محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اہل بدعت کے ساتھ تعلقات میں محدثین کا منہج
ارشاد رباری تعالیٰ ہے :
﴿ وَاِذَا رَاَيْتَ الَّذِيْنَ يَخُوْضُوْنَ فِيْٓ اٰيٰتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْہُمْ حَتّٰي يَخُوْضُوْا فِيْ حَدِيْثٍ غَيْرِہٖ۰ۭ ﴾ (الانعام :۶۸)
''اور جب آپ ان لوگوں کو دیکھیں جو ہماری آیات میں عیب جوئی کررہے ہیں تو ان لوگوں سے کنارہ کش ہو جائیں ،یہاں تک کہ وہ کسی دوسری بات میں بحث کریں ۔''
﴿ اَفَرَءَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰہَہٗ ہَوٰىہُ وَاَضَلَّہُ اللہُ عَلٰي عِلْمٍ وَّخَتَمَ عَلٰي سَمْعِہٖ وَقَلْبِہٖ وَجَعَلَ عَلٰي بَصَرِہٖ غِشٰوَۃً۰ۭ فَمَنْ يَّہْدِيْہِ مِنْۢ بَعْدِ اللہِ ﴾(الجاثیہ:۲۳)
''کیاآپ نے اس شخص کو دیکھا ؟ جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا معبود بنا رکھا ہے اور باوجود سمجھ بوجھ کے اللہ نے اسے گمراہ کر دیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگادی ہے اور اس کی آنکھ پر بھی پر دہ ڈال دیا ہے اب ایسے شخص کو اللہ کے بعد کون ہدایت دے گا ۔''
﴿ وَلَا تُطِعْ مَنْ اَغْفَلْنَا قَلْبَہٗ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ ہَوٰىہُ وَكَانَ اَمْرُہٗ فُرُطًا۲۸﴾ (الکھف :۲۸)
''اور اس کا کہا نہ ماننا جس کے دل کو ہم نے اپنے ذکر سے غافل کر دیاہے اور جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہے اور جس کاکام حد سے گزر چکا ہے ۔''
﴿ وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتٰبِ اَنْ اِذَا سَمِعْتُمْ اٰيٰتِ اللہِ يُكْفَرُ بِھَا وَ يُسْتَہْزَاُ بِھَا فَلَا تَقْعُدُوْا مَعَھُمْ حَتّٰي يَخُوْضُوْا فِيْ حَدِيْثٍ غَيْرِہٖٓ ۰ۡۖ اِنَّكُمْ اِذًا مِّثْلُھُمْ۰ۭ﴾ (النساء :۱۴۰)﴿ وَ اِنَّ الشَّيٰطِيْنَ لَيُوْحُوْنَ اِلٰٓي اَوْلِيٰۗـــِٕــہِمْ لِيُجَادِلُوْكُمْ۰ۚ وَ اِنْ اَطَعْتُمُوْہُمْ اِنَّكُمْ لَمُشْرِكُوْنَ۱۲۱ۧ ﴾(الانعام :۱۲۱)
''اور یقینا شیاطین اپنے دوستوں کے دلوں میں (شکوک و شبہات) القا کرتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں اگر تم نے ان لوگوں کی بات مان لی تو یقینا تم مشرک ہوجاؤ گے ۔''
''اور اللہ تعالیٰ تم پر اپنی کتاب میں یہ حکم اتار چکاہے کہ تم جب کسی مجلس والوں کو اللہ تعالیٰ کی آیتوں کے ساتھ کفر کرتے اور مذاق اڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو، یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ کسی اور بات میں مشغول ہو جائیں(ورنہ ) تم بھی اس وقت انہی جیسے ہو۔''