• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث مولوی یا کوئی شیعہ ذاکر

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
باقی حالیہ موضوع اور اس کے متعلقات پر فورم پر بہت زیادہ گفتگو ہوچکی ہے ، مزید اسے دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت نہیں ۔
اگر کسی نے اس موضوع کو آگے بڑھایا تو اس تھریڈ کو مقفل کردیا جائے گا ۔
 

saeedimranx2

رکن
شمولیت
مارچ 07، 2017
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
71
کفایت اللہ صاحب کی کتاب تو افسانے ہیں۔۔صحیح اسناد سے تو انہوں نے کام ہی نہیں لیا۔۔
اس روایت کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟
ابن حرملہ کہتے ہیں کہ میں نے کبھی سعید بن مسیّب کو کسی کو گالی دیتے ہوئے نہیں سنا، مگر اُنہیں صرف اتنا کہتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں آدمی کو قتل کرے وہ پہلا آدمی ہے جس نے رسول اللہ ﷺ کی سنت کو تبدیل کیا حالانکہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ : "جس آدمی کے لیے فراش ثابت ہو اس کے لیے ولد کا نسب بھی ثابت ہوتا ہے اور زانی کے لیے پتھر ہیں"۔ (حلیۃ الاولیاء جلد ثانی صفحہ 167، مطبوعہ دارلفکر)
(حدثنا ابراہیم بن عبداللہ قال ثنا ابو العباس ثقفی قال ثنا قتیبہ بن سعید قال ثنا عطاف بن خالد عن ابن حرملہ (عبدالرحمٰن بن حرملہ الاسلمی) قال ماسمعت سعید بن المسّیب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔)
عبدالرحمٰن بن حرملہ صالح الحدیث ہیں۔۔۔۔۔ مسلم کے راوی ہیں۔۔۔۔۔۔۔
عطاف بن خالد ۔۔۔۔ اس میں کوئی حرج نہیں۔
قتیبہ بن سعد۔۔۔۔ ثقہ صدوق ہیں ۔۔ شیخین اور سنن اربعہ کے مصنفین نے اس سے روایت لی ہے۔
ابو العباس محمد بن اسحٰق الثقفی السراج۔۔۔محدثِ خراسان۔۔ ثقہ۔۔
ابراہیم بن عبداللہ ۔۔شیخِ ابو نعیم۔۔۔ثقہ۔۔۔۔۔
 

saeedimranx2

رکن
شمولیت
مارچ 07، 2017
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
71
میں آپ سے ایک گزارش کروں گا ، آپ اگر حدیث ، تاریخ اور ان کے اصولوں سے لگاؤ اور شغف ہے تو اس پر محنت جاری رکھیے ۔
یہ جو طرز آپ نے اختیار کیا ہے ، اس سے بہت جلد آپ علماء سے برگشتہ ہوجائیں گے ، اور یہ بات ذہن نشیں کرلیں ، اگر آپ کوئی علم و تحقیقی کام کرنا چاہتے ہیں تو موجود علماء و محققین سے تعلقات خراب کرنے کی غلطی نہ کریں ، ورنہ یا تو یہ کام چھوڑ جائیں گے ، یا اپنی الگ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد تعمیر کرنی پڑے گی ۔
السلام علیکم! بھائی علماء سے اختلافِ رائے کرنا ہر کسی کا حق ہے۔۔مگر وہ اختلافِ رائے ٹھوس دلیل کی بنیاد پر ہونا چاہئیے۔۔۔بات کہاں سے شروع ہوئی تھی کہ یزید کا جنتی ہونا کہاں سے ثابت ہو گیا؟؟؟ اور میں نے اس حوالے سے صحیح سند مانگی تھی۔۔۔۔ اب کوئی ٹھوس دلیل میں صحیح سند دے دے تو سر آنکھوں پر ۔۔۔
اس دُنیا میں اگر کوئی شخصیت ایسی ہے جس سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا تو وہ صرف اور صرف ہمارے نبی ﷺ کی ہے۔۔۔اس کے علاوہ ٹھوس دلیل کی بنیاد پر کسی سے بھی اختلاف کیا جاسکتا ہے۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
اس فورم پر بہت مواد موجود ہے ٹھوس دلائل کے ساتھ آپ تلاش کر کے مطالعہ کرلیں
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
السلام علیکم! بھائی علماء سے اختلافِ رائے کرنا ہر کسی کا حق ہے۔۔مگر وہ اختلافِ رائے ٹھوس دلیل کی بنیاد پر ہونا چاہئیے۔۔۔بات کہاں سے شروع ہوئی تھی کہ یزید کا جنتی ہونا کہاں سے ثابت ہو گیا؟؟؟ اور میں نے اس حوالے سے صحیح سند مانگی تھی۔۔۔۔ اب کوئی ٹھوس دلیل میں صحیح سند دے دے تو سر آنکھوں پر ۔۔۔
اس دُنیا میں اگر کوئی شخصیت ایسی ہے جس سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا تو وہ صرف اور صرف ہمارے نبی ﷺ کی ہے۔۔۔اس کے علاوہ ٹھوس دلیل کی بنیاد پر کسی سے بھی اختلاف کیا جاسکتا ہے۔
بالکل ، جیسے کسی محقق کی تحقیق بغیر پڑهے افسانہ لگے!؟
 

saeedimranx2

رکن
شمولیت
مارچ 07، 2017
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
71
بالکل ، جیسے کسی محقق کی تحقیق بغیر پڑهے افسانہ لگے!؟
کفایت اللہ صاحب نے لکھا ہے۔۔۔
"۔۔۔تمام صحابہ بشمول حُسین رضی اللہ عنہ اور تابعین یزید کی بیعت پر متفق تھے۔۔۔۔۔۔"
براہ مہربانی ذرا کسی صحی سند سے ثابت کریں کہ حُسین رضی اللہ عنہ نے اس مُلوک یزید کی بیعت کی تھی؟؟؟
یہ ہے ایک کھُلا جھوٹ۔۔۔ اگر کسی کے پاس اس کی صحیح سند ہے تو براہ مہربانی بتا دے۔۔
جہاں تک بات ہے کہ کفایت اللہ صاحب نے اس کے استدلال میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ والی روایت کا سہارا لیا ہے۔۔۔یہ نافع نے روایت کی ہے۔۔ کوئی یہ بتائے کہ اس روایت میں کہاں یہ لکھا ہوا ہے کہ حُسین رضی اللہ عنہ اور ابن زُبیر رضی اللہ عنہ نے بھی یزید کی بیعت کر لی تھی۔۔۔ کیا حُسین و ابن زبیر رضی اللہ عنہم ، ابن عُمر رضی اللہ عنہ کے عمل کے ماتحت تھے؟؟ یعنی کہ اگر ابن عُمر رضی اللہ عنہ نے بیعت کر لی تو اس کا مطلب حُسین و ابن زبیر کی بیعت تھی؟؟؟
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top