محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اہل بدعت مکفرہ کو اہل قبلہ میں شامل کرنا درست نہیں
اس حدیث سے ثابت ہوا کلمہ پڑھ کر کفراکبر کرنے والے اہل قبلہ میں سے نہیں بلکہ وہ مرتدشمار ہوں گے ۔اسی لیے امام بخاری اس حدیث کو کتاب ﴿ استتابۃِ المرتدین والمعاندین وقتالھم ﴾ اور باب ﴿ قتل من ابی قبول الفرائض ،وما نسبوا الی الردۃ﴾ کے تحت لائے ہیں :ابو بکر نے جواب دیا :اللہ کی قسم زکوٰۃ مال کا حق ہے '۔جس نے نماز اور زکوٰۃ کے مابین فرق کیا میں اس سے ضرور لڑوں گا ۔ اگر وہ مجھے ایک رسی کا ٹکڑا دینے سے انکار کر دیں گے جو وہ رسول اللہ ﷺ کو دیتے تھے 'تو میں اس کے انکار پر بھی ان سے لڑوں گا۔ عمر کہتے ہیں :اس سے مجھے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے ابو بکر کا سینہ قتال کے لیے کھول دیا ہے 'اور یہی حق ہے ۔''(صحیح بخاری :۶۹۲۵،۶۹۲۴)
اسی طرح پہلی اور دوسری صدی ہجری کے امام ابو عبید القاسم بن سلام (جو بڑے بڑے ائمہ کے شاگردہیں جیسے سفیان بن عیینۃ ،یزید بن ھارون ،یحیی بن سعید القطان وغیرہم ) اپنی کتاب ''کتاب الایمان ومعالمہ ،وسننہ ،واستکمالہ ، ودرجاتہ '' (جس کی تحقیق و تخریج علامہ ناصر الدین البانی نے کی ہے) میں لکھتے ہیں کہ اُن کے خلاف جہاد مشرکین مکہ کے خلاف جہاد جیسا تھا کیونکہ خون بہانے ،اُن کی اولاد کو غلام اور لونڈی بنانے اور اُن کے مال کو مال غنیمت قرار دینے میں فرق نہیں کیا گیا :