• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اوباما: امریکہ معاشی المیئے کے دھانے پر کھڑا ہے

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
اوباما: امریکہ معاشی المیئے کے دھانے پر کھڑا ہے

امريکا کے صدر باراک اوباما نے خبردار کيا ہے کہ اگر ايوان نمائندگان نے ملک کو مالياتي سقوط سے بچانے کے لئے فوري طور پر ضروري قدم نہ اٹھايا تو ملک کو معاشی الميئے کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

ابنا: صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ قبل اس کے ملک مالياتي سقوط سے دوچار ہوجائے ، کانگرس اور سينٹ کو کسي اتفاق رائے تک پہنچ جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انہيں اب بھي اميد ہے کہ ملک کو اس صورتحال سے بچانے کے لئے کوئي نہ کوئي درمياني راستہ نکل آئے گا ۔
امريکي صدر باراک اوباما نے سنيچر کو وائٹ ہاؤس ميں ريپبليکن سياستدانوں سے ايک ملاقات ميں اس بات کي کوشش کي کہ کانگرس ان کے مجوزہ اقتصادي منصوبے کو منظوري ديدے ۔ باراک اوباما نے اس ملاقات کے بعد ايک پريس کانفرنس ميں کہا کہ وہ بہت احتياط کے ساتھ اس اميد کا اظہار کرسکتے ہيں کہ کانگرس وائٹ ہاؤس کے اقتصادي پروگرام کو منظوري دے دي گي ۔ انہوں نے کہا کہ ايسا منصوبہ پاس ہونا چاہئے جس سے يہ اطمينان حاصل کيا جاسکے کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے گھرانوں پر ٹيکس نہيں بڑھے گا، بيس لاکھ بے روزگار افراد کا بے روزگاري بيمہ ختم نہيں ہوگا، اور بجٹ کا خسارہ کم کرنے نيز نئے سال ميں اقتصادي ترقي جاري رکھنے کے لئے حالات سازگار ہوں گے - انہوں نے کہا کہ ہميں موجودہ مہلت کے اندر ہي اس مسئلے کو حل کرنا چاہئے ۔
امريکي سينٹ ميں ڈيموکريٹ رکن ہيري ريڈ نے کہا ہے کہ جو اتفاق رائے بھي ہوگا وہ مکمل اور بے عيب نہيں ہوگا بنابريں اس سے بہت سے لوگ خوش نہيں ہوں گے اور ممکن ہے کہ بہت سے لوگ اس کو قبول نہ کريں ۔
دوسري جانب امريکا کے وزير خزانہ نے خبردار کيا ہے کہ رواں سال کے خاتمے کے ساتھ ہي واشنگٹن کے قرضوں کے لئے معينہ سطح پوري ہوجائے گي - انہوں نے کانگر س کے نام خط ارسال کرکے کہا ہے کہ ميں يہ خط صرف اطلاع کے لئے ارسال کررہا ہوں کہ ہم قرضوں کي معنيہ سطح کے نزديک پہنچ چکے ہيں اور اکتيس دسمبر کو يہ سطح پوري ہوجائے گي۔انہوں نے اس خط ميں يہ بھي لکھا ہے کہ وزارت خزانہ بہت جلد ہنگامي نوعيت کے اقدامات کرے گي تاکہ عارضي طور پر اقتصادي الميئے کو روکا جاسکے - انہوں نے موجودہ صورتحال کو مالياتي سقوط کے دہانے پر پہنچ جانے سے تعيبر کيا ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

اکثر میڈیا پر ایسی خبریں گردش کرتی رہتی ہیں کہ یہ ممالک معاشی طور پر دھانے پر کھڑے ہیں، مگر اس پر خطرہ والی کوئی اہم بات نہیں ہوتی، مثال کے طور پر اگر ان ممالک میں آدھے لوگ کام کرتے ہیں تو ان کے ٹیکس دینے سے جو آدھے بےکار ہیں ان کو زندہ رہنے کے اخراجات حکومت فراہم کرتی ھے اور اس کا طریقہ کار بھی بہت آسان ھے، اس کے باوجود بھی کام نہ کرنے والوں کے فنڈز ملنے میں ایک گھنٹہ کی تاخیر نہیں ہوتی۔ سسٹم ہی ایسا ھے کہ ہر ادارہ آزاد ھے اور اپنا کام بڑی خوش اصلوبی اور ایمارنداری سے کرتا ھے۔ خبر کے مطابق ان کا شارٹ فال وقتی ہوتا ھے جس پر یہ حکومت کا معاملہ ھے جسے وہ آسانی سے مینج کر لیتے ہیں مگر عوام کو اس پر کبھی کوئی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

والسلام
 
Top