• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اگر کوئی شخص قسم میں ان شاءاللہ کہہ لے

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 6718
حدثنا قتيبة بن سعيد،‏‏‏‏ حدثنا حماد،‏‏‏‏ عن غيلان بن جرير،‏‏‏‏ عن أبي بردة بن أبي موسى،‏‏‏‏ عن أبي موسى الأشعري،‏‏‏‏ قال أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في رهط من الأشعريين أستحمله فقال ‏"‏ والله لا أحملكم،‏‏‏‏ ما عندي ما أحملكم ‏"‏‏.‏ ثم لبثنا ما شاء الله،‏‏‏‏ فأتي بإبل فأمر لنا بثلاثة ذود،‏‏‏‏ فلما انطلقنا قال بعضنا لبعض لا يبارك الله لنا،‏‏‏‏ أتينا رسول الله صلى الله عليه وسلم نستحمله فحلف أن لا يحملنا فحملنا‏.‏ فقال أبو موسى فأتينا النبي صلى الله عليه وسلم فذكرنا ذلك له فقال ‏"‏ ما أنا حملتكم بل الله حملكم،‏‏‏‏ إني والله إن شاء الله لا أحلف على يمين فأرى غيرها خيرا منها،‏‏‏‏ إلا كفرت عن يميني،‏‏‏‏ وأتيت الذي هو خير ‏"‏‏.‏

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے غیلان بن جریر نے، ان سے ابوبردہ بن ابی موسیٰ نے اور ان سے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں قبیلہ اشعر کے چند لوگوں کے ساتھ حاضر ہوا اور آپ سے سواری کے لئے جانور مانگے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی قسم میں تمہیں سواری کے جانور نہیں دے سکتا۔ پھر جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا ہم ٹھہرے رہے اور جب کچھ اونٹ آئے تو تین اونٹ ہمیں دئیے جانے کاحکم فرمایا۔ جب ہم انہیں لے کر چلے تو ہم میں سے بعض نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ہمیں اللہ اس میں برکت نہیں دے گا۔ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سواری کے جانور مانگنے آئے تھے تو آپ نے قسم کھا لی تھی کہ ہمیں سواری کے جانور نہیں دے سکتے اور آپ نے عنایت فرمائے ہیں۔ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ میں نے تمہارے لئے جانور کا انتظام نہیں کیا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ نے کیا ہے، اللہ کی قسم اگر اللہ نے چاہا تو جب بھی میں کوئی قسم کھالوں گا اور پھر اس کے سوا اور چیز میں اچھائی ہو گی تو میں اپنی قسم کا کفارہ دے دوں گا اور وہی کام کروں گا جس میں اچھائی ہو گی۔


حدیث نمبر: 6719
حدثنا أبو النعمان،‏‏‏‏ حدثنا حماد،‏‏‏‏ وقال،‏‏‏‏ ‏"‏ إلا كفرت يميني،‏‏‏‏ وأتيت الذي هو خير ‏"‏‏.‏ أو ‏"‏ أتيت الذي هو خير،‏‏‏‏ وكفرت ‏"‏‏.‏

ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، انہوں نے (اس روایت میں یہ ترتیب اسی طرح) بیان کی کہ میں قسم کا کفارہ ادا کر دوں گا اور وہ کام کروں گا جس میں اچھائی ہو گی یا (اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ) میں کام وہ کروں گا جس میں اچھائی ہو گی اور کفارہ ادا کر دوں گا۔


حدیث نمبر: 6720
حدثنا علي بن عبد الله،‏‏‏‏ حدثنا سفيان،‏‏‏‏ عن هشام بن حجير،‏‏‏‏ عن طاوس،‏‏‏‏ سمع أبا هريرة،‏‏‏‏ قال قال سليمان لأطوفن الليلة على تسعين امرأة،‏‏‏‏ كل تلد غلاما يقاتل في سبيل الله‏.‏ فقال له صاحبه ـ قال سفيان يعني الملك ـ قل إن شاء الله‏.‏ فنسي،‏‏‏‏ فطاف بهن،‏‏‏‏ فلم تأت امرأة منهن بولد،‏‏‏‏ إلا واحدة بشق غلام‏.‏ فقال أبو هريرة يرويه قال ‏"‏ لو قال إن شاء الله،‏‏‏‏ لم يحنث وكان دركا في حاجته ‏"‏‏.‏ وقال مرة قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لو استثنى ‏"‏‏.‏ وحدثنا أبو الزناد عن الأعرج مثل حديث أبي هريرة‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے ہشام بن حجیر نے، ان سے طاؤس نے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ سلیمان علیہ السلام نے کہا تھا کہ آج رات میں اپنی نوے بیویوں کے پاس جاؤں گا اور ہر بیوی ایک بچہ جنے گی جو اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے۔ ان کے ساتھی سفیان یعنی فرشتے نے ان سے کہا۔ اجی انشاءاللہ تو کہو لیکن آپ بھول گئے اور پھر تمام بیویوں کے پاس گئے لیکن ایک بیوی کے سوا جس کے یہاں ناتمام بچہ ہوا تھا کسی بیوی کے یہاں بھی بچہ نہیں ہوا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے کہتے تھے کہ اگر انہوں نے انشاءاللہ کہہ دیا ہوتا تو ان کی قسم بے کار نہ جاتی اور اپنی ضرورت کو پالیتے اور ایک مرتبہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ اگر انہوں نے استثناء کر دیا ہوتا۔ اور ہم سے ابوالزناد نے اعرج سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کی طرح بیان کیا۔

صحیح بخاری
کتاب کفارات الایمان
 
Top