• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اگر کوئی ثقہ راوی ضعیف راوی سے روایت کرے تو کیا حکم ہے ؟؟؟

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اگر کوئی ثقہ راوی ضعیف راوی سے روایت کرے تو کیا ہم کہ سکتے ہیں وہ ضعیف راوی اس ثقہ راوی کے رذدیک ثقہ ہے کیوں کہ اگر وہ اس کے نذدیک ثقہ نہ ہوتا تو کبھی اس سے حدیث نہ روایت کرتا اور اگر اس کو معلوم تھا کہ یہ راوی ضعیف ہے اور پھر بھی اس سے روایت کی اور راوی کے ضعف کو بیان نہ کیا تو وہ خود ثقہ نہ رہا !!!
ایک مثال سے واضح کرتا ہوں
ایک سند ہے أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ
واصل ایک ضعیف راوی ہیں لیکن کیا ہم یہ کہ سکتے الاوزاعي رحمہ اللہ نے ان کی توثیق کی ہے۔ کیوں کہ واصل الاوزاعی کے نذدیک قابل روایت تھے تو انہوں نے واصل سے روایت کی اگر انہوں نے واصل کو ثقہ نہ مانتے ہوئے واصل سے روایت کی اور ان کا ضعف بیان نہ کیا تو یہ بات تو خود الاوزاعی کو ضعیف بنادیتی ہے
جزاک اللہ خیرا
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
اگر کوئی ثقہ راوی ضعیف راوی سے روایت کرے تو کیا ہم کہ سکتے ہیں وہ ضعیف راوی اس ثقہ راوی کے رذدیک ثقہ ہے کیوں کہ اگر وہ اس کے نذدیک ثقہ نہ ہوتا تو کبھی اس سے حدیث نہ روایت کرتا
ثقہ راوی اگر کسی سے روایت کرے تو محض روایت کرنا توثیق نہیں ہے یہ بات عام طلباء بھی جانتے ہیں۔
اس سلسلے میں غلط فہمی کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں نے ’’روایت حدیث‘‘ کو ’’تبلیغ حدیث‘‘ سمجھ رکھا ہے۔
یعنی یہ باور کرلیا گیا کہ کوئی محدث اگر کوئی حدیث روایت کرے تو اس کا مقصد اس حدیث کی نشر واشاعت اور اس پر ایمان لانے کی دعوت ہی ہے ۔
اورظاہر ہے کہ جب ایک داعی ومبلغ کو خود معلوم ہو کہ فلاں چیز درست نہیں تو وہ بھلا اس کی تبلیغ کیونکر کرسکتاہے؟؟

دراصل معاملہ ایسا نہیں ہے اور کسی حدیث کی روایت اور کسی حدیث کی تبلیغ میں فرق ہے۔

تبلیغ حدیث میں یہ ضروری ہے کہ صحیح وثابت شدہ حدیث ہی پیش کی جائیں۔
لیکن محض روایت حدیث میں اس چیز کی پابندی کی کوئی ضرورت نہیں ہے ، کیوں روایت حدیث کا میدان ، تبلیغ حدیث کے میدان سے الگ ہے ۔

روایت حدیث میں محدثین ثقہ رواۃ کے ساتھ ساتھ ضعیف رواۃ سے بھی نقل کرتے ہیں اسی طرح صحیح احادیث کے ساتھ ساتھ ضعیف احادیث کی بھی روایت کرتے ہیں۔

ضعیف حدیث کی روایت یا ضعیف رواۃ سے روایت میں محدثین کے کئی مقاصد ہوتے ہیں جن میں سے چند ذکر کئے جاتے ہیں:

1: سند عالی کاحصول:
سند عالی اچھی سند مانی جاتی ہے لیکن کبھی کبھی کسی محدث کے پاس ضعیف سند عالی ہوتی ہے تو وہ ضعیف سند عالی بھی اس امید پردرج کردیتاہے کہ اگر اس کی تائید مل گئی تو یہ سند عالی معتبر ہوجائے گی اور علو کے اعتبار سے اس کا الگ مقام ہوگا۔

2: شواہد ومتابعات:
کبھی کبھی ایک ضعیف روایت بذات خود تو ضعیف ہوتی ہے لیکن شواہد ومتابعات کے ساتھ مل کر صحیح ہوجاتی ہے ، تو محدثین وہ ضعیف روایات اس لئے درج کردیتے ہیں تاکہ شواہد ومتابعات ملنے پر یہ ضعیف ہونے کے بعد بھی معتبر قرار پائیں گی۔

3: مقام ضعف کی تعیین:
کبھی کبھی کسی حدیث میں مخفی علت ہوتی ہے جسے خاص خاص محدث ہی پکڑ پاتے ہیں۔ کیونکہ ثقہ رواۃ کی غلطی سے سند بظاہر صحیح ہوجاتی ہے جبکہ اصلا وہ حدیث ضعیف ہی ہوتی ہے تو اگر اصلی شکل میں وہ ضعیف روایت کہیں اور بھی محفوظ ہوگی تو دوسرا ثقہ راوی اگر اس کے بیان میں غلطی کرے گا تو اس کی غلطی پکڑنے میں آسانی ہوگی۔

4 : ضعف کے درجہ کا تعین:
ضعیف رواۃ بھی ایک درجہ کے نہیں ہوتے ہیں بلکہ کوئی زیادہ ضعیف ہوتا اور کوئی کم ضعیف ۔
اب سوال یہ ہے کہ اس بات کا پتہ کیسے چلے گا ؟؟ اس کا تو صرف یہی ہے کہ ان کی مرویات نوٹ کی جائیں اور ایک ساتھ انہیں دیکھا جائے پھر فیصلہ کیا جائے کہ کون کس درجہ کا ضعیف ہے ، اور ایسا کرنے کے لئے ان کی مرویات لکھنا ضروری ہے۔

5 :مدلس کے ذریعہ حذف شدہ راوی کا تعین:
بعض مدلسین ضعیف رواۃ کو سند سے ساقط کردیتے ہیں اب اگر ان ضعیف رواۃ کی مرویات اصلی حالت میں نہ لکھی جائیں تو کیسے پتہ چلے گا کون راوی کہاں سے ساقط ہے ۔ پھر یہ کیسے پتہ چلے گا کہ کون مدلس ضعیف کو ساقط کرتاہے؟؟


اس کے علاوہ اور بھی متعدد اسباب ہیں جن کی خاطر محدثین ضعیف رواۃ سے روایت کرتے تھے ۔
اور یہ ساری باتیں محض روایت تک محدود ہوتی تھیں ، رہا تبلیغ واشاعت کا مرحلہ تو اس کے لئے وہ صرف صحیح حدیث ہی سے احتجاج کرتے تھے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
اور اگر اس کو معلوم تھا کہ یہ راوی ضعیف ہے اور پھر بھی اس سے روایت کی اور راوی کے ضعف کو بیان نہ کیا تو وہ خود ثقہ نہ رہا !!!
اوپر جو وضاحت کی گئی ہے امید ہے کہ اس روشنی میں یہ بات سمجھ میں آگئی ہوگی کہ محدثین بعض مقاصد کے پیش نظر ضعیف احادیث روایت کرتے ہیں۔
ساتھ میں روایت حدیث اور تبلیغ حدیث کا فرق بھی واضح کردیا گیا ہے ، ان باتوں پر آپ غور کریں گے تو آپ کو خود معلوم ہوجائے گا کہ ایک محدث جب ضعیف راوی سے روایت کرے تو اسے یہ وضاحت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہ راوی ضعیف ہے کیونکہ یہ روایت تبلیغ کے لئے نہیں بلکہ جمع وتحقیق کے لئے ہے۔اورخاص اہل فن کے لئے ہے اور اہل فن کو اس بات کی ضرورت نہیں ہے کہ ان کے سامنے ہرمحدث اپنے ضعیف استاذ کی نشاندہی کرے ۔


ہاں اگر محدث یا کوئی عام شخص تبلیغی مشن پرنکلا ہے یا کہیں وعظ وتقریر کررہا ہے اور اپنی پیش کردہ روایات پر عمل وایمان کی دعوت دے رہا ہے تو ایسے شخص کو اگرمعلوم ہو کہ اس کا ماخذ ضعیف ہے تو اسے اس کی وضاحت کرنی چاہئے بلکہ اس طرح کی باتیں پیش ہی نہ کرنی چاہئے الا یہ کہ ثانوی حیثیت سے محض بطور فائدہ کے ذکر کردے اور اس کی کیفیت واضح کردے۔
 
Top