• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اِدارہ کلیۃ القرآن الکریم …ایک تعارف

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اِدارہ کلیۃ القرآن الکریم …ایک تعارف

فاروق احمدحسینوی​
قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، جونہ صرف آخری آسمانی کتاب اور شرائع من قبلنا کی ناسخ کتاب ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے جن وانس کی رشدوہدایت اور رفعت وبلندی کی ضامن ہے۔ قرآن کریم ایسی شان وشوکت کی حامل کتاب ہے کہ جس کی محض تلاوت ہی روح کو تسکین، قلب کوقرار، جسم اور بدن کوراست باز ی سے مزین کرکے اصابت ِعمل اور صراطِ مستقیم پرگامزن کردیتی ہے اور قاری کولامحدود اوربے انتہا اجرو ثواب کی مالک بنادیتی ہے۔ یہ امتیاز اس وقت حاصل ہوتاہے جب تلاوتِ قرآن تجویدو قراء ت کے اُصول وقواعد کے مطابق ہوتی ہے اور قاری کو قراء ت قرآنیہ کے تنوع کاعلم ہونے کے ساتھ ساتھ ا لفاظ ومعانی قرآن کا علم ہوتاہے۔
دوسری طرف نام نہاد دانشوروں، روشن خیال لوگوں اور مستشرقین کے غلط نظریات کے زیر اثر بعض لوگوں کی طرف سے علم تجوید وقراء ت پر بے بنیاد اعتراضات کی مدلل تردید کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ ایک طرف ’قاری غیر عالم‘ اور دوسری طرف ’عالم غیر قاری‘کا تصور رواج پاچکاہے، جس تصور نے ایک طرف قاری کی اہمیت وحیثیت کو کافی حد تک کم کیاہے، تو دوسری طرف تجوید وقراء ات سے ناواقف علماء کو بجائے متنوع قراء ات کے معجزۂ قرآنی کے دفاع کرنے کے، خود شکوک وشبہات میںمبتلا کر رکھا ہے۔
ان تمام امور سے قطع نظر برصغیرپاک وہند میں روایت حفص چونکہ رواج پذیر ہے اور عوام تو عوام، خواص بھی دیگر روایتوں اورقراء توں سے واقفیت نہیں رکھتے، حالانکہ بطور قرآن ان قراء ات کا علم ہونا انتہائی ضروری ہے اور عقیدہ مسلم سے اس کے گہرے تعلق کے باوجود لا علمی کی وجہ سے اس سے متعلق شبہات کا شکار ہوجانا انتہائی تکلیف دہ امر ہے۔ حالات کے اس دہانے پراس امرکی ضرورت محسوس ہوئی کہ ایک ایسے ادارے کا آغاز کیاجائے،جومذکورہ بالا تمام اَہداف ومقاصدکے حصول اوران کوبطریق اَحسن پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لئے نمایاں کرداراداکرے ۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ادارہ کلِّیۃ القرآن الکریم کا آغازِ
ادارہ کلِّیۃ القرآن الکریم کا آغازواجرا یوں ہواکہ ۲؍رمضان المبارک ۱۴۱۱ھ بمطابق ۱۹مارچ۱۹۹۱ء بروز منگل مشہورو معروف عالم دین وعظیم سکالرحافظ عبدالرحمن مدنی حفظہ اللہ ،مہتمم جامعہ لاہورالاسلامیہ ورئیس مجلس التحقیق الاسلامی کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں یہ طے پایا کہ آئند ہ تعلیمی سال سے جامعہ لاہورالاسلامیہ کے تحت ایک نئے کلیہ یعنی کلیۃ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیۃ کا آغاز واجرا کردیا جائے۔ اس نئے کلیہ کی مجلس اعلی میں درج ذیل عظیم ہستیاں کو شامل کیا گیا:
(١) حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہ اللہ (٢) حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ
(٣) حافظ محمدیحییٰ عزیز میر محمدی رحمہ اللہ (٤) قاری محمد یحییٰ رسولنگری حفظہ اللہ
(٥) حافظ عبدالغفار اعوان حفظہ اللہ (٦) قاری محمد اسلم رحمہ اللہ
(٧) قاری نعیم الحق نعیم رحمہ اللہ (٧) قاری محمد عزیرحفظہ اللہ
(٩) مولانا حافظ عبدالستار حماد حفظہ اللہ (١٠) قاری محمد ادریس العاصم حفظہ اللہ
(١١) ڈاکٹر محمداکرم حفظہ اللہ (١٢) قاری محمدابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ
آج کل کلیہ جس مشاورت کمیٹی کے تحت کام کررہا ہے، اس میں درج ذیل شخصیات شامل ہیں:
(١) شیخ القراء قاری محمدیحییٰ رسولنگری حفظہ اللہ (اعزازی رئیس کلِّیۃ القرآن الکریم )
(٢) شیخ القراء قاری محمدابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ (المشرف العمومی کلیہ)
(٣) ڈاکٹر حافظ حسن مدنی حفظہ اللہ (وکیل کلِّیۃ القرآن الکریم)
(٤) ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ (مدیر کلیۃ القرآن الکریم)
(٥) قاری انس نضر مدنی حفظہ اللہ (عمید القبول والتسجیل کلیہ)
(٦) قاری خالدفاروق حفظہ اللہ (مدیر المکتب کلیۃ القرآن)
(٧) قاری محمد فیاض حفظہ اللہ (مدیر مدرسۃ الازہر)ؐ
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
کلیہ کے اَہداف ومقاصد
ادارہ کلِّیۃ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیہ کے اغراض ومقاصداورفوائدوثمرات درج ذیل ہیں:
(١) داعیان ومبلغین قرآن وسنت کی ایسی بے مثال کھیپ تیارکرنا،جونہ صرف اپنے آپ کو قرآن وسنت کامتبع اور اِطاعت شعار بنائیں بلکہ اپنے ماحول ومعاشرہ کی عوام کے قلوب واَذہان میں ان علوم کی ضرورت پیداکریں اورپھر اس ضرورت کو پوراکرنے میں نمایاں کردار ادا کریں، جس سے معاشرہ میں ناخواندگی وجہالت کے پردے چا ک ہوتے چلے جائیں اور قرآن و سنت کے علوم ان کے قلو ب واَذہان میں جا گزیں ہوجائیں ،جس کے آثار ونشانات افرادو معاشرہ کے اجسام واَجساد پر عملی صورت میں ظاہر ہوں۔
(٢) حاملین قرآن وسنت کے ایسے افراد کی مکمل (Perfect)تیاری، جو مختلف متواتر قراء ات قرآنیہ کے منکرین کی نہ صرف مدلل تردید کریں، بلکہ ان منکرین و مسؤلین کو صراطِ مستقیم پر گامزن کریں۔
(٣) درس نظامی کے ساتھ ساتھ تجوید وقراء ات کے علوم وفنون کامکمل انتظام کرنا تاکہ کلِّیۃ القرآن کے فضلاء نہ صرف عالم دین ہوں، بلکہ علوم تجویدوقراء ات کی بھی مکمل دسترس رکھتے ہوں، تاکہ’ قاری غیرعالم ‘ اور ’قاری غیر عالم‘کے تصور کا خاتمہ ہوسکے، نیز قراء کا کھویا ہوا وقار بحال ہوسکے۔
(٤) تحقیقی وتصنیفی اداروں کا قیام عمل میں لانا، تاکہ حالات حاضرہ کے مطابق علمی وتحقیقی تحریریں اورتصانیف وتالیف کو سامنے لایاجائے، جن میں قراء ت قرآنیہ پر اعتراضات واشکالات کوزیربحث لاکر اعتراضات کی مدلل تردید اور اشکالات کو مثبت انداز میں حل کرکے عوام الناس کوقلبی وذہنی سکون واطمینان فراہم کیاجائے۔
(٥) ایک ایسی لائبریری کا قیام عمل میں لایاجائے، جہاں سے ذوق وشوق رکھنے والے علماء وفضلاء علمی لحاظ سے مستفید ہوسکیں۔
(٦) کلِّیۃ الْقرآن الکریم کے زیراہتمام کیسٹ وسی ڈی لائبریری کی اس حد تک توسیع کی جائے کہ جہاں سے نامورملکی وغیر ملکی قراء کرام کی تلاوتیں اور معروف علمی شخصیات کے علم تجوید وقراء ات کے دروس حاصل کیے جاسکیں،تاکہ عوام الناس کارخ موسیقی وبے حیائی سے موڑ کرقرآن وسنت کی طرف کیاجائے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
کلیہ کانصاب تعلیم
کلِّیۃ القرآن کا نصاب مختصرا درج ذیل ہے:
٭تجوید القرآن ٭قراء ت القرآن ٭رسم القرآن
٭ضبط القرآن ٭عدّ آیات القرآن ٭توجیہ القراء ت
٭علم الوقف والابتداء ٭تأویل مختلف الآیات
٭تاریخ القراء ت والشبہات حولہامع المناقشۃ والردّ
٭ ترجمۃ معانی القرآن ٭تفسیر القرآن وأصولہ ٭تاریخ التفسیر
٭ حدیث واصول حدیث ٭ حجیت حدیث ٭عقائد
٭سیرت النبیﷺ ٭ فقہ واصول فقہ ٭حِکَم التشریع الاسلامی
٭تاریخ فقہ ٭علم الفرائض ٭تاریخ اسلام
٭ علم نحو ٭ علم صرف وغیرہ
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
کلیہ کے’اختصاصی‘ نصابِ تعلیم کا تفصیلی جائزہ
کلیہ ہذا میں اگرچہ پاکستان میں مروجہ درس نظامی کا نصاب مکمل پڑھایا جاتا ہے، لیکن تخصصاتی پہلو سے امتیازی حیثیت قرآن اور علوم قرآن کو حاصل ہے۔ ذیل میں ہم کلیہ میں درس نظامی کے عمومی نصاب پر اضافہ کیے گئے علوم قرآن (علوم تجوید و قراء ات اور علوم التفسیر والمعانی) کا تفصیلی جائزہ پیش کر رہے ہیں:
قرآن کی نص سے متعلقہ شامل نصاب علوم علم تجوید
٭تحبیر التجوید ازقاری محمد ادریس عاصم حفظہ اللہ
٭فوائد مکیۃ از قاری عبد الرحمن مکی رحمہ اللہ
٭المقدمۃ الجزریۃ از امام ابن جزری رحمہ اللہ
٭تحفۃ القاری از قاری محمدابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
٭أسہل التجوید(منتخبات) از قاری محمدیحییٰ رسولنگری حفظہ اللہ
٭المرشد(منتخبات) از قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ
٭تحفۃ القراء (منتخبات) از قاری محمد یحییٰ رسولنگری حفظہ اللہ
٭مکمل قرآن کریم حدرکے ساتھ استاد کو سنایا جاتاہے۔
٭قرآن مجید کی مسلسل دو سال منزل کی دہرائی کروائی جاتی ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
علم ِقراء ات
٭ الشاطبیۃ از امام ابو القاسم شاطبی رحمہ اللہ
٭الدّرۃ المضیئۃ از امام ابن جزری رحمہ اللہ
٭المدخل إلی الشاطبیۃ ازقاری محمد ابراہیم میر محمد ی حفظہ اللہ
٭ المدخل إلی الدّرۃ ازقاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
٭مکمل قرآ ن مجید کااجراء بطریق جمع الجمع سبعۃ وثلاثۃمیں کروایا جاتا ہے۔
علم توجیہ القراء ات
٭قلائد الفکر از الشیخ صادق القمحاوی رحمہ اللہ
٭النحو القرآنی ازڈاکٹرمکی الانصاری حفظہ اللہ
علم رسم القرآن وضبطہ
٭الخط العثمانی فی رسم القرآنی ازقاری رحیم بخش پانی پتی رحمہ اللہ
٭متن الاعلان مع الشرح المختصر از امام ابن عاشررحمہ اللہ والشیخ قاری محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ
٭إرشاد الطالبین از ڈاکٹر محمد سالم المحیسن رحمہ اللہ
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
علم الفواصل
٭ہدایات رحیم از قاری رحیم بخش پانی پتی رحمہ اللہ
٭الفرائد الحسان از علامہ عبد الفتاح القاضی رحمہ اللہ
علم الوقف
٭المَدخل إلی علم الوقف از قاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
٭تسہیل الاہتداء از قاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
بعض دیگر علوم سے متعلق کتب
٭المدخل إلی علم التحریرات ازقاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
٭اتحاف البریۃ از علامہ علی خلف الحسینی رحمہ اللہ
٭رسالہ المقنع فی التکبیرات ازقاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
٭شفاء المرتحل فی الحال والمرتحل ازقاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
٭أبحاث فی قراء ات القرآن الکریم از علامہ عبد الفتاح القاضی رحمہ اللہ
٭مکانۃ القراء ات عند المسلمین ازقاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ
٭علم القراء ات، نشأتہ وأطوارہ از ڈاکٹر نبیل بن ابراہیم حفظہ اللہ
٭أثرالقراء ات فی الفقہ الإسلامی(منتخبات) از ڈاکٹرعبد القوی حفظہ اللہ
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
تفسیر ومعانی قرآن سے متعلقہ شامل نصاب علوم
٭ترجمۃ معانی القرآن (اشرف الحواشی) از مفتی عبدہ الفلاح رحمہ اللہ
٭تفسیر ابن کثیر (منتخبات) از عماد الدین ا بن کثیررحمہ اللہ
٭تفسیر جلالین(منتخبات) از جلال الدین سیوطیa و جلال الدین محلی رحمہ اللہ
٭تفسیر بیضاوی(پہلا پارہ) از امام بیضاوی رحمہ اللہ
٭تفسیر نیل المرام (مکمل) از نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ
تاریخ تفسیر
٭مقدمۃ ابن تیمیۃ از امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ
٭الفوز الکبیر از شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ
مشکل القرآن
٭دفع إیہام الاضطراب از امام محمد امین الشنقیطی رحمہ اللہ
اَسباب النزول
٭تسہیل الوصول إلی أسباب النزول
قواعدالتفسیر
٭قواعد التفسیر از شیخ خالد سبت حفظہ اللہ
مناہج التفسیر
٭درایت تفسیری از حافظ عبد اللہ محدث روپڑی رحمہ اللہ
اسباب اختلاف المفسرین
٭اختلاف المفسرین أسبابہ وآثارہ از الشیخ سعود بن عبد اللہ حفظہ اللہ
الاسرائیلیات والموضوعات
٭الاسرائیلیات والموضوعات فی کتب التفسیر
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
تاریخ تفسیر
٭التفسیر والمفسرون از محمد حسین الذہبی رحمہ اللہ
علوم القرآن
٭مباحث فی علوم القرآن ازشیخ مناع القطان حفظہ اللہ
٭مناہل العر فان(منتخبات) از عبد العظیم الزرقانی رحمہ اللہ
مطالعۃ التفاسیر المعاصرۃ
٭التفسیر والمفسرون الحدیث از شیخ عبد القادرحفظہ اللہ
نظام تعلیم
جامعہ میں کلِّیۃ القرآن کے ضمن میں جہاں انتظامی اصلاحات کی جارہی ہیں اورروز بروزانتظامی بہتری کی طرف بڑھا یاجارہاہے وہاں مدیر التعلیم ڈاکٹر حافظ حسن مدنی حفظہ اللہ نظام تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے اسے جدید طرز پر ڈھالنے کے لئے مختلف نظام ہائے کا ر ترتیب دیے ہیں،جن میں نظام داخلہ وخارجہ ، نظام حاضری، نظام تعطیلات ، نظام امتحان، نظام مکتب (دفتری نظام) شامل ہیں۔ جن کا ذیل میں کچھ جائز ہ پیش کیا جاتاہے:
نظام داخلہ وخارجہ
کلِّیۃ القرآن میں داخلے کی خاص شرائط
(١) کلیہ میں داخلہ کے متمنی کا حافظ قرآن اور پرائمری پاس ہونا ضروری ہے۔
(٢) کلیہ میں داخلے کے لئے آنے والے طالب علم کا اپنے ہمراہ دو تصاویر، والد یا سرپرست کے شناختی کارڈ کی کاپی ، حفظ القرآن کی سنداور پرائمری پاس کا سر ٹیفکیٹ لانا ضروری ہے۔
(٣)کلیہ میں داخلہ کے لئے ضروری ہے کہ متمنی داخلہ اپنے علاقے کی دو معروف شخصیات کا تزکیہ داخلہ فارم کے ساتھ لگائے۔
(٤) داخلہ انٹرویو کے بعد ہوتا ہے اوراس سلسلے میں کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
کلیہ میں داخلے کی عام شرائط
متمنی داخلہ کے لئے درج ذیل عمومی شرائط کی پابندی ضروری ہے:
(١) مہذب اور شرعی لباس وحجامت کا ہونا۔
(٢) نظام ادارہ کی حدود کاادارہ کے اندر و باہر پابندی کرنا۔
(٣) نیک چال چلن کا مالک ہونا ۔
(٤) امتحانی قواعد وضوابط کا خیال رکھنا اور تعلیمی اوقات میں کلاس میں حاضری یقینی بنانا۔
(٥) اساتذ ہ جامعہ کا ادب واحترام اور اپنے ساتھیوں سے اخلاقی رویہ درست رکھنا۔
(٦) دوران تعلیم کسی مذہبی وسیاسی تحریک و تنظیم سے وابستہ نہ ہونا۔
(٧) کلیہ سے اِنقطاع ِتعلق کے وقت اجازت نامہ کا لینا۔
داخلہ کمیٹی
کلیہ کی داخلہ کمیٹی میں درج ذیل شخصیات شامل ہیں :
(١) شیخ محمد رمضان سلفی حفظہ اللہ (نائب شیخ الحدیث جامعہ و وکیل الجامعہ)
(٢) حافظ انس نضر حفظہ اللہ (عمید القبول والتسجیل کلیہ)
(٣) قاری محمد فیاض حفظہ اللہ (مدیر مدرسہ الازہر ومدرس کلیہ)
(٤) قاری خالد فاروق حفظہ اللہ ( مدیر المکتب لکلیۃ القرآن )
(٥) حافظ شاکر محمود حفظہ اللہ (مدیر المکتب لکلیۃ الشریعۃ)
نظام حاضری
کلیہ کے تعلیمی معیار کوبہتر بنانے کے لئے نظام حاضری میں تجدید کرتے ہو ئے کمپیوٹرائزڈ کردیاگیا ہے۔ اس نظام میں درج ذیل نکات قابل ذکر ہیں:
(١) تمام کلاسز کے امیروں کوحاضری فائلیں دے دی گئی ہیں۔تما م اَساتذہ کرام اپنے سبق کی تدریس کے آغاز میں ان فائلوں پر حاضری لگا کر اپنے دستخط کر تے ہیں۔
(٢) ایک پریڈ کی مسلسل ایک ہفتہ غیر حاضری پر نام ادارہ خارج کردیاجاتاہے ۔
(٣) بغیر اطلاع ایک ہفتہ غیر حاضری پر نام خارج کردیاجاتاہے ۔
(٤) جو طلباء مختلف پریڈز میں غیر حاضر ہوتے ہیں، انہیں یومیہ دفترمیں بلا کر تنبیہ کی جاتی ہے۔
(٥) تعلیمی معیار کی بہتر ی کے لئے سالانہ امتحان میں حاضری کے سو(۱۰۰) نمبر رکھے گئے ہیں ۔
نظام تعطیلات
پہلے سے قائم نظام تعطیلات میں ترمیم کرتے ہوئے اس میں درج ذیل شقوں کا اضافہ کیاگیا ہے:
(١) اساتذہ و طلباء کی سہولت اور تعلیمی ترقی کے لئے ہرماہ کے آخری ہفتے میں دو چھٹیاں کی جاتی ہیں۔
(٢) ماہوار چھٹیوں کے علاوہ ہرماہ میں طلباء ایک چھٹی کرنے کے مجاز ہیں۔ اس طرح سے ایک سال میں طالبعلم کو دس چھٹیاں کرنے کی اِجازت ہے۔
(٣) ماہوار چھٹیوں کے علاوہ جمعرات کو آدھادن پڑھائی کے بعد اورجمعہ کو مکمل دن ہفتہ وارچھٹی ہوتی ہے۔
(٤) مزید برآں موسم گرما میں حسب ضرورت اور رمضان المبارک کا مکمل مہینہ تعطیلات ہوتی ہیں۔
نظام تعلیم وتظام امتحان
جامعہ لاہورالاسلامیہ کے تمام شعبوں،مثلا کلِّیۃ الشریعۃ، کلِّیۃ القرآن ، شعبہ تحفیظ القرآن ، شعبہ علوم عصریہ و علوم اجتماعیہ کا مکمل نظام امتحان عصر حاضر کے جدید اِداروں کی طرح کمپیوٹرائزڈ کردیاگیاہے،حالیہ نظام تعلیم میں جو چندنئے امور شامل کیے گئے ہیں وہ درج ذیل ہیں:
سمسٹر سسٹم
کلیہ میں نافذ العمل نظام امتحان کے طریقہ کار میں ترمیم کرکے سہ ماہی سمسٹر سسٹم کا نظام جاری کر دیا گیا ہے۔ تمام سمسٹرز کے امتحانات کے نمبرسالانہ رزلٹ میں شامل کرکے فائنل رزلٹ تیارکیا جاتاہے۔
 
Top