• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایمان کامل

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
اس وقت تک کوئی شخص صاحب ایمان نہی ہوسکتاجب تک وہ اللہ کےتمام فرستادہ پیغمبروں پرایمان نہ لےآئےاورہر پیغمبر جو کچھ لےکرآیاہےاس سارےکی تصدیق نہ کردے۔(ماخوذازعقیدہ طحاویہ)
درج بالاعبارت میں ایمان کی دوشرطیں بتائی گئی ہیں۔پہلی یہ کہ تمام پیغمبروں کو برحق تسلیم کرنا۔یعنی اگر کوئی حضرت عیسی یاموسی ﷩کوتومانتاہےلیکن حضرت محمدﷺکےپیغمبرخداہونےکاانکارکرتاہےتوصفت ایمان سے ہی محروم ہےاور اس نےکفرکیا۔کیونکہ ایک نبی کی تکذیب سےتمام نبیوں کی تکذیب لازم آتی ہے۔تمام انبیاایک ہی خداکی طرف سے فرستادہ تھےاور ایک دوسرےکی تصدیق کرتےرہے۔توگویہ جوایک نبی کی تکذیب کرتاہےوہ درحقیقت اپنےتسلیم شدہ نبی کی بات کی تکذیب کرتاہے۔
اسی طرح ایمان کیلے یہ بھی لازم ہےکہ ایک پیغمبرجوکچھ لےکرآیاہےاس سب کی تصدیق کی جائے۔اگرکسی نبی کی تعلیمات میں سے کسی ایک حصہ یا ایک چھوٹےسےجزکابھی انکا رکردیاجائےتویہ کفرہے۔یعنی اگرکوئی شخص کہتاہےکہ میں حضرت محمدﷺکی تعلیمات کو صرف انفرادی زندگی (پرسنل لا)تک مانتاہوں اور اجتماعی زندگی میں عقل انسانی یامفکرین غرب وشرق کی رہنمائی تسلیم کرتاہوں۔ایسےہی اگرکوئی کہتاہےکہ اسلام کی اخلاقیات وعبادات کو تسلیم کرتاہولیکن اس کی حدودتعزیرات کو ماننالازم نہیں سمجھتا۔بلکہ انہیں وحشیانہ تعلیمات کہتاہےتو اس نےکفرکیا۔
 
Top