- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
رب پہ ایماں ہے تقاضائے دلِ انسانی
رب کا عرفان ہے تزئینِ راہ ایمانی
دین فطرت پہ ہے تخلیقِ جہانِ فانی
نسل آدم ہے "الست" کی سدا زندانی
طفل زائیدہ ہے اسلام کی فطرت کا امیں
منحرف کرتے ہیں اس راہ سے خود گھر کے مکیں
نوعِ انسان کو ہے ایماں کی حرارت درکار
جذبہ خیر سے تب جا کے وہ ہو گا سرشار
حسن اخلاق پہ ہے سیرت انساں کا مدار
ورنہ مردود ہے دعوائے علو کردرار
وحی و الہام سے ہر خیر کی پہچان ہوئی
ہم معزز ہوئے، جب رحمت رحمان ہوئی
وہ علاقے جہاں مفقود یہ ایمان رہا
انکے ماحول پہ قابض سدا شیطان رہا
اپنے کردار میں انسان بھی حیوان رہا
وہ کہ محروم ہدایت تھا، پریشان رہا
جائے الحاد ہے، ایمان سے موصوف نہیں
خالق کون ومکاں ہی جہاں معروف نہیں
ہو نہ ایمان سلامت، تو عبادت برباد
قصر و ایواں کے مکینوں کی سیاست برباد
وہ تجارت ہو، حکومت کہ قیادت برباد
خانقاہوں میں طریقت و ریاضت برباد
ہے جو ایمان سلامت تو اماں باقی ہے
رب کی توحید سے عظمت کا نشان باقی ہے
رب کا عرفان ہے تزئینِ راہ ایمانی
دین فطرت پہ ہے تخلیقِ جہانِ فانی
نسل آدم ہے "الست" کی سدا زندانی
طفل زائیدہ ہے اسلام کی فطرت کا امیں
منحرف کرتے ہیں اس راہ سے خود گھر کے مکیں
نوعِ انسان کو ہے ایماں کی حرارت درکار
جذبہ خیر سے تب جا کے وہ ہو گا سرشار
حسن اخلاق پہ ہے سیرت انساں کا مدار
ورنہ مردود ہے دعوائے علو کردرار
وحی و الہام سے ہر خیر کی پہچان ہوئی
ہم معزز ہوئے، جب رحمت رحمان ہوئی
وہ علاقے جہاں مفقود یہ ایمان رہا
انکے ماحول پہ قابض سدا شیطان رہا
اپنے کردار میں انسان بھی حیوان رہا
وہ کہ محروم ہدایت تھا، پریشان رہا
جائے الحاد ہے، ایمان سے موصوف نہیں
خالق کون ومکاں ہی جہاں معروف نہیں
ہو نہ ایمان سلامت، تو عبادت برباد
قصر و ایواں کے مکینوں کی سیاست برباد
وہ تجارت ہو، حکومت کہ قیادت برباد
خانقاہوں میں طریقت و ریاضت برباد
ہے جو ایمان سلامت تو اماں باقی ہے
رب کی توحید سے عظمت کا نشان باقی ہے
صلاح الدین مقبول احمد