• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث جماعتوں میں اتحاد

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ہفتے عشرے سے اہل حدیث جماعتوں میں اتحاد کی خبروں کی گہما گہمی ہے ۔
انڈیا میں دو اہل حدیث جماعتوں کی صلح کا سہرا ایک شخصیت محترم شیر خان صاحب کے سر باندھا جاتا ہے ، جبکہ پاکستان میں یہ سعادت ’’مجموعہ علمائے اہل حدیث‘‘ کے بعض شرکا اور مجلس شوری کے حصے میں آئی ۔
اللہ اتحاد کو قائم دائم رکھے ، اور ’ مسلم اتحادوں ‘ کو اسلام اور مسلمانوں کے لیے کچھ کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
پاکستان میں علامہ ساجد میر صاحب ، علامہ ابتسام الہی ظہیر صاحب دونوں کے درمیان اتحاد کے لیے کوشش و کاوش کی مختصر روداد حافظ ارشد محمود ( مدیر علماء اہل حدیث گروپ ) کے قلم سے نقل کی جاتی ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ایک شاندار اور بے مثال تاریخی کامیابی

اھل حدیث کی دو معروف جماعتوں کے درمیان ھونے والی صُلح کے پس منظر کی مُختصر رُوداد
مکمل تفصیل کے لئے الگ سے ایک تحریر لکھی جائے گی
ان شاء اللہ
مجموعه علمآء اھل حدیث کو قائم ھوئے تین سال کا قلیل عرصہ ھو گیا ھے
اور اللہ کے فضل سے اس مجموعہ سے اللہ نے بہت خیر کے کام لئے ھیں
جس دن اس مجموعہ کا ھم دوستوں نے آغاز کیا تھا تو صرف ایک ھی نیت تھی کہ اللہ کریم اس مجموعہ کی برکت سے تمام اھل حدیث کو پیار محبت سے متحد فرما دے اور ایسا ھی ھوا کہ یہ واحد مجموعہ ھے جس میں تمام اھل حدیث تنظیمات کے بڑے بڑے نامور سکالر اور مشایخ عظام الفت اور محبت کے ماحول میں جمع ھیں
اور یہی بات میں نے فیصل آباد میں مجموعہ کے پانچویں اجلاس میں کی تھی کہ لوگ سوال کرتے ھیں کہ اس مجموعہ کا کیا فائدہ ھے ؟؟
تو میں نے جواب میں کہا تھا کہ اور کوئی فائدہ نظر آئے یا نا آئے
مگر یہ فائدہ ھی سب سے بڑا ھے کہ اس مجموعہ کے توسط سے اللہ نے تمام اھل حدیث تنظیمات سے مسلک احباب کو ایک ھی جگہ جمع فرما دیا ھے جو الفت اور محبت سے ایک دوسرے پہ نثار ھو رھے ھیں
الحمدللہ
آج اللہ کے فضل وکرم سے دو جماعتوں کا اتحاد اور صلح کا جو معاملہ ھوا ھے اس کی بنیاد بھی اسی عظیم مجموعہ کے حصہ میں آئی ھے جس پہ ھم اپنے رب کا جتنا بھی شکر ادا کریں وہ کم ھے
فلله الحمد وله الشكر
ھم فریقین کے دیگر احباب کی کوششوں اور محنتوں کا انکار نہیں کرتے ان کی عظمت کو بھی سلام کرتے ھیں
اللہ سب کو اپنی رحمت اور فضل سے نوازے
آمین
یوں تو یہ کوشش کافی عرصہ سے چل رھی تھی اور اس میں برکت بھی ھو رھی تھی مگر زیادہ تیزی تب آئی جب
گوجرانوالہ میں محترم حافظ عابد الہی صاحب جو کہ اسی مجموعہ کے معزز رکن ھیں اور علامہ شہید کے برادر اصغر ھیں ان کے بیٹے کی شادی میں قائدین کی شرکت کے بعد جب ایک دوسرے سے قربت کے آثار نظر آئے تو اس کے بعد حالات سازگار ھوتے گئے اور عملی طور پہ اس کا آغاز کچھ اس طرح ھوا
19 جنوری کو کینال ویو گوجرانوالہ میں محترم قاری صہیب احمد میرمحمدی حفظہ اللہ کا پروگرام تھا تو بعد میں قاری صاحب اور اس راقم اثیم کی ملاقات طے تھی تو اس میں قاری صاحب نے فرمایا کہ ھمارے ادارہ الاصلاح بونگہ بلوچاں میں مجلس شوری کی ایک میٹنگ رکھیں جہاں مجموعہ کے دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ جماعتی صلح کے حوالے سے بھی کچھ گفتگو اور پیش رفت کی جائے
چونکہ محترم قاری صاحب بھی مجلس شوری کے اھم رکن ھیں تو ان کے پاس میٹنگ 8 فروری بروز جمعرات کو طے پائی
اور میٹنگ سے کچھ روز قبل یعنی 4 فروری بروز اتوار کو میں اور محترم حافظ عبیداللہ ارشد بیگم کوٹی
شیخ المشایخ استاذ الاساتذہ محترم حافظ محمد شریف صاحب کی خدمت میں فیصل آباد حاضر ھوئےاور ظہر سے لے کر مغرب تک ایک طویل نشت ھوئی جہاں شیخ محترم سے بےشمار نصیحتیں بھی حاصل ھوئی اور ان کی عملی زندگی کے حوالے سے بہت خوبصورت باتیں بھی ھوئیں
اور اس کے بعد صلح کے حوالے سے اپنا درد اور فکر ان کے سامنے رکھا اور کچھ گزارشات بھی پیش کیں اور مودبانہ گزارش کی کہ آپ اور عالم باعمل یادگاراسلاف محترم حافظ مسعود عالم صاحب اس عظیم کام کو سرانجام دیں تو اللہ سے بہت خیر کی امید ھے اور آپ بڑے مشایخ کے علاوہ اب کسی کی طرف نظر نہیں اٹھتی
اللہ ھمارے شیخ کو سلامت رکھے کہ ھم انتہائی کمزور اور ناچیز دوستوں کی درخواست کو فورا شرف قبولیت بخشا اور اس مشن کو بےحد سراھا اور پسند بھی فرمایا
بس پھر آپ محترم المقام اگلے دن ھی اس مشن کو لے کر نکل کھڑے ھوئے اور اپنے ساتھ
بقیة السلف محترم حافظ مسعود عالم صاحب
محدث العصر شیخ ارشاد الحق اثری صاحب
محترم قاری صہیب احمد صاحب
حفظھم اللہ جمیعا
کو بھی اپنے ساتھ شریک کیا اور دونوں جانب کے مرکزی قائدین و ذمہ داران سے یکے بعد دیگرے کئی مجالس قائم کرتے رھے
اور ان کا بڑا پن اور محبت وشفقت کی انتہا کہ وہ ھم دونوں بھائیوں کے ساتھ مکمل وقت فون پہ رابطہ میں رھے اور ھمیں ایک ایک لمحہ سے آگاہ فرماتے رھے
اس کے بعد ھماری مجلس شوری کی مرکز الاصلاح بونگہ بلوچاں میں بڑی طویل نشست اور میٹنگ منعقد ھوئی جس میں مجموعہ کے کئی اھم معاملات کے ساتھ ساتھ اس صلح کے مشن کے حوالے سے بڑی خوبصورت پلاننگ کی گئی
بڑی عمدہ تجاویز اور ڈیوٹیاں لگا دی گئیں اور مجلس شوری کو حلفا پابند کیا گیا کہ جب تک اس صلح کے تمام مراحل مکمل نہیں ھوجاتے تب تک ھم ھر فورم پہ مکمل خاموشی اختیار کریں گے اور جس حد تک ھم سے ممکن ھوا اس کارخیر کے لئے کوشش کرینگے
اور الحمدللہ ایسے ھی پاسداری کی گئی
کافی دنوں تک یہ سلسلہ جاری رھا جس میں کئی نشیب وفراز بھی آئے مگر اراکین شوری نے ایک بات بھی اوپن نہیں کی
اس میٹنگ میں شریک ھونے والے احباب کے نام یہ ھیں
محترم قاری صہیب احمد میرمحمدی
ڈاکٹرعبیدالرحمن محسن
علامہ ھشام الہی ظہیر
حافظ عبدالمنان راسخ
الشیخ محمدرفیق طاھر
حافظ ارشد محمود
محترم ابوبکر قدوسی
حافظ عبیداللہ ارشد
آخری دو افراد کے علاوہ باقی سب احباب مجلس شوری کے معزز ارکان ھیں اور بقیہ دو مجموعہ کے معزز رکن ھیں
پھر اس کے بعد صلح کی کوششیں بہت مخفی انداز سے تیز کردی گئیں جس میں سب سے زیادہ حصہ اور محنت ھمارے اوپر ذکرکردہ کبار مشایخ کی ھیں اور اس کے بعد مجلس شوری اور فریقین کی طرف سے کئی احباب کی محنت ھے
اس رب کریم کا بےپناہ فضل ھے کہ آج وہ پلاننگ اور محنت رنگ لائی اور صلح کے تمام مراحل پایہ تکمیل تک پہنچ گئے
اللہ سے دعا ھے کہ رب کریم اس صلح اور اتحاد کو ھمیشہ قائم رکھے اور دیگر تنظیمات کو قریب کرنے کے اسباب بھی پیدا فرمائے
یقینا اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس عظیم کامیابی کے پیچھے مکمل طور پہ
مجموعه علمآء اھل حدیث کا بنیادی اور اساسی کردار رھا ھے
اس کے ساتھ ساتھ مجموعہ کے علاوہ بھی جس جس نے خوبصورت کردار ادا کیا ھم ان کے بھی ممنون ھیں اللہ ان سے بھی راضی ھو
آخر میں ھم سلام پیش کرتے ھیں
اپنے عظیم قائد پروفیسر علامہ ساجد میر صاحب اور انجینئر علامہ حافظ ابتسام الہی ظہیر صاحب
اور دونوں قائدین کے تمام رفقاء وبرادران کے کہ جنہوں نے اس صلح کے لئے بغیر کسی شرط اور مفاد کے ایک دوسرے سے محبت اور الفت کا اظہار کیا اور باھم ایک ھو گئے اور اس بات کا اندازہ کرنا ھی بہت مشکل ھے کہ جماعت میں کتنی خوشیاں پھیل گئی ھیں
پوری دنیا میں بسنے والے اھل توحید کے تمام افراد اور ھر بڑا چھوٹا اس پہ دل وجان سے خوش اور راضی ھے
یہ ایک ایسا خوبصورت معاملہ ھے کہ جسے تاریخ میں ھمیشہ تحسین کی نظروں سے دیکھا جائے گا
ان شآءاللہ
آخر میں ھم اپنے رب کریم سے دعا کرتے ھیں کہ ھمارے اس عظیم مجموعہ کو مزید ایسے ھی خوبصورت اور بےمثال کام کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور اخلاص کی دولت سے نوازے
آمین ثم آمین

نوٹ اس مجموعہ کے علاوہ جس جس نے بھی کوشش اور محنت کی ھے ھم ان کے دل وجان سے معترف اور قدر دان ھیں کسی کی حسن نیت اور محنت سے انکار نہیں
اللہ ان سب کو بھی اجرعظیم سے نوازے آمین

دعا گو
حافظ ارشد محمود
مدیر و اراکین مجلس شوری
و ممبران مجموعه علماءاھل حدیث​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ہم محترم المقام علامہ ابتسام الہی ظہیر حفظہ اللہ کو مرکز ی جمعیت اہلحدیث، پاکستان میں عظیم مقاصد کیلیے شمولیت پر خصوصی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ مزید برآں اس موقعہ پر محترم علامہ حافظ ساجد میر حفظہ اللہ کو بھی پرخلوص جذبات پیش کرتے ہیں، جنہوں نے اس سلسلہ میں جماعتی ترقی کیلیے اپنا اھم کردار پیش فرمایا۔
اللہ کریم اس اتحاد کو جماعتی ترقی کا سبب بنائے۔
منجانب:
1. ڈاکٹر حافظ حسن مدنی
2. ڈاکٹر حافظ حمزہ مدنی
3. ڈاکٹر حافظ انس نضر مدنی
ودیگر منتظمین جامعہ لاھور الاسلامیۃ ومجلس التحقیق الاسلامی، لاھور​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ساتھ چلنے کا اعلان کردیا

یکم مارچ2018ء
لاہور ( )14 سال بعد مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے ناراض دھڑے نے حافظ ابتسام الہی ظہیر کی قیادت میں سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی غیر مشروط امارت قبول کرلی اور اپنے تمام اختلافات ختم کرکے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے ساتھ چلنے کا اعلان کردیا اور اپنی جماعت جمعیت اہل حدیث کو مرکزی جمعیت اہل حدیث میں ضم کردیا۔سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی طرف سے زبردست خیر مقدم۔تفصیلات کے مطابق علامہ احسان الہی ظہیر شہید کے بیٹے اور عرصہ سترہ سال سے مرکزی جمعیت اہل حدیث سے الگ رہنے والے دھڑے جمعیت اہل حدیث کے قائد حافظ ابتسام الہی ظہیر نے اپنے بھائیوں حافظ معتصم الہی ظہیر، حافظ ہشام الہی ظہیر ،علما ء اور کارکنوں سمیت مرکزی جمعیت اہل حدیث میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے ۔ جمعرات کے روز لاہور پریس کلب میں پروفیسر ساجد میر اور ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ ہمارا مسلک، ہمارا عقیدہ ایک ہے اور ملک میں قرآن وسنت کی بالادستی اور جمہوریت کا استحکام بھی ہمارا مشترکہ نعرہ ہے ۔ بعض تنظیمی امور اور معاملات پر رائے کا اختلاف تھا جو الحمد للہ آج دور ہو گیا ہے ۔ ہم پروفیسر ساجد میر کو اپنا بزرگ اور امیر تسلیم کرتے ہیں ہم نے ماضی کی تمام رنجشیں بھلا کر متحدہو کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ہم حافظ ابتسام الہی ظہیر انکے بھائیوں ،علما ء اور کارکنوں کو دل کی اتھا ہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں ۔ انشا ء اللہ انہیں جماعت میں باوقار اور باعزت مقام دیں گے۔ جیسا کہ حافظ ابتسام نے بھی کہا کہ ہمارا عقیدہ اور فکر ایک ہے سیاسی امور میں اختلاف رائے کا ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے ۔ جس اخوت اور بھائی چارگی کے جذبے اور بغیر کسی شرط کے ساتھ انہوں نے ہمارے قدم کے ساتھ قدم ملا کر چلنے کااعلان کیا ہے ہم اس کا خیر مقد م کرتے ہیں ۔ پروفیسر ساجد میرنے مزید کہا کہ ہماری جماعت کے دروازے باقی لوگوں کے لیے بھی کھلے ہیں۔ ہم قرآن وسنت کے حاملین کو ملک کی بڑی طاقت بنائیں گے ۔ اعلائے کلمۃ اللہ کی سربلندی کے لیے سب کو ایک صف میں لائیں گے۔ یہ مارچ کا مہینہ شہید اسلام علامہ احسان الہی ظہیر اور انکے رفقا ء کی قربانیوں کا مہینہ ہے ہم شہادتوں کے اس مہینے میں عزم کرتے ہیں کہ ان کا مشن آگے لیکر چلیں گے۔اسلام کے پرچم کو سربلند رکھیں گے۔ ملکی سلامتی اسکے دفاع اور استحکام پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔فرقہ واریت، دہشت گردی اور انتہاپسندی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ تحفظ حرمین شریفین کے لیے ہر قسم کی قربانی دیں گے ۔ سیکولر قوتوں کامقابلہ کریں گے۔ ملک میں دینی اقدار کے تحفظ کے لیے دینی جماعتوں کے ساتھ مل کر چلیں گے ۔
پروفیسر ساجد میر نے پریس کانفرنس کے موقع پر کالا شاہ کاکو میں آل پاکستان اہل حدیث کانفرنس منعقدہ آٹھ اور نو مارچ کی تفصیلات بھی بتائیں اور کہا کہ اس کانفرنس میں امام کعبہ شیخ صالح بن محمد بن ابراہیم آل طالب مہمان خصوصی ہوں گے ۔ ۔ امام کعبہ9 مارچ کا خطبہ جمعہ اہل حدیث کانفرنس میں ارشاد فرمائیں گے ۔ ۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ اس کانفرنس میں سعودی عرب، برطانیہ، بھارت ، کویت، مالدیپ، فلسطین،افغانستان سے وفود شریک ہو رہے ہیں ۔یہ کانفرنس ملک میں نفاذ اسلام، استحکام پاکستان اور تحفظ ختم نبوت کے لیے سنگ میل ثابت ہو گی ۔کانفرنس میں چاروں صوبوں، آزادکشمیر ،گلگت بلتستان سے لاکھوں کی تعداد میں فرزندان توحید وسنت شریک ہو رہے ہیں ۔ حافظ ابتسام الہی ظہیر نے کانفرنس میں بھرپور شرکت کااعلان کیا اور کہا کہ ا نشا ء اللہ ملک بھر سے فرزندان تو حید وسنت اس میں شریک ہو کر اپنی قوت اور شوکت کا اظہار کریں گے ۔
پروفیسر ساجد میر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم جمہوریت کے خلاف ہر قسم کی ساز ش کا مقابلہ کریں گے ۔ سیاسی اور جمہوری جماعتوں کے پر کاٹنے کا عمل افسوس ناک ہے ۔سینٹ الیکشن میں مسلم لیگ ن کو آؤٹ کرنے کی منصوبہ بندی ایک عرصے سے ہورہی تھی۔قانون کا ڈنڈا ہمیشہ سیاست دانوں پر چلا۔ قانون کو توڑنے والی آمرانہ قوتوں کے سامنے کبھی نہیں چلا ۔انہوں نے کہا کہ ہم دینی اقدار کے تحفظ کے لیے متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم کو فعال دیکھنا چاہتے ہیں ۔اس موقع پر اتحاد کی خوشی میں شیرینی بھی تقسیم کی گئی، اتحاد کی خبر سنتے ہی ملک وبیرون ملک میں بسنے والے اہل حدیثوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور تشکر کا اظہار کیا۔ اس موقع پر علامہ محمد شفیق خاں پسروری، مولانا عبدالستار حامد، حاجی عبدالرزاق ، حاجی نذیر انصاری، مولانا عبدالباسط شیخوپوری، حافظ محمد یونس آزاد ،، مولانا نعیم بٹ، ڈاکٹر عبدالغفورراشد، حافظ عبدالحمید ازہر،مولانا حنیف ربانی ، مولانا عمران عریف، رانا خلیق خاں پسروی، حافظ شریف، قاری صہیب میر محمدی، حافظ مسعود عالم،قاری عبدالتمین اصغر، رانا نصراللہ خاں، امتیاز مجاہد، انعام الرحمن یزدانی، حافظ آصف مجید، فیصل افضل شیخ، عثمان شاکرمفتی عبید اللہ عفیف. علامہ ابتسام الہی ظہیرمعتصم الہی ظہیر. حافظ محمد علی یزدانی. حافط ہشام الہی ظہیر پروفیسر ثناء اللہ بھٹی، شیخ سلیم الرحمن، حافظ محسن جاوید ،شیخ عدنان سرور ،حافظ عابد الہی، مولانا اسداللہ سبحانی، قاری تاج شاکر، مولانا اصغر فاروق ، قاری عنایت اللہ ربانی ودیگر موجود تھے۔
میڈیا سیل:106 راوی روڈ لاہور 042 37729933,37720
لنک
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
الحمداللہ الحمداللہ الحمداللہ
مرکزی جمعیت اہلحدیث برطانیہ کے قائدین اور اراکین
اس امر پر خوشی کا اظہار کرتے ہیں کہ
علامہ پروفیسر ساجد میر صاحب اور جانشین علامہ احسان الہی ظہیر رحمۃ اللہ علیہ
علامہ ابتسام الہی ظہیر نے آج صلح کا اعلان کر کے دنیائے اسلام کے تمام اہلحدیث کے سر فخر سے بلند کر دئے ہیں۔
اللہ مسلک اہل حدیث کی ترویج و اشاعت کے لئے اسی طرح متحد ہوکر باطل قوتوں کا مقابلہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین ۔
ہم اس موقعہ پر علامہ ساجد میر صاحب اور علامہ ابتسام الہی ظہیر صاحب کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
مرکزی جمعیت اہلحدیث برطانیہ​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ہم جماعتی صلح میں بنیادی کردار ادا کرنے پر فضیلتہ الشیخ علامہ ارشادالحق اثری حفظہ اللہ اور انکے رفقاءکو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
( شیخ ) برق التوحیدی​
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
اللہ کرے کہ یہ اہلحدیث کی مختلف جماعتوں کے ’’انتخابی اتحاد‘‘ کی طرح پاکستان اور ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے مسلم امہ مین ’’اتحاد‘‘ پیدا ہوجائے اور اس میں رکاوٹ بننے والوں کو اللہ تعالیٰ ملیا میٹ کردے۔ کہو آمین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
الحمد لله الذي بنعمته تتم الصالحات
یا اللہ تیرا ہی شکر ہے,تو رحیم وکریم,قریب ومجیب,دل تیرے اختیار میں,دلوں کی قربتیں زمین بھر کے سونے سے زیادہ قیمتی,آج یہ خزانہ تونے ہماری جماعت کو نصیب فرمایا
فلک الحمد حمدا کثیرا
اس قربت ومحبت کے سفر میں پیش پیش
شیخنا المبجل استاذ العلماء شیخ شریف
شیخنا الفاضل استاذ العلماء حافظ مسعود عالم
شیخنا الجليل استاذ العلماء شیخ ارشاد الحق اثری
اخونا الحبيب المكرم الشیخ قاری صہیب میر محمدی
اخونا المدير الشيخ حافظ محمد ارشد
اخوناحافظ عبیداللہ ارشد
حفظهم الله جميعا وصانهم وأعانهم
کا اس محنت پر خصوصی شکریہ
فجزاہم اللہ خیرا الجزاء
جماعتی قیادت
امیر محترم سینیٹر پروفیسر ساجد میرصاحب
محترم المقام جناب ڈاکٹر حافظ عبدالکریم
ابن علامہ شہید علامہ حافظ ابتسام الہی ظہیر نے اس عظیم اقدام سے ہر اہلحدیث کا دل جیت لیا ہے

اور ہاں غیر مشروط انضمام نے تو سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کی یاد تازہ کردی ہے
✏مجھے یقین کامل ہے اس قربانی پر اللہ تعالی علامہ ابتسام صاحب کو مزید سرخرو فرمائے گا.
وہ شخصیات بھی یقینا مبارکباد کی مستحق ہیں اور کلمات تشکر کے بھی جو پس منظر میں رہ کر دعاگو رہے,یا کسی بھی طرح اس عظیم مشن میں شریک سفر رہے,اللہ تعالی ان تمام افراد کو بھی اجر عظیم نصیب فرمائے.
خاندان ظہیر کے عظیم سپوت چچا جی حافظ عابد الہی ظہیر ,علامہ ہشام الہی ظہیر,معتصم الہی ظہیر اور دیگر افراد خانہ بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے اس جدوجہد میں بھر پور کردار ادا کیا ہے,ناسپاسی ہوگی اگر محترم ابوبکر قدوسی صاحب کاتذکرہ نہ کیا جائے جو خیر کے اس سفر میں قدم بہ قدم ساتھ دیتے رہے.

دلی دعا ہے اللہ تعالی اس اتحاد میں استقامت اور خیر وبرکت پیدا فرمائے اور اس میں مزید وسعت کے اسباب پیدا فرمائے,حاسدین کے حسد اور شریروں کی شرارتوں سے محفوظ فرمائے.
عبیدالرحمان محسن
دارالحدیث الجامعۃ الکمالیہ راجووال
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمته الله وبرکاته۔۔
آج سارے دن سے اہلحدیث اتحاد کی خوشی اور گہما گہمی واقعتا قابل تعریف ہے۔
دن بهر سے دعائیہ اور خوشیوں سے بهرپور پیغامات کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔
ایسے میں ایک دوسرے کی کوششوں کو سراہا جا رہا اور تعریف وتوصیف بهی کی جا رہی ہے۔
لیکن میں صبح سے کمی محسوس کر رہا تها ایک مرد مجاہد کے تذکره کی۔
جس کا اس اتحاد میں انتہائی قیمتی کردار رہا۔
لیکن وه ان سب باتوں سے دور خاموش مجاہدین میں شامل اس سارے معاملے کو دیکهتا رہا اور الله کا شکر ادا کرتا رہا کہ الله نے اس کی محنتوں کا ثمر دنیا میں بهی بخش دیا۔
میری مراد پیارے بهائی جان محترم حافظ فیصل افضل حفظه الله سے ہے۔
اس اتحاد کی جب پہلی اینٹ رکهی جا رہی تهی والد محترم شیخ محبوب الہی حفظه الله محترم چچا جان حافظ عابد الہی حفظه الله اور خاکسار نے مشوره کے بعد امیر محترم ساجد میر صاحب حفظه الله کو مدعو کرنے کے لیے حافظ فیصل صاحب کو فون کیا۔
بهائی جان سے میری بات ہوئی انہیں پروگرام سے مطلع کیا۔
بس وه دن اور آج کا دن محترم بهائی جان مسلسل آپس میں پیار ومحبت کی فضا قائم کرنے کے لیے مشغول ہی رہے۔
مجهے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ہمارے خاندان کو دوباره امیر محترم کے اتنا قریب کرنے میں حافظ صاحب کا انتہائی قیمتی کردار رہا۔
وه مسلسل ہمارے خاندان کو خیر سگالی کے پیغامات بجهواتے رہے امیر محترم کے حوالے سے پیدا کئے گئے اشکالات کو دور کرتے رہے اکثر تذکره کرتے کہ امیر محترم ہمیشہ آپ کے خاندان سے انتہائی محبت اور اپنائیت کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔
بالکل وہی کردار جو اتحاد کے لیے ایک مومن کا ہونا چاہیے بهائی جان نے بهرپور اس کردار کو ادا کیا۔
ہمارے خاندان کی طرف سے ویسے تو سب احباب شامل رہے لیکن محترم بهائی جان حافظ ہشام الہی ظہیر حفظه الله اور محترم بهائی جان معتصم الہی ظہیر حفظه الله نے کلیدی کردار ادا کیا۔
بہت سی باتیں ایسی ہیں جن کا صیغہ راز میں رکهنا ضروری ہوتا ہے اس لیے ان کا تذکره نہیں کر سکتا۔
میری دعا ہے الله اس نیک معاملہ کے لیے سب کی کوششوں کاوشوں کو قبول فرمائے اور ہمیں دنیا آخرت میں اسی طرح متحد اور جنتوں کا وارث بنائے۔
والسلام علیکم ورحمته الله وبرکاته۔
حافظ فرقان الہی​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
جماعتی اتحاد عہدے کے حصول یا سیاسی مفاد کے لیے نہیں بلکہ دعوت دین اور اقامت دین کے جذبے کے تحت کیا ھے .قرآن و سنت کی نشر و اشاعت اور غلبہ دین کے لیے جدوجہد جاری رھے گی ان شاءاللہ
علامہ ابتسام الہی ظہیر​
ویڈیو بیان
 
Top