• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایزی پیسہ چارجز

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب
ایک محترم بھائی @عمیر علی نے درج ذیل سوال میرے پروفائل پر کیا ہے۔
السلام علیکم
میں کراچی میں کام کرتا ہوں اور میرے ساتھ میرے گاوں کے لوگ بھی کام کرتے ہیں ان سب کو گاوں میں پیسے بھیجنے ہوتے ہیں جو کہ e-paisa کے ذریعے بھیجتے ہیں جس کے چارجز ہوتے ہیں ۔ اگر میں ان سے پیسے لیکر اپنے کچھ چارجز رکھ کر ان کے گھر ان کی رقم بھیج دوں تو کیا میرے پیسے لینے جائز ہیں ۔ جزاک اللہ​
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب
ایک محترم بھائی @عمیر علی نے درج ذیل سوال میرے پروفائل پر کیا ہے۔
السلام علیکم
میں کراچی میں کام کرتا ہوں اور میرے ساتھ میرے گاوں کے لوگ بھی کام کرتے ہیں ان سب کو گاوں میں پیسے بھیجنے ہوتے ہیں جو کہ e-paisa کے ذریعے بھیجتے ہیں جس کے چارجز ہوتے ہیں ۔ اگر میں ان سے پیسے لیکر اپنے کچھ چارجز رکھ کر ان کے گھر ان کی رقم بھیج دوں تو کیا میرے پیسے لینے جائز ہیں ۔ جزاک اللہ​
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
رقم ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کا ذریعہ موبائل کمپنی ہو ، یا کوئی فرد نجی طور پر ایسا کرے رقم منتقلی کی طے شدہ فیس ، چارجز لینا جائز ہے کیونکہ۔۔ یہ رقم پہنچانے کی اجرت ۔۔ ہے ، پیسے پر پیسا نہیں لیا گیا ، بلکہ کہیں پہنچانے کی اجرت ہے ،شرط یہی ہے کہ اجرت ، چارجز فریقین کے مابین پہلے سے طے ہوں،
جیسے ہنڈی کے کاروبار میں پیسے لیئے جاتے ہیں ؛ ہنڈی کے متعلق فتوی پہلے ہی محدث فورم پر دیا جاچکا ہے کہ وہ جائزہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال
انسان باہر کے ملک میں رہتا ہے اور حلال کی کمائی کرتا ہے تو وہ اپنی رقم اپنے ملک میں بھیجنا چاہتا ہے تو کیا وہ اپنی رقم ہنڈی کے ذریعے اپنے ملک بھیج سکتا ہے یا بنک کے ذریعے ہی بھیجے۔؟ کیا ہنڈی کے ذریعے ایک ملک سے دوسرے ملک رقم کی ترسیل کرنا جائز ہے۔؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں بظاہر ممانعت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ہے، کیونکہ یہ مختلف کر نسیوں کا کمی بیشی سے تبادلہ ہوتا ہے،اور آپ نے اپنی رقم اپنے گھر پہنچانی ہے خواہ بینک کے ذریعے بھیج دیں یا ہنڈی کے ذریعے،یہ تو آُ نے اعتماد کی بات ہے کہ آپ ان میں سے کس ذریعے پر اعتماد کرتے ہیں۔ہنڈی کے ذریعہ بھیجی جانے والی رقم میں سے اگر بھیجنے کی اجرت اصل رقم سے منہا نہیں کی جاتی، بلکہ الگ سے طے کرکے لی جاتی ہے تو جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

 
Top