کے لیے ایک نیا دھاگہ کھولنے کی تجویز بھی پیش کی ہے ۔ تاکہ معاملہ کی حیثیت ’’ ذاتی ‘‘ کی بجائے ’’ علمی ‘‘ ہو جائے ۔
میں نے استاد محترم انس نضر صاحب سے فون پر بات کی تھی اور اس وقت تک جو باتیں سامنے آئیں ان کے گوش گزار کردیں ، جس میں انہوں نے یہی مشورہ دیا تھا کہ ذاتی قسم کی معلومات جن کا کوئی علمی یا دعوتی فائدہ نہیں ، ان کا تبادلہ نہیں ہونا چاہیے ۔
لیکن لگ رہا ہے کہ اس معاملے پر مزید غور وفکر کرنا پڑے گا ، کیونکہ ’’ فتنے کا خدشہ ہونا ‘‘ الگ چیز ہے جبکہ ’’ فتنہ ہونا ‘‘ الگ چیز ہے ۔
اور کچھ معاملات ایسے ہیں جہاں صرف ’’ فتنے کے خدشے ‘‘ کی بنیاد پر فیصلہ کرنا بعض دفعہ بھلائی سے محروم کردیتا ہے ۔
مثلا ’’ انٹرنیٹ ‘‘ اور اس سے بھی پہلے ’’ کمپیوٹر ‘‘ بہت سارے فتنوں کا سبب بن سکتا ہے ، لیکن بہت سارے لوگ اس کو استعمال کرتے ہیں ، البتہ جو چیزیں واقعتا فتنہ یا برائی ہیں ان سے پرہیز کرتے ہیں ۔
اب ہم کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے دلدادہ لوگ کبھی بھی اس منطق سے ان کا استعمال ترک نہیں کریں گے کہ یہ ’’ فتنوں کا باعث ‘‘ بن سکتا ہے ۔
اور پھر جس نہج پر ہم کچھ انٹرویوز کو فتنے کا باعث سمجھ رہے ہیں اس طرح تو ہم ’’ صنف مخالف ‘‘ کی فورمز پر رکنیت پر بھی اعتراض کرسکتے ہیں کہ فتنے کا خدشہ ہے ۔
لہذا میرے خیال میں ہمیں بنیاد ’’ خدشات ‘‘ کی بجائے ’’ حقائق ‘‘ یا ’’ واقعات ‘‘ پر رکھنی چاہیے ۔
سب مردو خواتین ، بہن بھائیوں کو اخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے آزادی ہونی چاہیے ، ہاں جو غلط سرگرمی میں ملوث ہو اس کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے ۔
متفق
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
بالکل صحیح فرمایا آپ نے ،محترم بھائیوں نے محض اندیشہ ہائے دور دراز کو بنیادی دلیل سمجھ لیا۔۔
اور اگر ایسے ’‘ ممکنہ خدشات ’‘ کو بنیاد بنا کر ۔۔پابندیاں ۔۔ لگانا شروع کریں ۔تو فورم کے مراسلات تو کیا ۔۔عورت کا مسجد جانا ۔۔ناجائز ٹھہرے ۔
اور حکمِ محبوب ’’ لا تمنعوا اماء اللہ مساجد اللہ ‘‘کہ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں میں آنے سے مت روکو۔‘‘ کو منسوخ کہا جائے گا ؟

اور ایک بات جس پر دوستوں نے شاید توجہ نہیں دی ،،،کہ جب گھر میں گھٹن بڑھتی ہے ،تو لا محالہ ’‘ آزاد ٖفضا ‘‘ میں جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ،
یعنی جس خطرہ کے پیش نظر ۔۔سختی ۔۔ کا آرڈی ننس لانے کا مطالبہ ہے ۔وہ ’’خطرہ ‘‘ تو ۔سختی ۔کے بعد مزید ہے
۔
متفق
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top