• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث مولوی یا کوئی شیعہ ذاکر

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304



اور جو اپ نے مجھ پر یہ رافضی اور چھوٹے ہونے کا الزام لگایا ہے اس کے لئے یہ پڑھ لیں
امام ابن تیمیہ نے میں یزید کو فاسق کہا ہے

أَنَّ الْقَوْلَ فِي لَعْنَةِ يَزِيدَ كَالْقَوْلِ فِي لَعْنَةِ أَمْثَالِهِ مِنَ الْمُلُوكِ الْخُلَفَاءِ وَغَيْرِهِمْ، وَيَزِيدُ خَيْرٌ مِنْ غَيْرِهِ: خَيْرٌ مِنَ الْمُخْتَارِ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ الثَّقَفِيِّ أَمِيرِ الْعِرَاقِ، الَّذِي أَظْهَرَ الِانْتِقَامَ مِنْ قَتَلَةِ الْحُسَيْنِ ; فَإِنَّ هَذَا ادَّعَى أَنَّ جِبْرِيلَ يَأْتِيهِ. وَخَيْرٌ مِنَ الْحَجَّاجِ بْنِ يُوسُفَ ; فَإِنَّهُ أَظْلَمُ مِنْ يَزِيدَ بِاتِّفَاقِ النَّاسِ.
وَمَعَ هَذَا فَيُقَالُ: غَايَةُ يَزِيدَ وَأَمْثَالِهِ مِنَ الْمُلُوكِ أَنْ يَكُونُوا فُسَّاقًا
(منھاج السنہ جلد 4 ص567)
یزید بن معاویہ رحم الله سے متعلق ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے کچھ نظریات یہ بھی ہیں- ان کو بھی پڑھ لیں -

حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے فرمایا، مفہوم: ”یزید لڑکپن سے ہی مسلمان تھا. نہ تو وہ کافر تھا اور نہ ہی زندیق. وہ بہت صدقات کرتا تھا. وہ بہادر تھا. اس میں کچھ برا یا شیطانی اعمال نہیں تھے جیسا کہ دشمن اس پر ڈالتے ہیں."
(حوالہ: مجموع الفتوی جلد: 2، صفحہ: 41)

حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے مزید فرمایا: "وہ (یزید ابن معاویہ) ایک مسلمان بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ تھا اور وہ اسطرح نہیں تھا جیسا کہ لوگ اسکے بارے میں غلط راۓ رکھتے ہیں."

(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 2،صفحہ: 247)


ایک اور جگہ حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا، مفہوم: "بلکہ معاویہ، یزید، بنی امیہ اور بنی عباس کا اسلام تواتر سے ثابت ہے اسی طرح ان کا نماز، روزہ، اور کفار کے خلاف جہاد بھی ثابت ہے."

(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 1 صفحہ: 163)


حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا، مفہوم:جو لوگ یزید پر لعنت کے حامی ہیں وہ ثابت کریں کہ: 1. یزید ایک فاسق اور ظالم تھا اور زندگی کے آخر وقت تک رہا 2. اور پھر یہ ثابت کریں کہ یزید پر لعنت کرنا جائز ہے. اور آیت، مفہوم:”اور اللہ کی لعنت ہو ظالموں پر" ایک آیت عام ہے. اور حدیث بخاری ہے کہ: پہلی فوج جو کہ فسطنتنیہ میں جہاد کرے گی وہ جنتی ہیں اور اس مہاذ کا کمانڈر یزید ابن معاویہ تھا.
(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 2،صفحہ: 252)
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304

آپ اس سے جو بھی باتیں اخذ کریں آپ کی منشاء
ویسے بھی موصوف مودوی صاحب کی باتوں سے کیا کیا اخذ کر چکے
بات میری منشاء کی نہیں ہے - بات تو یہ ہے کہ کیا قرآن و احادیث نبوی کی رو سے کسی بھی صحابی رسول سے بدگمانی کرنا یا ایسی روایات کو قبول کرنا جن سے ان پاک ہستیوں کا کردار داغدار ہوتا ہو - کیا آپ کا اور میرا ضمیر اس
بات کی اجازت دیتا ہے -؟؟

لَوْلا إِذْ سَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بِأَنفُسِهِمْ خَيْرًا وَقَالُوا هَذَا إِفْكٌ مُّبِينٌ- سوره النور ١٢
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
گمان ِ غالب ہے کہ دفاعِ حدیث صاحب امیر یزید ؒ کے متعلق امام ابن ِ تیمیہ ؒ کے تبصرہ جات سے بخوبی واقف ہونگے لیکن پتہ نہیں وہ دُور کی کوڑی کیوں ڈھونڈ لاتے ہیں اورروزِ روشن کی طرح عیاں بات کو بیاں کا جامہ کیوں نہیں پہناتے ؟
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
یزید بن معاویہ رحم الله سے متعلق ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے کچھ نظریات یہ بھی ہیں- ان کو بھی پڑھ لیں -

حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے فرمایا، مفہوم: ”یزید لڑکپن سے ہی مسلمان تھا. نہ تو وہ کافر تھا اور نہ ہی زندیق. وہ بہت صدقات کرتا تھا. وہ بہادر تھا. اس میں کچھ برا یا شیطانی اعمال نہیں تھے جیسا کہ دشمن اس پر ڈالتے ہیں."
(حوالہ: مجموع الفتوی جلد: 2، صفحہ: 41)

حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے مزید فرمایا: "وہ (یزید ابن معاویہ) ایک مسلمان بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ تھا اور وہ اسطرح نہیں تھا جیسا کہ لوگ اسکے بارے میں غلط راۓ رکھتے ہیں."

(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 2،صفحہ: 247)


ایک اور جگہ حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا، مفہوم: "بلکہ معاویہ، یزید، بنی امیہ اور بنی عباس کا اسلام تواتر سے ثابت ہے اسی طرح ان کا نماز، روزہ، اور کفار کے خلاف جہاد بھی ثابت ہے."

(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 1 صفحہ: 163)


حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا، مفہوم:جو لوگ یزید پر لعنت کے حامی ہیں وہ ثابت کریں کہ: 1. یزید ایک فاسق اور ظالم تھا اور زندگی کے آخر وقت تک رہا 2. اور پھر یہ ثابت کریں کہ یزید پر لعنت کرنا جائز ہے. اور آیت، مفہوم:”اور اللہ کی لعنت ہو ظالموں پر" ایک آیت عام ہے. اور حدیث بخاری ہے کہ: پہلی فوج جو کہ فسطنتنیہ میں جہاد کرے گی وہ جنتی ہیں اور اس مہاذ کا کمانڈر یزید ابن معاویہ تھا.
(حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 2،صفحہ: 252)
آپ نے جو لکھا ہے یہ ایک عمومی بات کہی ہے جبکہ میں نے جو پیش کیا ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ وہ یزید کے بارے کیا نظریہ رکھتے ہیں آپ نے جس مجموع فتاوی کی عبارت نقل کی ہے اس میں جب بولائی نے ان سے یزید کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے صاف کہا کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گے
مغل بادشاہ بولائی خان کے سپہ سالار کے روبرو دیا، جب مغل لشکر بغداد پر چڑھائی کیلئے پیش قدمی کرتے ہوئے دمشق آگئے تھے، تب میرے اور اس کے مابین گفتگو کے کچھ دور چلے تھے۔ اس نے مجھ سے جو سوالات پوچھے ان میں یہ بھی تھا کہ: تم لوگ یزید کی بابت کیا کہتے ہو؟ میں نے کہا: نہ ہم اس کو دشنام دینے والے ہیں اور نہ اس سے محبت کرنے والے۔ کیونکہ وہ کوئی صالح انسان نہیں تھا جس سے ہم محبت کریں۔


اس میں صاف کہہ رہے ہیں کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گے اس کے بعد بھی کوئی کہہ امام ابن تیمیہ یزید کو نیک سمجھتے تھے تو اس کے اندھےپن کا کیا علاج
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
71
اور منھاج السنہ کے حوالے سے بھی لکھ آیا ہوں کہ ان کی ذاتی رائے یزید کے بارے میں یہ تھی وہ اس کو فاسق مانتے تھے اور جو آپ نے یہ لکھا کہ

حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (المتوفی 728 ہجری) نے مزید فرمایا: "وہ (یزید ابن معاویہ) ایک مسلمان بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ تھا اور وہ اسطرح نہیں تھا جیسا کہ لوگ اسکے بارے میں غلط راۓ رکھتے ہیں."
کہ تو وہ اس کو کس قسم کا بادشاہ مانتے تھے وہ یزید کو ان قسم کے بادشاہوں میں مانتے تھے جو اقتدار پر قابض ہوئے تھے آپ کے لئے اسکین پیش ہے

yazeed ghasb.png

تو امام ابن تیمیہ کی اپنی ذاتی رائےیزید کے بارے میں یہ ہے کہ وہ فاسق اور غاصب تھا آپ کی یہ تمام باتیں بے معنی ہیں
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
آپ نے جو لکھا ہے یہ ایک عمومی بات کہی ہے جبکہ میں نے جو پیش کیا ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ وہ یزید کے بارے کیا نظریہ رکھتے ہیں آپ نے جس مجموع فتاوی کی عبارت نقل کی ہے اس میں جب بولائی نے ان سے یزید کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے صاف کہا کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گے
مغل بادشاہ بولائی خان کے سپہ سالار کے روبرو دیا، جب مغل لشکر بغداد پر چڑھائی کیلئے پیش قدمی کرتے ہوئے دمشق آگئے تھے، تب میرے اور اس کے مابین گفتگو کے کچھ دور چلے تھے۔ اس نے مجھ سے جو سوالات پوچھے ان میں یہ بھی تھا کہ: تم لوگ یزید کی بابت کیا کہتے ہو؟ میں نے کہا: نہ ہم اس کو دشنام دینے والے ہیں اور نہ اس سے محبت کرنے والے۔ کیونکہ وہ کوئی صالح انسان نہیں تھا جس سے ہم محبت کریں۔


اس میں صاف کہہ رہے ہیں کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گے اس کے بعد بھی کوئی کہہ امام ابن تیمیہ یزید کو نیک سمجھتے تھے تو اس کے اندھےپن کا کیا علاج
محترم -

آپ کی بات سمجھ سے باہر ہے ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ "آپ نے جو لکھا ہے یہ ایک عمومی بات کہی ہے" اور دوسری طرف آپ فرما رہے ہیں کہ "جبکہ میں نے جو پیش کیا ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ وہ یزید کے بارے کیا نظریہ رکھتے ہیں" -

پھر آپ کہتے ہیں کہ "اس میں صاف کہہ رہے ہیں کہ وہ کوئی نیک ہے جو ہم اس سے محبت کریں گے"

جب کہ حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ تو صاف کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ یزید پر لعنت کے حامی ہیں وہ ثابت کریں کہ. یزید ایک فاسق اور ظالم تھا - (حوالہ: منھاج السنتہ جلد: 2،صفحہ: 252)- ظاہر ہے کہ امام ابن تیمیہ ان کو نیک سمجھتے تھے تب ہی تو انہوں نے یہ بات کہی -

اب آپ کی باتوں سے تو یہی ظاہر ہو رہا ہے کہ امام صاحب کے اپنے فتویٰوں میں تضاد تھا؟؟-
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اور منھاج السنہ کے حوالے سے بھی لکھ آیا ہوں کہ ان کی ذاتی رائے یزید کے بارے میں یہ تھی وہ اس کو فاسق مانتے تھے اور جو آپ نے یہ لکھا کہ



کہ تو وہ اس کو کس قسم کا بادشاہ مانتے تھے وہ یزید کو ان قسم کے بادشاہوں میں مانتے تھے جو اقتدار پر قابض ہوئے تھے آپ کے لئے اسکین پیش ہے

19731 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
تو امام ابن تیمیہ کی اپنی ذاتی رائےیزید کے بارے میں یہ ہے کہ وہ فاسق اور غاصب تھا آپ کی یہ تمام باتیں بے معنی ہیں
محترم -

آپ کے دیے گئے سکین امیج میں یزید بن معاویہ رحم الله کا تو ذکر ہی نہیں - لہذا امام ابن تیمیہ رحم الله کے حوالے سے آپ کی بات باطل ہے کہ - "وہ یزید کو ان قسم کے بادشاہوں میں مانتے تھے جو اقتدار پر قابض ہوئے تھے"

دوسری بات یہ کہ اس فتویٰ میں یہ بھی صاف لکھاہے کہ "اس (ظالم بادشاہ) سے لڑ کر اسے اقتدار سے محروم کیا جائے گا- یہ رائے فاسد ہے اس کا تنیجہ خون ریزی کی صورت میں برآمد ہوتا ہے- خواہ خروج کرنے والا دین دار ہی کیوں نہ ہو" -

اس فتوے کی رو سے تو حضرت حسین رضی الله عنہ اور ابن زبیر رضی الله عنہ کا حاکم وقت (یزید یا مروان وغیرہ) کے خلاف تلوار اٹھانا سراسر باطل اقدام یا غلط اجتہاد تھا (جس کا نتیجہ خون ریزی کی صورت میں ہی سامنے آیا)- ایک طرح سے ان دونوں نے فاسد راستہ اختیار کیا ؟؟ اس کو حق و باطل کی جنگ قرار دینا اور اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد" کہنا سراسر کذب بیانی ہے -

کیا کہیں گے آپ ؟؟
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top