• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک اشتہار: ضرورت برائے امام مسجد

محبوب حسن

مبتدی
شمولیت
نومبر 26، 2011
پیغامات
44
ری ایکشن اسکور
228
پوائنٹ
0
ایک اشتہار: ضرورت برائے امام مسجد

نیچے دیا گیا اشتہار موجودہ دور کا نہیں بلکہ خلافتِ عثمانیہ دور کے خلیفہ سلطان سلیمان (1520-1566) نے استنبول کی ایک عظیم الشان مسجد کے متوقع امام کے لئے تحریر کروایا تھا۔ یہ اشتہار ستمبر 1986 میں مصری اخبار الاہرام میں عوام کی دلچسپی کے لئے شائع کیا گیا۔ یہ اشتہار جدید اسلامی خلافت کی علمی شان و شوکت بھی ظاہر کرتا ہے۔ اشتہار میں امام کو درج ذیل خصوصیات کا حامل ہونا لازم قرار دیا گیا تھا۔

عربی، لاطینی، فارسی اور ترکی زبان پر مکمل عبور حاصل ہو۔
قرآن، بائبل اور تورات پر عبور حاصل ہو۔
شریعت، فقہ اور لاطینی قانون کا عالم ہو۔
معیار تعلیم کے مطابق ریاضی اور طبیعات میں مہارت ہو۔
روایتی، حربی و فنی جہاد، تیراندازی اور ہتھیاروں کا ماہر ہو۔
خوبصورت شخصیت ہو۔
بلند اور دلنشین آواز ہو۔

سعودی عرب اور ترکی کے موجودہ امام حضرات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ شاید ان کی مساجد میں آج بھی سلطان سلیمان کے وضع کردہ چند ایک خصوصیات کی پیروی کی جاتی ہے۔ مثلاً شیخ عبدالرحمٰن السدیس اور شیخ مشاری راشد العفاسی خوبصورت شخصیت کے حامل ہیں اور ان کی تلاوت اتنی دلنشین ہے کہ کئی بار ان کی تلاوت سُنتے ہوئے لوگ اپنے آنسوؤں کو ضبط کرنے کے قابل نہیں رہتے۔ آپ یوٹیوب پر ان کی دلنشین تلاوت کی کئی ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔

دئیے گئے اشتہار کے حوالے سے اگر ہم پاکستان کی مساجد میں نظر دوڑائیں تو ہم شرمسار ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ شاید ہمارے ملک کے بڑے بڑے پی-ایچ-ڈی علماء، مفتی اور شیخ الاسلام کہلوانے والے بھی اس “نوکری“ کے لئے درخواست دینے کے قریب نہیں لگتے۔ ہماری دینی و معاشرتی حالتِ زار کی ایک بڑی وجہ ان افکار سے رو گردانی بھی ہو سکتی ہے۔

اللہ ہم پر رحم فرمائے، ہمارے ملک کا وزیر داخلہ سورہ اخلاص پڑھنے میں غلطی کر دیتا ہے اور ایک رکن قومی اسمبلی سُپریم کورٹ میں بیان دیتا ہے کہ میں نے حضرت موسٰی علیہ السلام کی لکھی ہوئی تفسیر قرآن پڑھی ہے۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
ایک رکن قومی اسمبلی سُپریم کورٹ میں بیان دیتا ہے کہ میں نے حضرت موسٰی علیہ السلام کی لکھی ہوئی تفسیر قرآن پڑھی ہے۔
یہ کس نے کہا اور کب ؟
 

محبوب حسن

مبتدی
شمولیت
نومبر 26، 2011
پیغامات
44
ری ایکشن اسکور
228
پوائنٹ
0
یہ کس نے کہا اور کب ؟
ایک رکن قومی اسمبلی سُپریم کورٹ میں بیان دیتا ہے کہ میں نے حضرت موسٰی علیہ السلام کی لکھی ہوئی تفسیر قرآن پڑھی ہے۔

جمشید دستی صاحب جب جعلی ڈگری کیس میں نااہل ہو کر سپریم کورٹ حاضر ہوئے تھے تو اُس وقت کسی جج کے ساتھ ان کا یہ دلچسپ مکالمہ ہوا تھا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
بہت خوبصورت شیئرنگ ہے۔ ماشاء اللہ

میں سمجھتا ہوں کہ سب سے زیادہ علم رکھنے والی اور قابل ترین شخصیات خیرالقرون میں تھیں پھر درجہ بدرجہ اور زمانے کے لحاظ سے اس میں تنزلی آئی ہے۔ علم اور عمل میں میرے خیال سے جس طرح موجود دور پہلے دور سے برا ہے اسی طرح آئیندہ کا دور موجودہ دور سے برا ہوگا۔ واللہ اعلم
 
Top