• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل علم سے دو سوال بابت زنا

شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
1- عقد شرعی سے باہر جب مرد عورت کے قبل میں وطی کرے تو، امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ زنا مراد لیتے ہیں، جبکہ امام مالک اور امام شافعی رحمھمااللہ کی تشریحات سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر وطی دبر میں بھی کی جائے تو زنا مانا جائے گا،،
کیا عورت کے منہ میں وطی بھی زنا ہی سمجھا جائے گا؟
2-آجکل میاں بیوی oral sex کرتے ہیں، تو کیا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے شوہر کے لیے بیوی کے دبر میں وطی پر وعید ثابت ہے، ایسی ہی وعید شوہر کے بیوی کے منہ میں وطی کرنے پر بھی ہے، خواہ انزال ہو یا نہ ہو، یا پھر ممانعت ثابت نہ ہونے کی وجہ سے بیوی کے منہ میں وطی کو مباح مانا جائے گا؟

Sent from my SM-A800I using Tapatalk
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
1۔ عقد شرعی سے باہر نامحرم مرد و عورت کے درمیان تو ہر قسم کا ”غیر اخلاقی رابطہ“ حرام ہے۔ زنا کے بھی بہت سے ”درجات“ ہے، جن میں ”دخول“ سب سے نچلا درجہ ہے، جس پر حد بھی نافذ ہوتی ہے۔ ہر دو قسم کا دخول زنا اور حرام ہے۔

2۔ زوجین کے درمیان ایام حیض میں فرج میں دخول اور کسی بھی حال میں دبر دخول ممنوع ہے۔ یہ دونوں حرمت تو واضح اور صاف صاف ہیں۔ جبکہ ان دو حرمتوں کے علاوہ زوجین کا ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کئے بغیر ایک دوسرے سے ہر قسم کی جنسی لذت حاصل کرنا جائز ہے۔ کیونکہ معاملات میں وہ سب کچھ جائز ہے، جو حرام نہیں ہے۔ اورل سیکس کی حرمت بھی ثابت نہیں ہے تاہم بعض دینی اسکالرز اسے جائز، بعض مکروح تو بعض حرام کہتے ہیں۔ دینی اسکالرز کے درمیان یہ ایک اختلافی مسئلہ ہے۔

واللہ اعلم بالصواب
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کیا عورت کے منہ میں وطی بھی زنا ہی سمجھا جائے گا؟
قطع نظر یہ امر قبیح ترین ہے لیکن زنا کے حکم میں نہیں شمار کیا جا سکتا ہے کہ دلیل کا محتاج ہے کیونکہ زنا کی تعریف میں اگر عموم بھی پیدا کر دیا جایے تو ایک مرد و عورت کا غیر شرعی تعلق زنا ہے اور اس میں اس کے مقدمات بھی اتنے ہی خطرناک ہیں لیکن اگر یہی کام زوجین کے مابین ہو تو کیا پھر بھی یہ سوال اپنی جگہ باقی رہے گا؟
معذرت کے ساتھ یہ فعل بد بہت عام ہو چکا ہے لیکن جایز نہیں ہے نہ تو شرعی اعتبار سے اور نہ ہی اخلاقی اعتبار سے اور نہ ہی ہمارے عرف کے اعتبار سے لیکن اسے زنا کے زمرے میں شمار کیا جانا کچھ محل نظر ہے
یا پھر ممانعت ثابت نہ ہونے کی وجہ سے بیوی کے منہ میں وطی کو مباح مانا جائے گا؟
ممانعت صریحی تو ثابت نہیں ہے لیکن جب ایک کام کے لیے جایز راستہ و جگہ بتا دی گیی جیسا کہ احادیث میں بھی ہے تو پھر اس کے علاوہ ایسی تمام کیفیات جن سے عرف اور اخلاق بھی اجتناب کرتا ہوں تو اس کی اجازت محل نظر ہے اور فطرت سلیمہ کی طرف دیکھ لیا جایے ۔
 
Top