• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث مولوی یا کوئی شیعہ ذاکر

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اہل سنت والجماعتمیں سے کوئی ایک بھی یزید کو رحمہ اللہ نہیں کہتا یزیدی پارٹی (ناصبی) ضرور کہتے ہیں
آپ کو بھی حب اہل بیت کا چورن بیچنا یاد آگیا!
آپ کی بات بلکل غلط ہے!
اہل سنت میں سے بعض یزید کو رحمہ اللہ نہیں کہتے اور بعض یزید کو رحمہ اللہ کہتے ہیں!
 

saeedimranx2

رکن
شمولیت
مارچ 07، 2017
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
71
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

آپ بلکل غلط سمجھے! میرے کلام کو ذرا غور سے پڑھیں!

اہل سنت کی با سند و صحیح روایات کے مقابلہ میں پادریوں اور رافضیوں کی تاریخ پیش کرنے کا کہا ہے!
اسرائیلیات روایت کرنے کا نہیں! اسرائیلیات روایت کرنے کے لئے تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث موجود ہے!
اور آپ نے پاردیوں کی لکھی تاریخ اہل سنت والجماعت کی صحیح روایات کے مقابلہ میں پیش کی ہے!

فرق یہ ہے کہ ابن کثیر رحمہ اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی حدیث کے تحت اسرائیلات روایت کرتے ہیں، نہ کہ آپ کی طرح اہل سنت والجماعت کی باسند وصحیح روایات کے مقابلہ میں!

نہیں! یہ زندیقیت آپ کے حصہ میں ہی آئی ہے، اور ابن کثیر رحمہ اللہ آپ کی اس تہمت و ہفوات سے بری ہیں! الحمد للہ!

معیار ہمارا دہرا نہیں! آپ کا معیار تو اسی تھریڈ میں واضح کیا جا چکا کہ ایک روایت کو کبھی رد کرنے کے لئے اٹکل پچو لگاتے ہیں! اور کبھی اسی کو درست ثابت کرنے کے لئے بھی دلیل دیتے ہیں!

جہالت کی معراج ہے!
صرف روایت پیش کرنے سے کوئی زندیق نہیں ہو جاتا، اہل سنت کی باسند وصحیح روایات کے مقابلہ میں کسی پادری یا رافضی کی لکھی تاریخ پیش کرنے کو زندیقیت کہا ہے!

بندہ اگر ڈھیٹ و بے حیا ہو جائے تو کچھ نہیں کیا جا سکتا!
وہ کہتے ہیں کہ گر بے حیا باشد ہرچہ خواہی کن!

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ عَنْ زُهَيْرٍ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ عُقْبَةُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِمَّا أَدْرَكَ النَّاسُ مِنْ كَلَامِ النُّبُوَّةِ إِذَا لَمْ تَسْتَحْيِ فَافْعَلْ مَا شِئْتَ.
ہم سے احمد بن یونس نےبیان کیا ، ان سے زہیر نے، کہا ہم سےمنصور نےبیان کیا ، ان سے ربعی بن حراش نے، کہا ہم سے ابومسعود عقبہ بن عمرو نےکہاکہ نبی کریم ﷺ نےفرمایا ،لوگوں نےاگلے پیغمبروں کےکلام جوپائے ان میں یہ بھی ہے کہ جب تجھ میں حیانہ ہو تو پھر جوجی چاہے کر۔
‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ
صحیح بخاری: کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

آپ کی پٹاری خالی ہو چکی ہے! اور اہل سنت کے دلائل کا آپ کے پاس کوئی جواب نہیں!
لے دے کہ ایک پادری کی تاریخ ہے، ویسے نفی تو اس میں بھی نہیں! لیکن یہ بحث میں کرنے کے خواہاں نہیں، اور نہ اس کی حاجت ہے!

اگر اہل سنت کی روایات میں آپ کے پاس کوئی دلیل ہے تو پیش کیجئے! اور یاد رہے با حوالہ پیش کیجئے گا!

رہی بات آپ کے غلط بیانی و تضاد بیانی کی! وہ تو ہم نے اقتباس کے ساتھ پیش کر دی ہے!
آپ ہٹ دھرمی و بے شرمی اختیار کرتے ہوئے نہ مانیں! اس کا کوئی علاج نہیں!
جیسا کہ اوپر حدیث میں بھی بیان ہوا ہے!

وما علينا إلا البلاغ
بھائی میری پٹاری تو بالکل خالی نہیں ہے یہ ایک مثال ہے اس کے علاوہ بھی کئی تاریخی کتابیں موجود ہیں ۔۔۔جس دن میری پٹاری خالی ہو گی تو سب ناصبیوں کے نتھنوں میں سانپ گھس کر منہ کے راستے نکلے گا۔۔۔صرف ایک منفرد روایت پیش کر دینے سے کچھ ثابت نہیں ہو جاتا ہے۔۔اگر ایک منفرد روایت سے کچھ ثابت ہوتا تو بہت سارے معاملات مختلف ہوتے۔۔۔نہ آپ ابھی تک یہ ثابت کر سکے کہ آیا کسی لشکر نے قسطنطنیہ پر حملہ بھی کیا تھا یا نہیں اور نہ آپ اپنے یزید کو پہلے لشکر کا امیر ثابت کر سکے۔۔۔چلیں اس کو چھوڑیں کم از کم اپنے کسی ایک سلف کی مثال ہی دے دیں جس نے یزید کو رحمہ اللہ علیہ لکھا ہے یا بولا ہے میرے خیال میں تو آپ کے سلف اس حوالے سے محمود عباسی اور فیض عالم صدیقی ہیں۔۔۔سلف کے منہج پر چلنے کا دعوی کرنے والے کوئی ایک مثال بھی نہیں لا سکتے۔۔جہاں تک بات ہے حیا نہ ہونے کی تو ۔۔ جس میں حیا ہو گی وہ حسین کے ساتھ وفا کرے گا جس میں نہیں ہو گی ظاہر ہے وہ شمر کی ذریت سے ہی ہو گا
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بھائی میری پٹاری تو بالکل خالی نہیں ہے یہ ایک مثال ہے اس کے علاوہ بھی کئی تاریخی کتابیں موجود ہیں ۔۔۔جس دن میری پٹاری خالی ہو گی تو سب ناصبیوں کے نتھنوں میں سانپ گھس کر منہ کے راستے نکلے گا۔۔۔صرف ایک منفرد روایت پیش کر دینے سے کچھ ثابت نہیں ہو جاتا ہے۔۔اگر ایک منفرد روایت سے کچھ ثابت ہوتا تو بہت سارے معاملات مختلف ہوتے۔۔۔نہ آپ ابھی تک یہ ثابت کر سکے کہ آیا کسی لشکر نے قسطنطنیہ پر حملہ بھی کیا تھا یا نہیں اور نہ آپ اپنے یزید کو پہلے لشکر کا امیر ثابت کر سکے۔۔۔چلیں اس کو چھوڑیں کم از کم اپنے کسی ایک سلف کی مثال ہی دے دیں جس نے یزید کو رحمہ اللہ علیہ لکھا ہے یا بولا ہے میرے خیال میں تو آپ کے سلف اس حوالے سے محمود عباسی اور فیض عالم صدیقی ہیں۔۔۔سلف کے منہج پر چلنے کا دعوی کرنے والے کوئی ایک مثال بھی نہیں لا سکتے۔۔جہاں تک بات ہے حیا نہ ہونے کی تو ۔۔ جس میں حیا ہو گی وہ حسین کے ساتھ وفا کرے گا جس میں نہیں ہو گی ظاہر ہے وہ شمر کی ذریت سے ہی ہو گا
اس کا پر دہرا دیتا ہوں:
بندہ اگر ڈھیٹ و بے حیا ہو جائے تو کچھ نہیں کیا جا سکتا!
وہ کہتے ہیں کہ گر بے حیا باشد ہرچہ خواہی کن!

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ عَنْ زُهَيْرٍ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ عُقْبَةُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِمَّا أَدْرَكَ النَّاسُ مِنْ كَلَامِ النُّبُوَّةِ إِذَا لَمْ تَسْتَحْيِ فَافْعَلْ مَا شِئْتَ.
ہم سے احمد بن یونس نےبیان کیا ، ان سے زہیر نے، کہا ہم سےمنصور نےبیان کیا ، ان سے ربعی بن حراش نے، کہا ہم سے ابومسعود عقبہ بن عمرو نےکہاکہ نبی کریم ﷺ نےفرمایا ،لوگوں نےاگلے پیغمبروں کےکلام جوپائے ان میں یہ بھی ہے کہ جب تجھ میں حیانہ ہو تو پھر جوجی چاہے کر۔
‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ
صحیح بخاری: کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
آپ کو بھی حب اہل بیت کا چورن بیچنا یاد آگیا!
آپ کی بات بلکل غلط ہے!
اہل سنت میں سے بعض یزید کو رحمہ اللہ نہیں کہتے اور بعض یزید کو رحمہ اللہ کہتے ہیں![/QUOTE]
آپ کے نذدیک حب اہل بیت چورن بیچنا ہے یزیدی پارٹی اہل سنت والجماعت ہے


آپ کی بات بلکل غلط ہے!
اہل سنت میں سے بعض یزید کو رحمہ اللہ نہیں کہتے اور بعض یزید کو رحمہ اللہ کہتے ہیں

زبانی جمع خرچ نہیں حوالہ اور نام دیں مجہے معلوم ہے صرف امام غزالی کے سواۓ اور کوئی نہیں

 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
امیر المؤمنین و خلیفۃ المسلمین یزید ؒ بن معاویہ ؓ کے خلاف فسق و فجور کا کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے ۔کچھ لوگوں کو اہلِ سنت و الجماعت کے بھیس میں شیعت ورافضیتکی ہم نوائی کرنے کی عادت ِ قدیمہ ہے۔ یہ لوگ پہلے امیر یزید ؒ کے خلاف زہر اگلتے ہیں اور پھر آہستہ آہستہ امیر معاویہ ؓ بن ابی سفیانؓ پر طعن و تشنیع کرتے ہوئےبالآخر صحابہ کرام ؓ پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ اس معاملے میں عام طور پر لوگ عقل کو بالائے طاق رکھ کے محض جذبات سےمغلوب ہو کر ایک فیصلہ کر لیتے ہیں اور حقائق سے عمداً چشم پوشی کرتے ہیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ کے نذدیک حب اہل بیت چورن بیچنا ہے یزیدی پارٹی اہل سنت والجماعت ہے
ویسے آپ سے جھوٹ اور تہمتیں دھرنے کی ہی امید ہے!
میں نے'' حب اہل بیت '' کو ''چورن بیچنا'' نہیں کہا!
بلکہ حب اہل بیت کا چورن بیچنا کہا ہے!
لیکن معلوم ہوتا ہے کہ حب اہل بیت کا چورن بیچنے کے چکر میں عقل وخرد بھی مفلوج ہو چکی ہے!
زبانی جمع خرچ نہیں حوالہ اور نام دیں مجہے معلوم ہے صرف امام غزالی کے سواۓ اور کوئی نہیں
اب مجھے کوئی دوسرا نام دینے کی بھی حاجت ہی کیا ہے!
اب آپ امام غزالی کو اہل سنت والجماعت سے خارج کرکے ان کے ناصبی ہونے کا حکم صارد فرمائیں!
 
Last edited:

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
اگر ایسا ہے تو یوں ہی کر لیتے ہیں کہ جو یزید کو غلط کہے تو وہ اپ کے نذدیک حب اہل بیت کا چورن بیچنا ہے اور جو یزید کو نیک کہے وہ اہل سنت میں سے ہے جبکہ اصل میں وہ ناصبیت کا چورن ہے
موصوف کو اگر اردو پر معمولی عبور بھی ہوتا تو اپنے ہی الفاظ پر غور کرتے

بعض اردو میں کم از کم تین افراد کے لیے مستعمل ہے اور اپ نے ایک ہی نام پر اکتفاء کر لیا وللعجب
امام غزالی ںاصبی نہیں تھے مگر صوفی ضرور تھے تو اپ امام غزالی کی اور باتوں سے اتفاق کرتے ہیں جو انہوں نے احیاء العلوم میں لکھی ہیں اس کو کہتے ہیں میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو
میں اپ کو نام دیتا ہوں ان میں سےبعض کا نام بتا دیں یا اپنی جانب سے بعض کا نام پیش کردیں جو یزید کو رحمہ اللہ کہتے ہوں اور بعض کی تعریف تو اب آپ جان گئے ہوں گے ہاں مگر ںاصبیت سے متاثر نہ ہو اہل سنت ہوں
چند نام پیش کرتا ہوں
امام شافعی
امام مالک
امام احمد بن حنبل
ابن حزم
ابن عبدالبر
امام طبری
ابن کثیر
حافظ ابن حجر
امام العینی حنفی
امام ذہبی
امام ابن تیمیہ
ابن قیم
ابن جوزی
امام بغوی
امام نووی
ملا علی قاری حنفی
امام شوکانی
باقی اگر اپ کو مل جائیں تو نام بتا دیں اور ان میں سے بعض کا نام بمعہ حوالہ لکھ دیں انہوں نے کہاں یزید کو رحمہ اللہ کہا ہے اللہ اہل سنت کا صحیح منہج عطا کرے
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اول تو اردو کے حوالہ سے ایک بات بتلا دوں؛
گفتگو ریختہ میں نہ کر ہم سے
یہ ہماری زبان ہے پیارے!

امام غزالی ںاصبی نہیں تھے مگر صوفی ضرور تھے تو اپ امام غزالی کی اور باتوں سے اتفاق کرتے ہیں جو انہوں نے احیاء العلوم میں لکھی ہیں اس کو کہتے ہیں میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو
میاں ! میں نے کب کہا کہ میں امام غزالی کی ساری باتیں مانتا ہوں، یا ماننا ضروری ہیں!
مسئلہ تو یہ ہے کہ یزید رحمہ اللہ کو رحمہ کہنے سے نہ کوئی ناصبی قرار پاتا ہے اور نہ اہل سنت سے خارج قرار پاتا ہے!
اب اپنے مدعا کے متعلق امام غزالی کو اہل سنت سے خارج قرار دیں!
یا تسلیم کریں کہ آپ کا مدعا باطل ہے!

جبکہ اصل میں وہ ناصبیت کا چورن ہے
ویسے ایک عرض ہے! آپ نے چورن والا محاورہ غلط استعمال کیا ہے! ذرا اردو سیکھ لیں!
کیا یاد رکھیں گے، ہم ہی نکتہ بتلا دیتے ہیں!
چورن کا محاورہ پسندیدہ چیز کے لئے کیا جاتا ہے! ناپسند کے لئے نہیں!
حب اہل بیت پسندیدہ ہے!
ناصبیت ناپسند !
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بعض اردو میں کم از کم تین افراد کے لیے مستعمل ہے اور اپ نے ایک ہی نام پر اکتفاء کر لیا وللعجب
یہ قاعدہ کس اردو والے نے بیان کیا ہے ؟ میری معلومات کی حد تک عربی اردو دونوں میں ’ بعض ‘ کے لفظ میں افراد کی تعداد متعین نہیں ہوتی ، ایک سے لیکر جتنے مرضی ہوسکتے ہیں ۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
صفت عددی
واحد غیر ندائی : بَعْضے [بَع + ضے]
جمع : بَعْضے [بَع + ضے]
تفضیلی حالت : بَعْضوں [بَع + ضوں (واؤ مجہول)]

١ - چند، کچھ۔
'بعض مقامات میں جہاں زیادہ اجمال ہوتا تھا - لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کر لیا کرتے تھے۔" ( ١٩٠٤ء، مقالات شبلی، ٢٦:١ )
٢ - جزو، تھوڑا سا یا ایک حصہ (کسی چیز کا)۔
'ابن عمر سے صحیح ہوا ہے کہ اکتفا کیا انھوں نے ساتھ مسح بعض سر کے۔" ( ١٨٦٨ء، نورالہدایہ، ٢٠:١ )
٣ - دوسرا، دیگر، اور کوئی۔
'وہ طول و عرض میں اتنا ہے کہ بعض شہر اتنا وسیع نہیں ہوتا۔" ( ١٨٤٨ء، تاریخ ممالک چین، ٢٩ )

بحوالہ:http://urdulughat.info/words/2001-بعض

 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top