محمد زاہد بن فیض
سینئر رکن
- شمولیت
- جون 01، 2011
- پیغامات
- 1,957
- ری ایکشن اسکور
- 5,787
- پوائنٹ
- 354
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا!کہ میدان عرفات میں ایک شخص نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ٹھرا ہوا تھا کہ اپنی اونٹنی سے گر پڑا اور اس اونٹنی نے اس کی گردن توڑ ڈالی۔تو نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!کہ پانی اور بیری کے پتوں سے اسے غسل دو۔اور احرام ہی کہ دو کپڑوں کا کفن دو۔لیکن خوشبو نہ لگانا اس کا سر چھپانا۔کیونکہ قیامت کےدن اسے اللہ لبیک کہتے ہوئے اٹھائے گا۔
۔۔۔حدیث نمبر1849 باب المحرم یموت بعرفۃ ۔عمرہ کے مسائل کابیان۔صحیح البخاری۔مترجم مولانا داود راز رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔۔۔۔
محرم کی میت کا کفن دفن کس طرح مسنون ہے۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا!کہ میدان عرفات میں ایک شخص نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدان عرفات میں تھا کہ اس کے اونٹ نے گرا کر اس کی گردن توڑ ڈالی۔ وہ شخص محرم تھا اور مر گیا۔تو نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم نےہدایت دی کہ اسے پانی اور بیری کا غسل اور(احرام کے ) دو کپڑوں کا کفن دیا جائے۔البتہ اسے خوشبو نہ لگائو اور نہ اس کا سرچھپائو۔کیونکہ قیامت کے دن وہ لبیک کہتا ہوا اٹھے گا۔
۔۔۔حدیث نمبر1851 باب سنۃ المحرم ازا مات۔ ۔عمرہ کے مسائل کابیان۔صحیح البخاری۔مترجم مولانا داود راز رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔۔۔۔
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا!کہ میدان عرفات میں ایک شخص نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ٹھرا ہوا تھا کہ اپنی اونٹنی سے گر پڑا اور اس اونٹنی نے اس کی گردن توڑ ڈالی۔تو نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!کہ پانی اور بیری کے پتوں سے اسے غسل دو۔اور احرام ہی کہ دو کپڑوں کا کفن دو۔لیکن خوشبو نہ لگانا اس کا سر چھپانا۔کیونکہ قیامت کےدن اسے اللہ لبیک کہتے ہوئے اٹھائے گا۔
۔۔۔حدیث نمبر1849 باب المحرم یموت بعرفۃ ۔عمرہ کے مسائل کابیان۔صحیح البخاری۔مترجم مولانا داود راز رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔۔۔۔
محرم کی میت کا کفن دفن کس طرح مسنون ہے۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا!کہ میدان عرفات میں ایک شخص نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدان عرفات میں تھا کہ اس کے اونٹ نے گرا کر اس کی گردن توڑ ڈالی۔ وہ شخص محرم تھا اور مر گیا۔تو نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم نےہدایت دی کہ اسے پانی اور بیری کا غسل اور(احرام کے ) دو کپڑوں کا کفن دیا جائے۔البتہ اسے خوشبو نہ لگائو اور نہ اس کا سرچھپائو۔کیونکہ قیامت کے دن وہ لبیک کہتا ہوا اٹھے گا۔
۔۔۔حدیث نمبر1851 باب سنۃ المحرم ازا مات۔ ۔عمرہ کے مسائل کابیان۔صحیح البخاری۔مترجم مولانا داود راز رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔۔۔۔