• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایصالِ ثواب کا نعم البدل

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
ایصالِ ثواب کا نعم البدل اللہ نے ہمیں ان قرآنی آیات میں دیا ہے جس میں نہ رقم خرچ ہوتی ہے اور نہ کوئی مشقت اٹھانی پڑتی ہے۔
فرمایا:-
اَلَّذِيْنَ يَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَهٗ يُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيُؤْمِنُوْنَ بِهٖ وَيَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا ۚ رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَّحْمَةً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِيْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِيْلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَــحِيْمِ Ċ۝ رَبَّنَا وَاَدْخِلْهُمْ جَنّٰتِ عَدْنِۨ الَّتِيْ وَعَدْتَّهُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَاۗىِٕـهِمْ وَاَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيّٰــتِهِمْ ۭ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ Ď۝ۙ
جو لوگ عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں اور جو اسکے گردا گرد (حلقہ باندھے ہوئے) ہیں (یعنی فرشتے) وہ اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہتے ہیں اور اس پر ایمان لاتے ہیں اور مومنوں کیلئے بخشش مانگتے رہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار تیری رحمت اور تیرا علم ہر چیز پر احاطہ کئے ہوئے ہے تو جن لوگوں نے توبہ کی اور تیرے راستے پر چلے ان کو بخش دے اور دوزخ سے بچا لے۔ اے ہمارے پروردگار ان کو ہمیشہ رہنے کی بہشتوں میں داخل کر جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور جو انکے باپ دادا اور ان کی بیویوں اور انکی اولاد میں سے نیک ہوں ان کو بھی بیشک تو غالب حکمت والا ہے۔
سورت غافر آیت نمبر 8-7
ان آیات سے بخونی واضح ہوتا ہے کہ اللہ کے فرشتے نیک اور ایمان والے لوگوں کے لیے مغفرت، جہنم سے نجات اور جنت میں داخلہ کے لیے دعا کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کے لیے بھی دعا کرتے ہیں جو اللہ کے حضور سچی توبہ کرتے ہیں اور اس کی راہ پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں۔
وہ اپنی دعا میں اہلِ ایمان کے ان والدین، شریکِ حیات اور اولاد بھی شامل کر لیتے ہیں جنہوں نے نیکی کی راہ کو اپنایا ہو گا۔
اب غور کرنے کی بات ہےکہ اللہ کے وہ فرشتے جو معصوم ہیں اللہ کے عرش کو تھامے ہوئے ہیں اور ہر وقت اللہ رب العالمین کی حمد و ثناء میں لگے رہتے ہیں اگر وہ اہلِ ایمان کے لیے دعا کریں تو کیا اللہ ان کی دعاؤں کو رد کر دے گا۔ کیا ان فرشتوں کی دعاؤں کے بعد بھی ان اہلِ ایمان کے لیے جو نیک عمل بھی کرتے ہوں ہم جیسے گنہگاروں کے من گھڑت '' ایصالِ ثواب '' کی بھی گنجائش باقی ہے۔
اور اگر ہم بدکاریوں اور گناہوں میں ڈوبے رہیں اور اللہ کے احکامات کی مطلق پرواہ نہ کریں تو کیا ہمارا یہ من گھڑت '' ایصالِ ثواب '' ہم کو نجات دلا سکتا ہے؟ ہر گز نہیں۔
فرمایا:-
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّــتُهُمْ بِاِيْمَانٍ اَلْحَـقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَآ اَلَتْنٰهُمْ مِّنْ عَمَلِهِمْ مِّنْ شَيْءٍ ۭ كُلُّ امْرِی بِمَا كَسَبَ رَهِيْنٌ 21؀
اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی (راہِ) ایمان میں ان کے پیچھے چلی ہم ان کی اولاد کو بھی ان (کے درجے) تک پہنچا دیں گے اور ان کے اعمال میں سے کچھ کم نہ کریں گے ہر شخص اپنے اعمال میں پھنسا ہوا ہے۔
سورت طور آیت نمبر 21
اس آیت میں اللہ نے فرمایا کہ آخرت میں ہم ایمان والوں اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے والی نیک اولاد کو جنت میں ملا دیں گے یعنی اگر اولاد نیکی اور درجے میں کم ہے تو ان کے درجات بڑھا کے ان کے نیک والدین کے ساتھ اپنے فضل اور رحمت سے ملا دیں گے۔ اسی طرح یہی معاملہ والدین پر بھی قیاس کر لیں اور ان دونوں کے اعمال میں کوئی کمی نہیں ہو گی کیوں کہ اولاد اپنے والدین کی کمائی ہوتی ہے۔ لیکن والدین اور اولاد دونوں کا نیک ہونا شرط ہے۔
اس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ ہمیں اپنے آپ کو اور اپنی اولاد کو نیکی کی راہ پر چلانا ہو گا اور وہ ایصالِ ثواب جو ہمارے معاشرے میں رائج ہے وہ سرا سر قرآن و سنت کے خلاف تو ہےہی مگر عقل کے بھی خلاف ہے۔
 
Top