• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اگر کسی نے اپنے میزبان کے ہاں سے چوری کر لی تو ہاتھ نہیں کاٹا جا ے گا

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
ساتھ یہ بھی تو کہہ دیا ہے کہ ھدایہ میں لکھا ہے تو پھر اعتراض کیسا ۔۔۔۔ابتسامہ۔۔۔بہت خوب دلیل ہے!
جزاک اللہ خیرا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ساتھ یہ بھی تو کہہ دیا ہے کہ ھدایہ میں لکھا ہے تو پھر اعتراض کیسا ۔۔۔۔ابتسامہ۔۔۔بہت خوب دلیل ہے!
جزاک اللہ خیرا
اور قرآن و حدیث سے تو یہ (دیوبندی) دلیل دینے سے رہے۔۔۔ابتسامہ
ہم بتائیں گے کہ چوری چاہے میزبان کی ہو یا مہمان کی، چوری چوری ہے۔قرآن میں چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا ہے،
وَٱلسَّارِ‌قُ وَٱلسَّارِ‌قَةُ فَٱقْطَعُوٓا۟ أَيْدِيَهُمَا جَزَآءًۢ بِمَا كَسَبَا نَكَـٰلًا مِّنَ ٱللَّهِ ۗ وَٱللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ ﴿٣٨﴾۔۔۔سورۃ المائدہ
ترجمہ: چوری کرنے والے مرد اور عورت کے ہاتھ کاٹ دیا کرو۔ یہ بدلہ ہے اس کا جو انہوں نے کیا۔ عذاب، اللہ کی طرف سے اور اللہ تعالیٰ قوت وحکمت واﻻ ہے
 
شمولیت
اکتوبر 31، 2013
پیغامات
85
ری ایکشن اسکور
54
پوائنٹ
28
اس کا مطلب ہے کہ مہمان بنو، چوریاں کرو اور دیوبندی بن جا اور موجاں کروْ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
سرقہ کی تعریف؟


کالسرق محرکتین بکسر الراء مصدر
سرق منہ شیئا أی جاء مستترا إلی حرز فأخذ مال غیره
کشاف


جب اس نے مہمان بنا کر خود اپنے حرز (محفوظ چیز) تک رسائی دے دی تو سرقہ کب رہا؟
اعتراض سے پہلے بہتر ہوتا ہے کہ مقابل کا موقف بھی جان لیا جائے مسئلہ کے بارے میں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اعتراض سے پہلے بہتر ہوتا ہے کہ مقابل کا موقف بھی جان لیا جائے مسئلہ کے بارے میں۔
محترم بھائی میں نے اکثر دیکھا ہے کہ فقہی اختلافات پر لوگوں بحث کرتے ہوئے اس چیز کا خیال نہیں رکھتے پس جیسے کہا جاتا ہے کہ خشک کے ساتھ گیلا بھی جلا دیا جاتا ہے اسی طرح غلط باتوں کے ساتھ جائز باتوں کو بھی رگڑ دیا جاتا ہے جیسے حنفی ہمیں کہتے ہیں کہ تم ---- کو پاک سمجھتے ہو تو کھا لو وغیرہ وغیرہ اسی طرح ہماری طرف بھی کچھ لوگ بغیر دیکھے لا شعوری طور پر کبھی ایسی بات کر جاتے ہیں جو الٹا دعوت کے لئے نقصان ہوتا ہے مثلا غیر شادی شدہ زانی کے بارے میں حنفی موقف کہ اسکو حرف کوڑے مارے جائیں وطن بدر نہ کیا جائے جو حدیث کے بالکل خلاف ہے تو ہم سمجھتے ہیں کہ وہ حدیث کا انکار کر رہے ہیں حالانکہ اس کی وجہ حدیث کا انکار نہیں کیونکہ پھر تو محدثین نے انکو منکرین حدیث میں شمار کیا ہوتا حالانکہ ایسا نہیں
اصل میں یہ اصول کے اختلاف کی بات ہے کہ حنفی قرآن کو قطعی الثبوت یا سند کے ساتھ ساتھ قطعی الدلالت بھی مانتے ہیں پس قرآن کی آیت جزاء بما کسبا نکالا من اللہ میں ما کے عموم کو قطعی الدلالت مانتے ہوئے خبر واحد سے اسکی تخصیص کے قائل نہیں اب اس اصول کے اوپر علمی طور پر بات کرنا تو ٹھیک ہے کہ خبر واحد کی حجیت یا حدیث مرسل کی حجیت یا تقلید کی حجیت وغیرہ جیسے اصولوں پر بحث کریں اور اس میں ان کے بہت سے اصول ہیں جو میرے خیال میں قرآن و حدیث اور عقل کے خلاف بنتے ہیں مگر دوسری باتوں پر بحث اس فقہی مسئلہ کا مکمل علم رکھنے والا عالم ہی کرے تو بہتر ہے اور میری یہاں عالم سے مراد ہر چیز کا عالم نہیں بلکہ اگر کوئی بالکل دنیا دار بھائی ہے مگر اس مسئلہ پر پوری فقہی گرفت رکتا ہے تو ایسا ممکن ہو سکتا ہے پس ایسا بھائی بات کرسکتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر سامنے کی طرف سے اوپر کی طرح اصولی باتیں شروع کر دی جائیں تو ہمارا علم نہ ہونے کی وجہ سے عوام پر منفی اثر نہ پڑے
یا پھر عقیدہ کے مسئلے میں عام آدمی بھی بحث کر سکتا ہے
محترم بھائیو یہ میرا ابھی تک خیال ہے جو کسی اپنے عالم بھائی کی اصلاح سے تبدیل بھی ہو سکتا ہے
خضر حیات
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جب اس نے مہمان بنا کر خود اپنے حرز (محفوظ چیز) تک رسائی دے دی تو سرقہ کب رہا؟
حیرت ہے۔۔!
میزبان کی مرضی کے بغیر اس کی کوئی چیز اپنے ساتھ لے جانے کو کیا کہا جائے گا؟
یا فقط چار دیواری میں داخلے کی اجازت سے گھر میں موجود تمام چیزوں پر مہمان کا حق ملکیت بھی تسلیم کر لیا جائے گا۔
معذرت ایک عام آدمی کے نکتہ نظر سے یہ کافی حیرت انگیز باتیں ہیں۔ انہیں طنز کے معنوں میں نہ لیجئے گا۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
حیرت ہے۔۔!
میزبان کی مرضی کے بغیر اس کی کوئی چیز اپنے ساتھ لے جانے کو کیا کہا جائے گا؟
یا فقط چار دیواری میں داخلے کی اجازت سے گھر میں موجود تمام چیزوں پر مہمان کا حق ملکیت بھی تسلیم کر لیا جائے گا۔
معذرت ایک عام آدمی کے نکتہ نظر سے یہ کافی حیرت انگیز باتیں ہیں۔ انہیں طنز کے معنوں میں نہ لیجئے گا۔


آپ نے بالکل صحیح کہا۔ عام آدمی کے نزدیک یہ بات عجیب ہے۔
لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ عام آدمی کو پوری بات پتا نہیں ہے۔ احناف کے نزدیک ایسے تمام مقامات میں جہاں جرم پایا جائے اور پھر بھی حد نہ لگنے کا کہا جائے وہاں تعزیر لگتی ہے۔
یہاں بھی ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا کیوں کہ حدود شبہات سے ساقط ہو جاتی ہیں۔ پھر جب جرم ثابت ہو جائے گا تو قاضی تعزیراً سزا دے گا اور یہ تعزیر قاضی کی صوابدید پر موقوف ہوتی ہے۔ جتنی مناسب سمجھے اتنی سزا دے۔ بسا اوقات یہ حد سے بڑھ بھی جاتی ہے ضرورتاً۔
یہاں حدود کا ذکر ہو رہا ہے اس لیے تعزیر کا ذکر نہیں کیا گیا۔ حد کا قانون بتایا گیا ہے صرف۔

ویسے عام آدمی کو بھی یہ سوچنا ضرور چاہیے کہ تیرہ سو سال سے احناف کے انتہائی ذہین اور امین علماء گزرتے رہے ہیں اور انہوں نے ہر جگہ جہاں ضروری سمجھا ہے وہاں اختلاف لازمی کیا ہے، اپنی کمزور سے کمزور رائے بھی کبھی نہیں چھپائی تو وہ اس قانون کو جیسے نظر آ رہا ہے ویسے ہی کیسے لے سکتے ہیں۔ اس کی تفصیل یقینا یہاں نہیں بتائی جا رہی۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
ویسے اس بارے میں اوپر جو عبدہ بھائی نے لکھا ہے وہ بہت اہم بات ہے۔
اختلاف انہی اصولوں سے نا واقفیت کی بنا پر ہوتا ہے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۔
لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ عام آدمی کو پوری بات پتا نہیں ہے۔ احناف کے نزدیک ایسے تمام مقامات میں جہاں جرم پایا جائے اور پھر بھی حد نہ لگنے کا کہا جائے وہاں تعزیر لگتی ہے۔
یہاں بھی ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا کیوں کہ حدود شبہات سے ساقط ہو جاتی ہیں۔ پھر جب جرم ثابت ہو جائے گا تو قاضی تعزیراً سزا دے گا اور یہ تعزیر قاضی کی صوابدید پر موقوف ہوتی ہے۔ جتنی مناسب سمجھے اتنی سزا دے۔ بسا اوقات یہ حد سے بڑھ بھی جاتی ہے ضرورتاً۔
یہاں حدود کا ذکر ہو رہا ہے اس لیے تعزیر کا ذکر نہیں کیا گیا۔ حد کا قانون بتایا گیا ہے صرف۔
میرے بھائی، ہم بھی تو شبہات کی بات کہاں کر رہے ہیں۔
اگر یہ ثابت ہو جائے کہ فلاں شخص نے فلاں شخص کے گھر اس کی اجازت کے بغیر گھس کر اتنی رقم چوری کی، تو اس پر تو حد جاری ہو۔
لیکن اگر یہ ثابت ہو جائے کہ فلاں شخص نے اپنے میزبان کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر اتنی ہی رقم چوری کی، تو اس پر حد کی بجائے تعزیر لگے؟ اس کی کیا دلیل؟

ہاں یوں کہا جا سکتا ہے کہ جب جرم میں ثبوت پکا نہ ہو تو حد کی جگہ تعزیر لگائی جائے گی۔
لیکن ثبوت میں یکسانیت، جرم میں یکسانیت کے باوجود حدود کا انکار؟ یہ سمجھ نہ آنے والی بات ہے۔
 
Top