• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل علم سے ایک اہم سوال

شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
ایک عورت مرتد ہو گئی، اور اس کا اپنے شوہر سے تعلق ختم ہو گیا، ارتداد کی وجہ سے لیکن ایک سال کے بعد یہ عورت اسلام کی طرف رجوع کرتی ہے، تو سوال یہ ہے کہ کیا وہ اپنے اس شوہر سے دوبارہ نکاح کرے گی یا سابقہ نکاح ہی کافی ہے،
دوسری صورت یہ ہے کہ اگر ارتداد سے توبہ کر کے ایک سال کے بعد وہ کسی اور مرد سے نکاح کرنا چاہتی ہے تو کیا اسے سابقہ شوہر سے طلاق لینی پڑے گی یا نہیں؟
 
شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
محترم الشیخ اسحاق سلفی
محترم الشیخ خضر حیات
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
ایک عورت مرتد ہو گئی، اور اس کا اپنے شوہر سے تعلق ختم ہو گیا، ارتداد کی وجہ سے لیکن ایک سال کے بعد یہ عورت اسلام کی طرف رجوع کرتی ہے، تو سوال یہ ہے کہ کیا وہ اپنے اس شوہر سے دوبارہ نکاح کرے گی یا سابقہ نکاح ہی کافی ہے،
دوسری صورت یہ ہے کہ اگر ارتداد سے توبہ کر کے ایک سال کے بعد وہ کسی اور مرد سے نکاح کرنا چاہتی ہے تو کیا اسے سابقہ شوہر سے طلاق لینی پڑے گی یا نہیں؟
ارتداد سے فسخ نکاح
شروع از بتاریخ : 17 April 2013 11:37 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص کفریہ کلمہ بول دے تو کیا وہ ایمان کے ساتھ نکاح سے بھی خارج ہو جاتا ہے۔؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں ! اگر کوئی شخص کفریہ کلمہ کہہ دیتا ہے اور اس کلمہ کے سبب اس پر کفر کا حکم لگ جاتا ہے تو اب وہ شخص مرتد ہے ،اور مرتد آدمی کے نکاح میں کوئی مسلمان عورت نہیں رہ سکتی۔لہذا اس کا نکاح بھی ٹوٹ جائے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی۔۔
محدث فتویٰ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ارتداد کا مطلب
شروع از بتاریخ : 11 November 2013 08:07 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کہتے ہیں کہ ارتداد کا بعض اوقات زبانی (قولی) ہوتا ہے اور بعض اوقات عملی (فعلی) براہ کرم اختصار کے ساتھ وضاحت فرمادیجئے کہ ارتداد کی ان قسموں۔ قولی، فعلی، اور اعتقادی، کا کیا مطلب ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ارتداد کا مطلب ہے مسلمان ہونے کے بعد کافر ہوجانا۔ ارتدادقول سے بھی ہوسکتا ہے، فعل سے بھی، اعتقاد سے بھی اور شک سے بھی۔ مثلاً اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرتا ہے یا اس کی ربوبت کا انکا رکرتا ہے، یا ا س کی وحدانیت، اس کی کسی صفت، اس کی نازل کی ہوئی کسی کتاب یا کسی رسول کا انکار کرتا ہے، اللہ تعالیٰ یا اس کے رسول کو گالی دیتا ہے، یا جن چیزوں کی حرمت پر امت کا اجماع ہے ان مں ی سے کسی کو حلال سمجھتا ہے، یا اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک کا انکار کرتا ہے یا اسلام کے کسی رکن کے وجوب میں ، یا جناب محمد ﷺ یا کسی اور نبی کی نبوت میں یا قیامت میں شک کرتا ہے، یا کسی بت یا ستارے وغیرہ کو سجدہ کرتا ہے تو ایسا شخص کافر اور دین اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ مزید تفصیل کے لئے فقہ کی کتابوں میں مذکور ارتداد کا مطلب مفید ہوگا۔ علمائے کرام نے اس مسئلہ کو اپنی کتابوں میں کماحقہ اہمیت دی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان سب پر رحمت نازل فرمائے۔ مذکورہ بالا مثالوں سے قولی، عملی اور اعتقادی ارتداد اور شک کی بنیاد پر ارتداد کی وضاحت ہوجاتی ہے۔


جلددوم -صفحہ 14

محدث فتویٰ

 
شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
ایک عورت مرتد ہو گئی، اور اس کا اپنے شوہر سے تعلق ختم ہو گیا، ارتداد کی وجہ سے


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ آپ محترم نے ارتداد کی وضاحت تو کردی لیکن
لیکن ایک سال کے بعد یہ عورت اسلام کی طرف رجوع کرتی ہے، تو سوال یہ ہے کہ کیا وہ اپنے اس شوہر سے دوبارہ نکاح کرے گی یا سابقہ نکاح ہی کافی ہے،
دوسری صورت یہ ہے کہ اگر ارتداد سے توبہ کر کے ایک سال کے بعد وہ کسی اور مرد سے نکاح کرنا چاہتی ہے تو کیا اسے سابقہ شوہر سے طلاق لینی پڑے گی یا نہیں؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
جی اس کا نکاح ٹوٹ گیا ، دوبارہ اگر مسلمان ہوئی تو اسی سے یا کسی اور سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے لیے نکاح کرنا پڑے گا ۔ پہلے شوہر سے جب نکاح باقی رہا ہی نہیں تو طلاق کس چیز کی ؟
اللہ نہ کرے ایسی صورت حال اگر کہیں پیش آجائے تو کسی عالم دین کے پاس جاکر انہیں تمام تفصیلات بتاکر شرعی حال جاننا چاہیے ۔ بعض دفعہ مبہم و مجمل بات پر کوئی فتوی یا فیصلہ فتنے کا باعث جاتا ہے ۔
 
Top