• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
میں شیخ بن باز اور شیخ عثیمین سے (اگر وہ حیات ہوتے) تو دو سوال کرتا اور اب آپ سے کرتا ہوں:
“کیا امرِوضو ہمیشہ نقض وضو پر ہوتا ہے یا اس کا کوئی اور سبب بھی ہوتاہے؟”
اس مسئلہ پر متعلقہ احادیث صحیحہ کے علم و فہم کے حامل ائمہ کرام مثل احمدؒ بن حنبل واسحاقؒ بن راھویہ امام ابن حزم ؒنے جب وضوء ٹوٹنے کا فتوی دیا ہوا ہے ، تو مجھ ایسے ناکارہ کو سبب ڈھونڈنے کی جسارت کی ضرورت کیا ہے ،
میں جیسے شرعی نصوص تسلیم کرنے کا پابند ہوں اسی طرح سلف کے فہم کا پابند ہوں ، جو یہاں مجھ تک پہنچ چکا ہے ،
ہاں اگر نور وحی کے ساتھ ان ائمہ رحمہم اللہ کے اقوال تک میری رسائی نہ ہوتی تو پھر یہ سوال ہوسکتا ہے ۔
ـــــــــــــــــ
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
قرآن و سنت کو سمجھنے کیلئے ہم تو اہل علم ہی سے استفادہ کریں گے ،
اسی کا نام اندھی تقلید ہے کہ بدون دلیل اپنے اکابر سے چمٹے رہنا۔ یہی کام جب احناف خیرالقرون کے علما کے تعلق سے کریں تو مذموم اور آپ سعودی علما سے کریں تو جائز؟
دینے کے باٹ اور لینے کے اور!!
فویل للمطففین!!!
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64

اونٹ کو گوشت کے مسئلہ کوسمجھنے میں علمائے عرب اورعلمائے ائلحدیث کو غلطی لگی ہے۔
۱۔ اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جانے کے الفاظ کسی حدیث میں نہیں آئے۔
۲۔ اونٹ کا گوشت کھانے پر وضو کا حکم ایسا ہی ہے جیسے غصہ آنے پر وضو کا حکم
۳۔ غصہ آنے اور اونٹ کا گوشت کھانے پر وضو کا حکم بوجہ نقض وضو سابق نہیں ہے بلکہ تقلیل حدت و تسکین اعصاب ہے۔
واللہ اعلم
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، ‏‏‏‏‏‏وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏الْمَعْنَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو وَائِلٍ الْقَاصُّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ دَخَلْنَا عَلَى عُرْوَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ السَّعْدِيِّ فَكَلَّمَهُ رَجُلٌ، ‏‏‏‏‏‏فَأَغْضَبَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ فَتَوَضَّأَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَجَعَ وَقَدْ تَوَضَّأَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي أَبِي، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَدِّي عَطِيَّةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْغَضَبَ مِنَ الشَّيْطَانِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ الشَّيْطَانَ خُلِقَ مِنَ النَّارِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّمَا تُطْفَأُ النَّارُ بِالْمَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا غَضِبَ أَحَدُكُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَلْيَتَوَضَّأْ .
ہم عروہ بن محمد بن سعدی کے پاس داخل ہوئے، ان سے ایک شخص نے گفتگو کی تو انہیں غصہ کر دیا، وہ کھڑے ہوئے اور وضو کیا، پھر لوٹے اور وہ وضو کئے ہوئے تھے، اور بولے: میرے والد نے مجھ سے بیان کیا وہ میرے دادا عطیہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: غصہ شیطان کے سبب ہوتا ہے، اور شیطان آگ سے پیدا کیا گیا ہے، اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے، لہٰذا تم میں سے کسی کو جب غصہ آئے تو وضو کر لے ۔ابوداود۴۷۸۴
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
یہی بات شیخ عثیمین رحمة اللہ علیہ نےلکھی ہے لیکن دلیل درست دینے کے بعد فتوی غلط دے دیا ہے۔
بعض العلماء التمس حكمةً فقال: إِن لحم الإِبل شديدُ التَّأثير على الأعصاب، فيُهَيِّجها ؛ ولهذا كان الطبُّ الحديث ينهى الإِنسان العصبي من الإِكثار من لحم الإِبل، والوُضُوء يسكِّن الأعصاب ويبرِّدها، كما أمر النبيُّ صلّى الله عليه وسلّم بالوُضُوء عند الغضب؛ لأجل تسكينه. وسواء كانت هذه هي الحكمة أم لا؛ فإِن الحكمة هي أمر النبيِّ صلّى الله عليه وسلّم، لكن إِن علمنا الحكمة فهذا فَضْلٌ من الله وزيادة علم، وإن لم نعلم فعلينا التَّسليم والانقياد. انتهى.

ولتراجع الفتوى رقم: 2062 ورقم: 10974.
بعض اہل علم نے اونٹ کے گوشت سے وضو کی یہ حکمت بیان کی ہے کہ اونٹ کے مزاج میں تیزی، حدت اور غصہ ہے اور انسانی اعصاب میں ہیجان پیدا کرتا ہے جبکہ وضو انسانی اعصاب میں تسکین پیدا کرتا ہے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
اسی کا نام اندھی تقلید ہے کہ بدون دلیل اپنے اکابر سے چمٹے رہنا۔ یہی کام جب احناف خیرالقرون کے علما کے تعلق سے کریں تو مذموم اور آپ سعودی علما سے کریں تو جائز؟
دینے کے باٹ اور لینے کے اور!!
فویل للمطففین!!!
اسے تقلید نہیں کہتے ، بلکہ یہ عین اتباع ہے ، کیونکہ یہ قول اور فتوی حدیث مصطفی ﷺ کے مطابق ہے ،
آپ کو سعودی علماء کا حوالہ پسند نہیں تو دور تدوین کا حوالہ پیش کیئے دیتے ہیں ؛
تیسری اور چوتھی صدی کے نامور محدث اور فقیہ امام أبو بكرؒ بن المنذر النيسابوري (المتوفى: 319هـ) فرماتے ہیں
:
عن جابر بن سمرة، قال: كنت جالسا عند النبي صلى الله عليه وسلم فجاءه رجل فقال: أتوضأ من لحوم الغنم؟ قال: «إن شئت فتوضأه وإن شئت فلا توضأه» قال: أفنتوضأ من لحوم الإبل؟ قال: «نعم تتوضأ من لحوم الإبل» قال: أفأصلي في مبارك الإبل؟ قال: «لا» قال: أصلي في مرابض الغنم؟ قال: «نعم» . قال أبو بكر: والوضوء من لحوم الإبل يجب لثبوت هذين الحديثين وجودة إسنادهما. "
(الأوسط في السنن والإجماع والاختلاف ج1ص138 )
یعنی سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا ،کہ ایک آدمی آیا اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ:
" کیا میں بکری کا گوشت کھانے پر وضو کروں ؟ تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: اگر چاہو تو وضوء کرلو ،اور اگر چاہو تو نہ کرو (ضروری نہیں)۔ سائل نے کہا: "کیا ہم اونٹ کا گوشت کھانے پر وضو کریں ؟" تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اونٹ کا گوشت کھانے پر وضوء کرنا ہوگا" سائل نے پوچھا : کہ میں اونتوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں ؟ فرمایا : نہیں (اونٹوں کے باڑے میں نماز نہیں پڑھ سکتے )
اس نے سوال کیا کہ کیا بکڑیوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں ؟ فرمایا ہاں (پڑھ سکتے ہو )
یہ حدیث مبارک نقل کرکے امام ابن المنذرؒ فرماتے ہیں : اونٹ کا گوشت کھانے سے وضوء واجب ہے کیونکہ اس کے وجوب پر یہ دو حدیثیں عمدہ سندوں سےثابت ہیں " انتہیٰ
ــــــــــــــــــــ
اور نامور محدث ،فقیہ ، اور اصولی
امام حافظ ابن حزم رحمہ اللہ (م۴۵۶) لکھتے ہیں :

واکل لحوم الابل نیئۃ و مطبوخۃ أو مشویۃ وھو یدری أنہ لحم جمل أو ناقۃ فانہ ینقض الوضوء.
اونٹ کا گوشت کھانا ، خواہ کچا ہو یا پکا یا بھونا ہوا ہو ، وضو توڑ دیتا ہے، بشرطیکہ کھانے والا جانتا ہو کہ یہ اونٹ یا اونٹنی کا گوشت ہے ۔ ( المحلی لابن حزم ۲۴۱/۱ )
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
اونٹ کو گوشت کے مسئلہ کوسمجھنے میں علمائے عرب اورعلمائے ائلحدیث کو غلطی لگی ہے۔
یہی بات شیخ عثیمین رحمة اللہ علیہ نےلکھی ہے لیکن دلیل درست دینے کے بعد فتوی غلط دے دیا ہے۔
آپ کی ان دونوں عبارتوں سے واضح ہوا کہ تمام جید علمائے عرب اور امام ابن عثیمینؒ کو اس مسئلہ میں غلطی لگی ہے اور انہوں نے غلط فتوی دیا ہے،
اور آپ نے برملا ان عظیم علماء کو غلط بھی کہا ،
تو ثابت ہوا کہ اہل رائے کے امام ابوحنیفہ اور ان کے مقلدین علماء و فقہاء کی فقہی غلطیوں کی نشاندہی نہ صرف جائز بلکہ ضروری ہے
اور کسی کی تقلید بھی ضروری نہیں ، بلکہ جس کا فتوی، قول شرعی دلیل کے خلاف ہوگا اس کی غلطی کو غلطی کہنا لازم ہوگا ،
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
اونٹ کا گوشت کھانے سے وضوء واجب ہے
وضو واجب ہے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ یہ سب اجتہادات و قیاسات ہیں۔ وضو کا حکم غصے کے وقت میں بھی ہے۔ اس پر اس کی طرح عمل کیوں نہیں کرتے؟
افلا یتدبرون؟
امر وضو ہمیشہ نقض وضو سابق کے سبب نہیں ہوتا۔ تقلیل حدت اور اعصاب کی تسکین کی وجہ سے سے استحباب کے درجے میں بھی ہوتا ہے۔
 
Top