اوباما: امریکہ معاشی المیئے کے دھانے پر کھڑا ہے
امريکا کے صدر باراک اوباما نے خبردار کيا ہے کہ اگر ايوان نمائندگان نے ملک کو مالياتي سقوط سے بچانے کے لئے فوري طور پر ضروري قدم نہ اٹھايا تو ملک کو معاشی الميئے کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
ابنا: صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ قبل اس کے ملک مالياتي سقوط سے دوچار ہوجائے ، کانگرس اور سينٹ کو کسي اتفاق رائے تک پہنچ جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انہيں اب بھي اميد ہے کہ ملک کو اس صورتحال سے بچانے کے لئے کوئي نہ کوئي درمياني راستہ نکل آئے گا ۔
امريکي صدر باراک اوباما نے سنيچر کو وائٹ ہاؤس ميں ريپبليکن سياستدانوں سے ايک ملاقات ميں اس بات کي کوشش کي کہ کانگرس ان کے مجوزہ اقتصادي منصوبے کو منظوري ديدے ۔ باراک اوباما نے اس ملاقات کے بعد ايک پريس کانفرنس ميں کہا کہ وہ بہت احتياط کے ساتھ اس اميد کا اظہار کرسکتے ہيں کہ کانگرس وائٹ ہاؤس کے اقتصادي پروگرام کو منظوري دے دي گي ۔ انہوں نے کہا کہ ايسا منصوبہ پاس ہونا چاہئے جس سے يہ اطمينان حاصل کيا جاسکے کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے گھرانوں پر ٹيکس نہيں بڑھے گا، بيس لاکھ بے روزگار افراد کا بے روزگاري بيمہ ختم نہيں ہوگا، اور بجٹ کا خسارہ کم کرنے نيز نئے سال ميں اقتصادي ترقي جاري رکھنے کے لئے حالات سازگار ہوں گے - انہوں نے کہا کہ ہميں موجودہ مہلت کے اندر ہي اس مسئلے کو حل کرنا چاہئے ۔
امريکي سينٹ ميں ڈيموکريٹ رکن ہيري ريڈ نے کہا ہے کہ جو اتفاق رائے بھي ہوگا وہ مکمل اور بے عيب نہيں ہوگا بنابريں اس سے بہت سے لوگ خوش نہيں ہوں گے اور ممکن ہے کہ بہت سے لوگ اس کو قبول نہ کريں ۔
دوسري جانب امريکا کے وزير خزانہ نے خبردار کيا ہے کہ رواں سال کے خاتمے کے ساتھ ہي واشنگٹن کے قرضوں کے لئے معينہ سطح پوري ہوجائے گي - انہوں نے کانگر س کے نام خط ارسال کرکے کہا ہے کہ ميں يہ خط صرف اطلاع کے لئے ارسال کررہا ہوں کہ ہم قرضوں کي معنيہ سطح کے نزديک پہنچ چکے ہيں اور اکتيس دسمبر کو يہ سطح پوري ہوجائے گي۔انہوں نے اس خط ميں يہ بھي لکھا ہے کہ وزارت خزانہ بہت جلد ہنگامي نوعيت کے اقدامات کرے گي تاکہ عارضي طور پر اقتصادي الميئے کو روکا جاسکے - انہوں نے موجودہ صورتحال کو مالياتي سقوط کے دہانے پر پہنچ جانے سے تعيبر کيا ہے۔
امريکا کے صدر باراک اوباما نے خبردار کيا ہے کہ اگر ايوان نمائندگان نے ملک کو مالياتي سقوط سے بچانے کے لئے فوري طور پر ضروري قدم نہ اٹھايا تو ملک کو معاشی الميئے کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
ابنا: صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ قبل اس کے ملک مالياتي سقوط سے دوچار ہوجائے ، کانگرس اور سينٹ کو کسي اتفاق رائے تک پہنچ جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انہيں اب بھي اميد ہے کہ ملک کو اس صورتحال سے بچانے کے لئے کوئي نہ کوئي درمياني راستہ نکل آئے گا ۔
امريکي صدر باراک اوباما نے سنيچر کو وائٹ ہاؤس ميں ريپبليکن سياستدانوں سے ايک ملاقات ميں اس بات کي کوشش کي کہ کانگرس ان کے مجوزہ اقتصادي منصوبے کو منظوري ديدے ۔ باراک اوباما نے اس ملاقات کے بعد ايک پريس کانفرنس ميں کہا کہ وہ بہت احتياط کے ساتھ اس اميد کا اظہار کرسکتے ہيں کہ کانگرس وائٹ ہاؤس کے اقتصادي پروگرام کو منظوري دے دي گي ۔ انہوں نے کہا کہ ايسا منصوبہ پاس ہونا چاہئے جس سے يہ اطمينان حاصل کيا جاسکے کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے گھرانوں پر ٹيکس نہيں بڑھے گا، بيس لاکھ بے روزگار افراد کا بے روزگاري بيمہ ختم نہيں ہوگا، اور بجٹ کا خسارہ کم کرنے نيز نئے سال ميں اقتصادي ترقي جاري رکھنے کے لئے حالات سازگار ہوں گے - انہوں نے کہا کہ ہميں موجودہ مہلت کے اندر ہي اس مسئلے کو حل کرنا چاہئے ۔
امريکي سينٹ ميں ڈيموکريٹ رکن ہيري ريڈ نے کہا ہے کہ جو اتفاق رائے بھي ہوگا وہ مکمل اور بے عيب نہيں ہوگا بنابريں اس سے بہت سے لوگ خوش نہيں ہوں گے اور ممکن ہے کہ بہت سے لوگ اس کو قبول نہ کريں ۔
دوسري جانب امريکا کے وزير خزانہ نے خبردار کيا ہے کہ رواں سال کے خاتمے کے ساتھ ہي واشنگٹن کے قرضوں کے لئے معينہ سطح پوري ہوجائے گي - انہوں نے کانگر س کے نام خط ارسال کرکے کہا ہے کہ ميں يہ خط صرف اطلاع کے لئے ارسال کررہا ہوں کہ ہم قرضوں کي معنيہ سطح کے نزديک پہنچ چکے ہيں اور اکتيس دسمبر کو يہ سطح پوري ہوجائے گي۔انہوں نے اس خط ميں يہ بھي لکھا ہے کہ وزارت خزانہ بہت جلد ہنگامي نوعيت کے اقدامات کرے گي تاکہ عارضي طور پر اقتصادي الميئے کو روکا جاسکے - انہوں نے موجودہ صورتحال کو مالياتي سقوط کے دہانے پر پہنچ جانے سے تعيبر کيا ہے۔