• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آج کے جدید خوارج اپنے آباء والی ڈگر پر گامزن!!!

شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
ڈاکٹر عبداللہ سلفی حفظ اللہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم​

حمد و ثناء کے بعد!

آج یہ بات محض کسی اخبار کی یا چینل کی نہیں کہ جس پر غیر معتبر کا فتوی جڑ کر بھو لے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لی جا ئیں،اور ان خوارج و انصار الخوارج کے زرائع ہی ’مصدقہ‘ کہلائیں، باقی سب گمراہ کن!
کون نہیں جانتا کہ آج کے ان جدید تکفیری و خوارج کی بنیاد وہی، کردار وہی، نعرے وہی، مظایرے وہی مگر۔۔۔۔۔۔۔ اصطلاحات کی شوگر کوٹنگ کے ساتھ!
یہاں ایک بات یاد آئی جو بہت خوبصورت پیرائے میں بات سمیٹ دے گی:

’میرا ہو تو ہیرا،تیرا ہو تو راکھ ‘

یہ بات یہاں کیوں یاد آئی؟
چلیں اس کا احاطہ آنے والی سطریں کریں گی انشآاللہ!

آجکل ان گمراہ کن لوگوں(خوارج و انصار الخوارج) کے بڑے بزرگ بالکل اس حدیث کے مصداق نظر آتے ہیں کہ:

’’اہل اسلام کو قتل کریں گے اور بت پرستوں کو چھوڑ زندہ چھوڑ دیں گے‘‘ (ابی داود)

آج کے جدید خوارج و انصار الخوارج برطانیہ جیسے حربی،کافر، صلیبی،طاغوتی ملک میں بیٹھ کر اپنے کامل ایمان کی تکمیل پر خوش و مطمئن اور مسلمان ممالک کی مسلم علما کرام و عوام کے لعن طعن و کفر کے فتوے جاری کرتے ہیں۔۔۔۔ یہ کافر، وہ کافر، یہ مرتد، وہ واجب القتل ،اس کو مار دو، اسکا مال حلال ، اس حکومت کو گرا دو، وہ تختہ پلٹ دو وغیرہ وغیرہ۔۔۔ یعنی برطانیہ تو رہے دار الامن اور دار المسلمین بنے دارالحرب!!!
اس کی آسان اور قابل فہم مثال یوں سمجیے۔۔

’’ایک آدمی سانپ کے سر پر بیٹھ کر اسکی پونچ کو کاٹنے میں اپنی ساری قوت لگا رہا ہو اور لوگوں کو اس پر ابھار رہا ہو‘‘

سلمان رشدی وتسلیمہ نسرین جیسے بد ترین گستاخوں کی پناہ گاہ برطانیہ میں موجود چند ’مجددین‘ کی مثالیں پیش خدمت ہیں

1..عبد المنعم ابو بصیر طرطوسی :

ان حضرت نے شیخ الازہر علامہ سید طنطاوی’ مصری عالم دین سید رمضان بوطی اور علامہ یو سف قرضاوی کی تکفیر کی ہے۔مسلمان علما کی تکفیر کے سلسلے میں ان کی کتاب ‘قوافل زنادقةالعصر’ اور’ لماذا کفرت الشیخ یوسف القرضاوی’ کا مطالعہ کریں

۔انہوں نے اپنے مقالہ ‘هيئة كبار العلما والسیاسة میں کبار سعودی علما اور ‘فتاوی اللجنةالدائمة/ARB] پر بھی انتہائی سطحی طعن کیاہے۔
ان کی اتباع میں آج کاپاکستانی جہادی نوجوان شیخ بن باز ‘ شیخ صالح العثیمین اور شیخ صالح الفوزان جیسے جلیل القدر ائمہ اہل سنت کو سرکاری اور درباری مولوی قرار دیتا ہے۔ان کی نادر تحقیقات کا خلاصہ یہ بھی ہے کہ محدث العصر علامہ البانی رحمہ اللہ جہمیہو مرجیہ میں سے تھے۔اپنی اس تحقیق کا اظہار انہوں نے اپنے مقالے ‘مذاہب الناس فی
الشیخ محمد ناصر الدین الالبانی’ میں کیا ہے۔

ان کی کتاب ‘زنادقةالعصر’ کے مطابق تقریبا آدھی سے زیادہ امت کافر قرارپاتی ہے۔ اور یہ صاحب خود لندن میں برطانوی طاغوتی حکومت کی زیرسرپرستی ‘مستامن’ کی اصطلاح کا حیلہ کر کے امن کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کے لندن 7/7دھماکوں کا شروع میں شیخ طرطوسی صاحب نے شدت سے انکار کیا تھااور اسے ایک شرمناک فعل قرار دیا ۔

یہ بات واضح ہے کہ کوئی بھی شخص برطانیہ میں اس وقت تک داخل اور مقیم نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ ان کے طاغوتی آئین یا قانون کو سپریم لا نہ مان لے اور اس بات کا اقرار نہ کر لے کہ وہ ان کے ملک میں قیام کے دوران ان کے طاغوتی قانون کا فرمانبردار ہو گا۔


ان بنیادوں کو سامنے رکھیں اور شیخ ابو بصیر کے منہج تکفیر کو استعمال کریں تو سب سے پہلے خود شیخ کی تکفیر لازم آتی ہے کیونکہ مسلمان ممالک کے قوانین میں تو کفر اور اسلام دونوں موجود ہیں جس وجہ سے ان کا کفر علما کی ایک جماعت کے ہاں مشتبہ اور اختلافی امر ہے جبکہ برطانیہ اور امریکہ کے آئین یا قانون کے کفر اور طاغوت ہونے میں تو کسی کا بھی اختلاف نہیں ہے لہذا قطعی طور پر ثابت شدہ کفریہ آئین اور قانون کی تابعداری کا حلف اٹھانے والا اور انہیں سپریم لا ماننے کااقرار کرنے والا شخص شیخ ابو بصیر طرطوسی کی نظر میں کافر کیوں نہیں ہے؟
2 ..اور دوسری ہستی عمر البکری:

جو شام میں پیدا ہوا اور اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے دوران اخوان المسلیمین میں شامل رہا۔ پھر ابتدائی تعلیم کی تکمیل کے بعد لبنان ، مصر اور پھر سعودی عرب گیا۔ اور جب مسلم معاشروں میں ایمانی تسکین نہ پا سکا تو برطانیہ کا رخ کیا اور وہاں سے امریکہ۔
مگر امت کی فکر انھیں واپس برطانیہ لے آئی ۔ اپنی واپسی پر بہت محنت و دس سالہ بھاگ دوڑ سے حزب التحریر نامی تنظیم کی بنیاد رکھ کر باقاعدہ ’’خلافت‘‘ کے قیام کی مہم شروع کی اور بعد میں اختلافات پر علیحدہ ہو کر المہاجرون نامی تنظیم بنائی اور ابو بصیر صاحب کی طرح خود کو دارالحرب صلیبی و طاغوتی اور گستاخوں کی پناہ گاہ میں ’’مستامن‘‘ کی اصطلاح کا اطلاق کرتے ہوئے پناہ لی اور برطانیہ میں ہر قسم کی کاروائی کو قابل مزمت قرار دیا۔
پھر مسلم ممالک و حکمرانوں و عوام کے خلاف فتوی جات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
یہ تو تھی چند مشہور شخصیات جن کا دم خوارج اورانصار بھرتے اورانکے فتوے پیش کرتے اوراپنی خواہشات کی پیروی سے سلف صالحین کوان ’’مجددین برطانیہ‘‘ کی تشریحات کے ذریعے بدنام کرتے نظر آتے ہیں، ان دو حضرات کےعلاوہ کئی دوسرے بھی چھوٹے چھوٹے ’’مجددین‘‘ اور پھر انکے پیروکار بھی ہیں۔۔
مگر ان پر وقت پرباد کرنا کسی بھی معقول شخص کو زیب نہیں دیتا!

آخری گزارش​
اے اہل علم و عقل ان خوشنما اور دلپزیر نعروں میں پھنس کر دنیا و آخرت کی ذلت پانے کی بجائے صحیح راہ، جو کہ سلف صالحین کی راہ ہے اور جو انکے متبعین کی راہ ہے اسکی پیروی کیجئے،اسکا انتخاب کیجئے۔

ان ھذہ تذکرہ، فمن شآاتخذالی ربہ سبیلا۔۔۔ (ّسورہ:دھر)
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

دھاگہ کی کچھ عبارات پر معلومات پیش کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

یہ بات واضح ہے کہ کوئی بھی شخص برطانیہ میں اس وقت تک داخل اور مقیم نہیں ہو سکتا
جب تک کہ وہ ان کے طاغوتی آئین یا قانون کو سپریم لا نہ مان لے
اور اس بات کا اقرار نہ کر لے کہ وہ ان کے ملک میں قیام کے دوران ان کے طاغوتی قانون کا فرمانبردار ہو گا۔
برطانیہ میں داخلہ پر ایسی کوئی شرط نہیں اپنے ملک سے برٹش ایمبیسی جائیں ویزٹ ویزہ پر معلومات حاصل کریں اور ان کی جو ریکوائرمنٹس ہیں وہ پوری کر کے ویزہ اپلائی کریں، اگر ویزہ مل جائے تو ٹکٹ لیں اور برطانیہ آ جائیں، آپکی مرضی ھے ویزہ مدت تک رہیں یا اس کے بعد اللیگل رہیں کوئی بھی آپکو نہیں پکڑے گا جب تک آپکا کوئی قریبی آپکی غلط رپورٹ نہ کرے۔

ان کا آئین پر پھر کبھی بہتر جگہ اور وقت پر بات ہو گی۔

برطانیہ پناہ گاہ:
مختصر خلاصہ! یونائیٹڈ نیشن کے آئین کی ایک شک کے مطابق اگر کسی کو اپنے ملک میں جان کا خطرہ ھے تو وہ دور نزدیک یونائیٹڈ نیشن ممبر ملک میں جا کر پناہ حاصل کر سکتا ھے جس پر ٦ قسم کے اسائلم ہیں۔ پناہ حاصل کرنے پر صرف برطانیہ ملک ہی نہیں ملک پاکستان بھی پناہ دیتا ھے اور وہاں انڈیا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ایران سے لوگ پناہ حاصل کرتے ہیں۔
پناہ حاصل کرنے کی درخواست پر جب تک حکومت فیصلہ نہیں کرتی تب تک اس کی رہائش کا کرایہ فل فرنش اور کھانے پر اسے خرچہ بھی ملتا رہتا ھے جو اس ملک کی حکومت یونائیٹڈ نیشن سے وصول کرتی ھے۔

برطانوی شہریت پر حلف:
حلف اٹھانا ضروری نہیں، لارڈ میئر اعلان کرتا ھے کہ جو لوگ حلف اٹھانا چاہتے ہیں وہ اسطرح ہو جائیں اور جو حلف نہیں اٹھانا چاہتے دو دوسری طرف ہو جائیں۔
جنہوں نے حلف نہیں اٹھانا انہیں پیچے والی کرسیوں پر بیٹھنے کو کہا جاتا ھے اور جنہوں نے حلف اٹھانا ھے انہیں آگے کی کرسیوں پر بیٹھنے کو کہا جاتا ھے اور پھر انہیں کھڑا کر کے حلف لیا جاتا ھے۔
حلف کا خلاصہ کہ میں اس ملک کے قانون کا احترام کروں گا۔
[SUP]حلف اٹھانے والے نے کسی ملک کا قانون نہیں پڑھا ہوتا مگر وہ جانتا ھے کہ وہ اگر کوئی غلط کام کرے گا تو اسے اس پر اس ملک کے قانون کے مطابق سزا کے مرحلہ سے گزرنا پڑے گا۔ [/SUP]

٧/٧ بومبنگ پر اس وقت بہت کچھ لکھا گیا ھے اب شائد اس کی گنجائش نہیں کیونکہ نئے لوگوں کو اس پر سمجھنا مشکل ھے۔

پناہ گاہ برطانیہ میں موجود چند ’مجددین‘ کی مثالیں پیش خدمت ہیں
جو مسلمان مسلک سے اپنی پہچان کرواتے ہیں وہ ایک دوسرے کی خامیاں تلاش کرتے ہیں، جو اختلاف ہیں وہ ختم نہیں ہو سکتے اس لئے ایک دوسرے کو برا بھلا نہیں کہنا چاہئے۔

عمر البکری:
اس پر ایک کنفیوژن ھے کہ اگر یہ جہاد کر رہے تھے تو پھر یہ برٹش سرکاری فنڈز (بیروزگاری الاؤنسیز) کیوں استعمال کرتے رہے؟ پھر اپنے گھر کو بھی بچا نہیں پائے جس کا ذکر کرنا بھی مناسب نہیں۔

والسلام
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
برطانیہ میں داخلہ پر ایسی کوئی شرط نہیں اپنے ملک سے برٹش ایمبیسی جائیں ویزٹ ویزہ پر معلومات حاصل کریں اور ان کی جو ریکوائرمنٹس ہیں وہ پوری کر کے ویزہ اپلائی کریں، اگر ویزہ مل جائے تو ٹکٹ لیں اور برطانیہ آ جائیں، آپکی مرضی ھے ویزہ مدت تک رہیں یا اس کے بعد اللیگل رہیں کوئی بھی آپکو نہیں پکڑے گا جب تک آپکا کوئی قریبی آپکی غلط رپورٹ نہ کرے۔

ان کا آئین پر پھر کبھی بہتر جگہ اور وقت پر بات ہو گی۔
جناب یہاں وزٹ ویزے ، سڈی ویزے کی یا ہنی مون ویزے کی بات نہیں ہو رہی ، برطانوی شہریت کی بات ہورہی ہے جناب،،، اس پر اپنا "اعلی کلام " پیش فرمائیں
جناب برطانیہ کی شہریت اگر طاہر القادری سے جڑے تو جرم اور اگر طرطوسی صاحب سے تو؟؟؟
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
برطانیہ پناہ گاہ:
مختصر خلاصہ! یونائیٹڈ نیشن کے آئین کی ایک شک کے مطابق اگر کسی کو اپنے ملک میں جان کا خطرہ ھے تو وہ دور نزدیک یونائیٹڈ نیشن ممبر ملک میں جا کر پناہ حاصل کر سکتا ھے جس پر ٦ قسم کے اسائلم ہیں۔ پناہ حاصل کرنے پر صرف برطانیہ ملک ہی نہیں ملک پاکستان بھی پناہ دیتا ھے اور وہاں انڈیا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ایران سے لوگ پناہ حاصل کرتے ہیں۔
پناہ حاصل کرنے کی درخواست پر جب تک حکومت فیصلہ نہیں کرتی تب تک اس کی رہائش کا کرایہ فل فرنش اور کھانے پر اسے خرچہ بھی ملتا رہتا ھے جو اس ملک کی حکومت یونائیٹڈ نیشن سے وصول کرتی ھے۔

برطانوی شہریت پر حلف:
حلف اٹھانا ضروری نہیں، لارڈ میئر اعلان کرتا ھے کہ جو لوگ حلف اٹھانا چاہتے ہیں وہ اسطرح ہو جائیں اور جو حلف نہیں اٹھانا چاہتے دو دوسری طرف ہو جائیں۔
جنہوں نے حلف نہیں اٹھانا انہیں پیچے والی کرسیوں پر بیٹھنے کو کہا جاتا ھے اور جنہوں نے حلف اٹھانا ھے انہیں آگے کی کرسیوں پر بیٹھنے کو کہا جاتا ھے اور پھر انہیں کھڑا کر کے حلف لیا جاتا ھے۔
حلف کا خلاصہ کہ میں اس ملک کے قانون کا احترام کروں گا۔
حلف اٹھانے والے نے کسی ملک کا قانون نہیں پڑھا ہوتا مگر وہ جانتا ھے کہ وہ اگر کوئی غلط کام کرے گا تو اسے اس پر اس ملک کے قانون کے مطابق سزا کے مرحلہ سے گزرنا پڑے گا۔

٧/٧ بومبنگ پر اس وقت بہت کچھ لکھا گیا ھے اب شائد اس کی گنجائش نہیں کیونکہ نئے لوگوں کو اس پر سمجھنا مشکل ھے۔
ھھھ دلچسپ ۔۔۔ لوگوں کو دارلکفر سے ہجرت کے فتوی بنا بنا کر دینے والا خود دارلکفر و دارلحرب میں پناہ لئے ہوئے ہے۔۔۔ عظیم لطیفہ
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
برطانیہ پناہ گاہ:
مختصر خلاصہ! یونائیٹڈ نیشن کے آئین کی ایک شک کے مطابق
او بلے جی بلے ۔۔۔
جناب " یو این او " کیا اب طاغوت نہیں کہ اس کی شق سے دفاع کی بودھی کوشش کی جارہی ہے؟؟؟ :)
 
Top