• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ان کے بزرگوں کو تو رفع حاجت بھی نہیں ہوتی ہو گی ۔۔۔ پھر نیند توبہ توبہ کیسے برداشت کرتے ہوں گے ۔۔۔۔۔

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
محمدعامر یونس صاحب!
مزید کچھ لکھناہے؟یااتنے پرفل اسٹاپ ہے؟
اگریہی واقعات ہم نے دوسرے محدثین کی کتابوں میں دکھادیئے توکیاتب ان حضرات سے بھی ویساہی بغض للہی رکھیں گے جیسامولانازکریاصاحب کے ساتھ روارکھاہواہے؟؟؟؟؟؟؟؟
صرف اتنے کا جواب دے دیں بقیہ باتیں بعد میں ہوں گی!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
محمدعامر یونس صاحب!
مزید کچھ لکھناہے؟یااتنے پرفل اسٹاپ ہے؟
اگریہی واقعات ہم نے دوسرے محدثین کی کتابوں میں دکھادیئے توکیاتب ان حضرات سے بھی ویساہی بغض للہی رکھیں گے جیسامولانازکریاصاحب کے ساتھ روارکھاہواہے؟؟؟؟؟؟؟؟
صرف اتنے کا جواب دے دیں بقیہ باتیں بعد میں ہوں گی!
میرے بھائ : صرف اتنے کا جواب دے دیں کہ زکریا نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے فرمان کے خلاف جھوٹا اور گستاخانہ قصہ نبی ﷺ کی طرف منصوب کرکے تحریر کرنے سے بھی کسی قسم کی شرم محسوس نہیں کی ( نعوذباللہ من ذالک )

شیخ علی متقی نقل کرتے تھے کہ ایک فقیر نے فقراء مغرب سے آنحضرت ﷺ کو خواب میں دیکھا کہ اس کو شراب پینے کے لئے فرماتے ہے ۔ مذکورہ قصہ کے برعکس اللہ اور اس کے رسول کا فرمان پڈھئے ۔ وما ينطق عن الهوى إن هو إلا وحي يوحى (سورہ النجم ) یعنی وہ پیغمبر اپنی خواہش سے کوئی بات نہیں کرتا ، مگر وہی جو اس کی طرف وحی کی جاتی ہے ::یا مرھم بالمعروف وینھھم انالمنکر ویحل لھم الطیبت ویحرم علیھم الخبثت ویضع عنھم ( سورہ الاعراف ) (نبی) وہ انکو نیک باتوں کا حکم فرماتے ہے اور بری باتوں سے منع کرتے ہے اور پاکیزہ چیزوں کو حلال بتاتے ہے اور گندی چیزوں کو ان پر حرام فرماتے ہیں ۔ اور حدیث اکتب فوالذی نفسی بیدہ مایخرج منه الاحق ( ابی داؤد ) ،، فرمایا ، (میری حدیث) لکھا کر اس اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس مہہ سے حق کے علاوہ کچھ نہیں نکلتا ۔ رسول اللہ ﷺ عبداللہ بن عمروؓ کو لکھنے کی تاکید کرتے ۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
رے بھائ : صرف اتنے کا جواب دے دیں کہ زکریا نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے فرمان کے خلاف جھوٹا اور گستاخانہ قصہ نبی ﷺ کی طرف منصوب کرکے تحریر کرنے سے بھی کسی قسم کی شرم محسوس نہیں کی ( نعوذباللہ من ذالک )
شیخ علی متقی نقل کرتے تھے کہ ایک فقیر نے فقراء مغرب سے آنحضرت ﷺ کو خواب میں دیکھا کہ اس کو شراب پینے کے لئے فرماتے ہے ۔ مذکورہ قصہ کے برعکس اللہ اور اس کے رسول کا فرمان پڈھئے ۔ وما ينطق عن الهوى إن هو إلا وحي يوحى (سورہ النجم ) یعنی وہ پیغمبر اپنی خواہش سے کوئی بات نہیں کرتا ، مگر وہی جو اس کی طرف وحی کی جاتی ہے ::یا مرھم بالمعروف وینھھم انالمنکر ویحل لھم الطیبت ویحرم علیھم الخبثت ویضع عنھم ( سورہ الاعراف ) (نبی) وہ انکو نیک باتوں کا حکم فرماتے ہے اور بری باتوں سے منع کرتے ہے اور پاکیزہ چیزوں کو حلال بتاتے ہے اور گندی چیزوں کو ان پر حرام فرماتے ہیں ۔ اور حدیث اکتب فوالذی نفسی بیدہ مایخرج منه الاحق ( ابی داؤد ) ،، فرمایا ، (میری حدیث) لکھا کر اس اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس مہہ سے حق کے علاوہ کچھ نہیں نکلتا ۔ رسول اللہ ﷺ عبداللہ بن عمروؓ کو لکھنے کی تاکید کرتے ۔
آپ کی ناسمجھی پر سخت حیرت ہے!
یہی تومیں پوچھ رہاہوں کہ شیخ زکریانے یہ بات خوداپنی طرف سے گڑھ کر لکھ دی ہے یاپھرماضی کے کسی دوسرے عالم سے نقل کیاہے۔ اگرکسی دوسرے سے نقل کیاہے توکیاوجہ ہے کہ ماضی کے کسی عالم نے ان عالم کے خلاف اس طرح کی کوئی تحریک نہیں چلائی جیساآپ سلفی حضرات مولانا زکریااوران کی کتاب کے خلاف چلارہے ہیں۔
پھرآپ اپنی حرکت شنیع ملاحظہ کریں واقعہ تونقل کردیااس واقعہ کے بعد اس کی توجیہہ میں جوکچھ مولانازکریاصاحب نے لکھاہے اس کو سرے سے حذف کردیا۔کیااسی کانام علمی امانت ہے؟کیااس طرح کی خیانت کوئی شریفانہ فعل ہے؟؟؟؟؟؟
آپ جہاں سے اورجن کتابوں سے کاپی پیسٹ کررہے ہیں وہ سب ہمارے علم میں ہے۔کوشش کیجئے کہ کچھ لکھیں تواپنے علم اوراپنی تحقیق بھی اس میں شامل ہو۔صرف بھیڑچال نہ ہو کہ دیگر سلفی بھی مولانازکریااوران کی کتاب کے خلاف لکھ رہے ہیں تواب میں بھی کچھ لکھ لکھوں!
والسلام
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
اے اللہ ھم کو حق پرکھنے اور پھر اس پر قائم رہنے کی

توفیق عطا فرما۔آمین یا رب
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
آپ کی ناسمجھی پر سخت حیرت ہے!
یہی تومیں پوچھ رہاہوں کہ شیخ زکریانے یہ بات خوداپنی طرف سے گڑھ کر لکھ دی ہے یاپھرماضی کے کسی دوسرے عالم سے نقل کیاہے۔ اگرکسی دوسرے سے نقل کیاہے توکیاوجہ ہے کہ ماضی کے کسی عالم نے ان عالم کے خلاف اس طرح کی کوئی تحریک نہیں چلائی جیساآپ سلفی حضرات مولانا زکریااوران کی کتاب کے خلاف چلارہے ہیں۔
پھرآپ اپنی حرکت شنیع ملاحظہ کریں واقعہ تونقل کردیااس واقعہ کے بعد اس کی توجیہہ میں جوکچھ مولانازکریاصاحب نے لکھاہے اس کو سرے سے حذف کردیا۔کیااسی کانام علمی امانت ہے؟کیااس طرح کی خیانت کوئی شریفانہ فعل ہے؟؟؟؟؟؟
آپ جہاں سے اورجن کتابوں سے کاپی پیسٹ کررہے ہیں وہ سب ہمارے علم میں ہے۔کوشش کیجئے کہ کچھ لکھیں تواپنے علم اوراپنی تحقیق بھی اس میں شامل ہو۔صرف بھیڑچال نہ ہو کہ دیگر سلفی بھی مولانازکریااوران کی کتاب کے خلاف لکھ رہے ہیں تواب میں بھی کچھ لکھ لکھوں!
والسلام
ماضی کے کسی دوسرے عالم سے نقل کی ھوتی تو ان کا حوالہ صحیح سندکہ ساتھ موجود ھوتا
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
میرے بھائ : صرف اتنے کا جواب دے دیں کہ زکریا نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے فرمان کے خلاف جھوٹا اور گستاخانہ قصہ نبی ﷺ کی طرف منصوب کرکے تحریر کرنے سے بھی کسی قسم کی شرم محسوس نہیں کی ( نعوذباللہ من ذالک )

شیخ علی متقی نقل کرتے تھے کہ ایک فقیر نے فقراء مغرب سے آنحضرت ﷺ کو خواب میں دیکھا کہ اس کو شراب پینے کے لئے فرماتے ہے ۔ مذکورہ قصہ کے برعکس اللہ اور اس کے رسول کا فرمان پڈھئے ۔ وما ينطق عن الهوى إن هو إلا وحي يوحى (سورہ النجم ) یعنی وہ پیغمبر اپنی خواہش سے کوئی بات نہیں کرتا ، مگر وہی جو اس کی طرف وحی کی جاتی ہے ::یا مرھم بالمعروف وینھھم انالمنکر ویحل لھم الطیبت ویحرم علیھم الخبثت ویضع عنھم ( سورہ الاعراف ) (نبی) وہ انکو نیک باتوں کا حکم فرماتے ہے اور بری باتوں سے منع کرتے ہے اور پاکیزہ چیزوں کو حلال بتاتے ہے اور گندی چیزوں کو ان پر حرام فرماتے ہیں ۔ اور حدیث اکتب فوالذی نفسی بیدہ مایخرج منه الاحق ( ابی داؤد ) ،، فرمایا ، (میری حدیث) لکھا کر اس اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس مہہ سے حق کے علاوہ کچھ نہیں نکلتا ۔ رسول اللہ ﷺ عبداللہ بن عمروؓ کو لکھنے کی تاکید کرتے ۔
بھائی میں ایک عام سا آدمی ہوں ،آپ کے خواب پر اعتراض کو دیکھ پر معلوم ہوتا ہے کہ آپ ماشاء اللہ عالم ہیں ،اور علم الرویاء کے متعلق بھی آپ جانتے ہیں ،جو کہ نہایت لطیف علم ہے۔بس پوچھنا یہ چاہتا ہوں ،کہ خواب میں شراب پینے سے کیا مراد ہوتی ہے،یا جیسا خواب دیکھا جائے وہی اسکے معنی لیے جاتے ہیں،اگر آپ ہمیں یہ علم سکھا دے تو بندہ آپ کا ممنون و مشکور ہو گا۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
ماضی کے کسی دوسرے عالم سے نقل کی ھوتی تو ان کا حوالہ صحیح سندکہ ساتھ موجود ھوتا
شیخ علی متقی نقل کرتے تھے کہ ایک فقیر نے فقراء مغرب سے
کیااب اس کے بعد بھی کچھ مزید کہنے کی ضرورت رہ جاتی ہے کہ اس واقعہ کو شیخ علی متقی نقل کررہے ہیں ۔اب آپ یہ جاننے کی کوشش کیجئے کہ یہ شیخ علی متقی کون ہیں؟؟کیاشیخ زکریاکے ہم عصر ہیں یاان سے کئی صدی قبل کے ہیں؟
لاعلمی خطرناک ہے لیکن کم علمی اس سے زیادہ بڑاخطرہ ہے!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کیااب اس کے بعد بھی کچھ مزید کہنے کی ضرورت رہ جاتی ہے کہ اس واقعہ کو شیخ علی متقی نقل کررہے ہیں ۔اب آپ یہ جاننے کی کوشش کیجئے کہ یہ شیخ علی متقی کون ہیں؟؟کیاشیخ زکریاکے ہم عصر ہیں یاان سے کئی صدی قبل کے ہیں؟
لاعلمی خطرناک ہے لیکن کم علمی اس سے زیادہ بڑاخطرہ ہے!

اصل دین قرآن اور صحیح احادیث میں موجود ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب دین اسلام کا مستند اور مکمل منبع قرآن و حدیث موجود ہے تو ہم پھر ہم اس قسم کی ناقص تصانیف کو سینے سے لگانے پر ہی کیوں مصر ہیں۔ پہلے قرآن پڑھئے۔ عربی سیکھ کر پڑھئے۔ اگر ایسا نہیں کرسکتے تو تراجم سے ہی قرآن کا دوچار مرتبہ مکمل مطالعہ کیجئے تاکہ آپ قرآن اور اسلام کی روح کو سمجھ سکیں۔ ساتھ ساتھ صحیح احادیث (جیسے بخاری و مسلم وغیرہ) کا مطالعہ کجیئے۔ جب ایک مسلمان کا قلب اور دماغ قرآن اور احادیث کی روح سے آشنا ہوجائے تو پھر دیگر اسلامی اسکالرز کی کتب ضرور پڑھئے آپ کو خود معلوم ہوتا جائے گا کہ ان کتب میں کیا کچھ قرآن و احادیث کی تشریحات پر مبنی ہیں اور کیا کچھ اس کے برخلاف۔ عموماً لوگ اپنے "ممدوح دینی اسکالرز" کی تحریر کو "حرف ِ آخر" سمجھ کر ایک طرف تو قرآن و حدیث سے "بے نیاز" ہوجاتے ہیں، دوسری طرف اگر کوئی ان کتب کی خامیوں کی طرف توجہ دلائے تو سیخ پا ہوجاتے ہیں۔ یہ دونوں باتیں درست نہیں ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
تبلیغی نصاب میں بیشتر مقامات پر قرآن اور احادیث کے کوٹیشنز سمیت دیگر "واقعات" بلا حوالہ بیان کئے گئے ہیں۔ کسی بھی دینی تصنیف کے "مستند ہونے" کی سب سے بڑی "پہچان" یہ ہوا کرتی ہے کہ اس میں پیش کردہ کوٹیشنز کا حوالہ بھی موجود ہو۔ متعدد مقامات پرقرآنی آیات کا حوالہ "پارہ نمبر فلاں، رکوع نمبر فلاں" دیا گیا ہے۔ جبکہ قرآنی آیات کا حوالہ ہمیشہ سورت نمبر اور آیت نمبر کے طور پر دیا جاتا ہے۔
 
Top