• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آئیے! اپنی مظلومہ بہن کے لئے زندگی کی دعا کریں!!!!

شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
گردن میں گولی لگنے کے بعد ملالہ ہسپتال میں
آخری وقت اشاعت: منگل 9 اکتوبر 2012 ,‭ 08:24 GMT 13:24 PST

بی بی سی اردو سروس میں گل مکئی کے نام سے سوات سے ڈائریاں لکھ کر عالمی شہرت حاصل کرنے والی ملالہ یوسفزئی سوات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گئی ہیں۔

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات میں ایک سکول وین پر فائرنگ کی گئی۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں امن ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی سمیت دو طالبات زخمی ہوگئی ہیں۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ملالہ یوسف زئی پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

تنظیم کے ترجمان احسان اللہ احسان نے بی بی سی کو فون پر بتایا کے ملالہ یوسف زئی پر حملہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ان کے خیالات طالبان کے خلاف تھے۔

دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ یوسفزئی کو سیدو شریف سے اسلام آباد منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کردیا گیا ہے۔

تاہم ملالہ یوسفزئی کے والد کے اصرار پر ان کو پشاور منتقل کیا گیا۔ پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ملالہ یوسفزئی کو پشاور سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے۔

سی ایم ایچ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی سینیئر وزیر بشیر احمد بلور نے کہا کہ ملالہ یوسفزئی کو گولی ماتھے پر لگی اور گولی سر سے گردن اور پھر کمر تک گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گولی اب بھی اندر ہی ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ملالہ کی زندگی کے لیے اگلے آٹھ سے دس روز نہایت اہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حملے سب پر ہو رہے ہیں اور ان پر خود بھی ہوئے ہیں۔ ’لیکن ملالہ یوسفزئی کو تحفظ فراہم کرنے کی زیادہ ضرورت تھی۔ ملالہ کو سکیورٹی فراہم کرنی چاہیے تھی اور سکیورٹی فراہم کرنا انتظامیہ کا کام تھا۔‘

پولیس اہلکار فضل الرحیم نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ خواجہ آباد میں واقع ایک نجی سکول کی طالبات سکول وین میں سوار ہو رہی تھیں کہ اس دوران نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

مقامی حکام کے مطابق نامعلوم افراد کی فائرنگ سے چودہ سالہ ملالہ شدید زخمی ہوگئیں اور انہیں تشویش ناک حالت میں سیدو شریف کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
صد رآصف علی زرداری نےکہا ہے کہ ملالہ یوسفزئی پر حملہ انتہا پسندی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت انتہا پسندی اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پر عزم ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے سوات میں طالبان کے خلاف فوجی آپریشن سے قبل علاقے کے حالات پر بی بی سی اردو کے لیے ’گل مکئی‘ کے قلمی نام سے ڈائری لکھ کر شہرت حاصل کی تھی۔

بعدازاں حکومتِ پاکستان نے انہیں سوات میں طالبان کے عروج کے دور میں بچوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر نقد انعام اور امن یوارڈ بھی دیا تھا۔ انہیں دو ہزار گیارہ میں ’انٹرنیشنل چلڈرن پیس پرائز‘ کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا
ملالہ یوسف زئی کا تعلق سوات کے صدر مقام مینگورہ سے ہی ہے۔ سوات میں سنہ دو ہزار نو میں فوجی آپریشن سے پہلے حالات انتہائی کشیدہ تھے اور شدت پسند مذہبی رہنما مولانا فضل اللہ کے حامی جنگجو وادی کے بیشتر علاقوں پر قابض تھے جبکہ لڑکیوں کی تعلیم پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔

اس زمانے میں طالبان کے خوف سے اس صورتِ حال پر میڈیا میں بھی کوئی بات نہیں کرسکتا تھا۔

ان حالات میں ملالہ یوسف زئی نے کمسن ہوتے ہوئے بھی انتہائی جرت کا مظاہرہ کیا اور مینگورہ سے ’گل مکئی‘ کے فرضی نام سے بی بی سی اردو سروس کےلیے باقاعدگی سے ڈائری لکھنا شروع کی۔

اس ڈائری میں وہ سوات میں پیش آنے والے واقعات بیان کیا کرتی تھیں۔اس ڈائری کو اتنی شہرت حاصل ہوئی کہ ان کی تحریریں مقامی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بھی باقاعدگی سے شائع ہونے لگیں۔

ملالہ پر میڈیا کے دو بین الاقوامی اداروں نے دستاویزی فلمیں بھی بنائیں جن میں انہوں نے کھل کر تعلیم پر پابندیوں کی بھر پور مخالفت کی تھی۔

خبر کا لنک:::: ملالہ یوسف زئی، گردن میں گولی لگنے کے بعد ملالہ ہسپتال میں
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
یہ تحریک طالبان نہیں تحریک ظالمان ہے۔۔۔
اب کوئی کہے کہ ــ
شاکر بھائی مجھے تو پوری خبر میں طالبان کے ترجمان کا نام ہی نہیں ملا؟؟
اللہ غارت کرے اہل فتنہ و شر کو۔ آمین
 

ضحاک

مبتدی
شمولیت
فروری 06، 2012
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
23
یہ تحریک طالبان نہیں تحریک ظالمان ہے۔۔۔
اب کوئی یہ نہ کہے کہ ــ
شاکر بھائی مجھے تو پوری خبر میں طالبان کے ترجمان کا نام ہی نہیں ملا؟؟
اللہ غارت کرے اہل فتنہ و شر کو۔ آمین
میرے خیال عبداللہ بھائی نے وہی بلور صاحب والی پوسٹ میں جو ایک بھائی نے سوال کیا تھا اس کا پہلے سے ہی سدباب کرنا چاہا ہے ۔ یہ بھی اچھا کیا۔

خیر اللہ اس بہن کو جلد از جلد شفا یاب فرمائے امین
لا بأس طہور ان شاء اللہ

اسئل اللہ العظیم رب العرش الکریم ان یشفیک
 
Top