• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک اچھا بهلا انسان مقلد کیسے بنتا ہے؟

imran shahzad tarar

مبتدی
شمولیت
اگست 30، 2016
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
موجودہ دور میں نفسیاتی غلامی
ایک اچھا بھلا انسان مقلد کیسے بنتا ہے؟
(ایک تحقیقی رپورٹ جمع و مرتب:عمران شہزاد تارڑ)

لفظ مقلد:فاعل کیلئے استعمال ہوتا ہے،یعنی تقلید کرنے والے کیلئے،اور لفظ تقلید کا معنی پیروی کرنا ہے،
لیکن اصطلاحی مفہوم میں مسلمانوں کے ہاں تقلید کا معنی یہ رہا ہے کہ قرآن و سنت میں خود غور فکر کرنے کی بجائے قدیم دور کے اہل علم جو کام کر گئے ،دلیل جانے بغیر اس کی پیروی کی جائے،چوتھی صدی ہجری میں یہ طے پایاکہ ہر شخص کے لئے لازم ہے کہ وہ چار مشہور مکاتب فکر یعنی حنفی ،مالکی ،شافعی اور حنبلی میں سے کسی ایک مکتب فکر کا انتخاب کر لے اور اس کی پیروی کرنا شروع کر دے۔لیکن ان میں ایک اورپانچواں مکاتب فکر بھی ہےجو فقہ ظاہری ،امام داؤد ظاہری جو کہ امام احمد بن حنبل کے شاگرد تھے ،چھٹی صدی ہجری کے اواخر میں شمالی افریقہ کی ''الموحدون ''سلطنت نے ظاہری فقہ کو اپنا قانون بنایا جس کی وجہ سے انہیں اس علاقے میں کافی فروغ حاصل ہوا تا ہم یہ فقہ زیادہ عرصہ تک نہ چل سکا اور آہستہ آہستہ بالکل معدوم ہو گیا۔
جبکہ فقہ حنفی نعمان بن ثابت المعروف امام ابوحنیفہ سے منسوب ہے ،ان کےشاگرد وں میں ابو یوسف اور محمد بن حسن شیباتی کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے،امام محمد نے اس پوری فقہ کو کتابوں کی صورت میں مرتب کیا جو ان کے استاذ کی ٹیم نے تیار کی تھی۔امام ابو یوسف نے فقہ حنفی کو سلطنت عباسیہ میں عملاً نافذ کر کیا تھا،یہ موقع انہیں اس وقت میسر آیا جب ہارون الرشید نے انہیں اپنی مملکت کا چیف جسٹس مقرر کیا تھا۔اس وقت فقہ حنفی سب سے بڑا فقہ ہے،اس کے پیروکار جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا میں غالب اکثریت میں ہیں،اس کے علاوہ فقہ حنفی کے پیروکاروں کی بڑی اقلیتیں دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں۔
اور فقہ مالکی کے بانی امام مالک تھے ،ان کی کتاب 'موطا'جس میں انہوں نے عملی اور فقہی مسائل سے معلق احادیث اور آثار صحابہ وتابعین اکھٹے کیے،اور امام مالک کے شاگرد سخون نے ان کے اجتہادات ''المدونہ''میں اکھٹے کر دیے جو کہ مالکی مسلک کا اولین ماخذ ہے،اس کے پیروکا ر مصر اور بعد میں یہ مسلک فریقہ سے ہوتا ہوا اسپین جاپہنچا اس وقت مالکی مسلک شمالی افریقہ میں اکثریت میں ہے،
اور فقہ شافعی کے بانی امام محمدبن ادریس شافعی تھے،جو کہ ایک جانب امام مالک اور دوسری طرف امام ابوحنیفہ کے شاگرد محمد بن حسن کے شاگرد تھے،اما شافعی نے ایک کتاب 'الام'کے نام سے لکھی جو ''الرسالہ''کے نام سے مشہور ہے،ان کا مسلک مصر سے مشرقی افریقہ میں پھیلا اور وہاں سے بذریعہ سمندر انڈونیشا اور ملائیشیاتک جا پہنچا،اس وقت انہی علاقوں میں شافعی مسلک کے ماننے والوں کی اکثریت ہے،
فقہ حنبلی امام بن حنبل کی جانب منسوب ہےجو کہ امام شافعی کے شاگرد تھے،امام احمد بن حنبل کا مسلک بہت زیادہ نہ پھیل سکا اور عراق اور نجد کے علاقوں تک محدود رہا،
بہرحال!عالم عرب میں بالعموم سبھی مسالک کے ماننے والے پائے جاتے ہیں۔
اہل سنت کےان پانچ فقہی مسالک کے علاوہ دیگر مسالک کا بھی نام ہے ،جن میں امام اوزاعی ،سفیان ثوری،اور ابن جریرطبری کے مسالک بھی شامل ہیں جو کہ اب معدوم ہو چکے ہیں،امام اوزاعی کا مسلک ایک زمانے میں شام میں پھیلا مگر دو سو برس کے عرصے میں معدوم ہوتا چلا گیا ۔جبکہ ابن جریر طبری کا مسلک بعد میں شافعی مسلک میں ضم ہو گیا۔
ان سب فقہی مسالک کے علاوہ وہ لوگ بھی ہیں جو کسی بھی زمانہ میں کسی متعین فقہ کی تقلید نہیں کرتے ہیں،انہیں عام طور پر غیر مقلد کہا جاتا ہے۔یہ کم وبیش دنیا کے ہر ملک میں موجود ہیں،جدید تعلیم یافتہ طبقے میں ان کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،اور مسلکی حدبندیا ں کمزور پڑ رہی ہیں،
جبکہ غیر مقلد میں بھی دو اقسام ہیں :ان میں سے ایک گروہ تو قدیم مدارس کے تعلیم یافتہ ان علماء کا ہے جو خود کو ا''اہل الحدیث ''کہتے ہیں،اوریہ ہر دَور میں موجود رہے ہیں۔
دوسری قسم کے غیر مقلدین وہ حضرات ہیں جو کہ جدید تعلیم یافتہ ہیں اور سبھی مسالک سے استفادہ کو درست سمجھتے ہیں۔جنھیں ماورائے مسلک کہا جاتا ہے۔جن کی تفصیل واٹس اپ پر میرےسلسلے ''دینی مسالک کا تقابلی مطالعہ ''میں جاری ہے۔۔۔۔
فقہی مسالک سے اظہاری بیزاری کی سب سے بڑی وجہ فقہا میں اختلاف کی ہے۔اگر ہم کتب فقہ کا جائزہ لیں تو ایسا محسوس ہوتا کہ ٪95 فیصد مسائل میں فقہا کے ہاں ایک سے زیادہ آراء موجود ہیں،جب ایک جدید تعلیم یافتہ شخص ان اختلافات کو دیکھتا ہے تو اسے اتنی وحشت ہوتی ہےکہ بسا اوقات وہ دین اور علماء ہی سے بدظن ہو جاتا ہے،
فقہا میں ان اختلاف کے حقائق کو سمجھنے کیلئے' منصوص احکام' احادیث میں وارد احکام'غیر منصوص اجتہادی احکام'اور اختلاف رائے کی دیگر وجوہات سبب ہیں جن کی تفصیل میں ایک مضمون میں یکجاء کر کے عنقریب پیش کر دوں گا(ان شاء اللہ تعالیٰ)۔
اور یہ بھی یاد رکھیں کہ چوتھی صدی ہجری سے پہلے لوگ کسی خاص مکتب فکر کی تقلید کرنے پر متفق نہ تھے۔جس کی تفصیل میرے سابقہ مضمون"تقلید کی ارتقاء" میں پڑھی جا سکتی ہے۔
اور عالم اسلام میں اس وقت آٹھ فقہی مسالک میں سے پانچ فقہی مسالک کا تعلق اہل سنت سے ہے جبکہ بقیہ تین کا تعلق غیر سنی یعنی اہل تشیع سے ہے ، جس میں فقہ جعفری،فقہ زیدی،فقہ باضی شامل ہیں۔
بہرحال میرا موضوع تھا کہ ''ایک اچھا بھلا انسان مقلد یعنی فکری غلام کیسے بنتا ہے؟''مضمون کی طوالت کے پیش نظر تفصیل اگلے مضمون میں پڑھیں۔جس کے مندرجہ ذیل عنوانات ہوں گے۔
٭مذہبی راہنما کو مقدس بنائے جانے کی مہم۔
٭مقربین خاص کی ٹیم کی تیاری۔
٭اپنے پیغام کو خدا کا پیغام بنا کر پیش کرنے کا عمل۔
٭عقل کے استعمال کی حوصلہ شکنی۔
٭اختلاف رائے کی مخالف۔
٭مخالفین کی تخلیق۔
برین واشنگ کے لئے مذہب کا استعمال۔
نفسیاتی غلامی کی آئندہ نسلوں کو منتقلی۔
یہ مضمون مصنف محمد مبشر نذیر کی کتاب :مسلم دنیا میں ذہنی ،فکری اور نفسیاتی غلامی،اور مسلم دنیا میں پائے جانے والے گروہوں کا تقابلی مطالعہ سے تیار گیا ہے۔بشکریہ:islamic-studies.info
ہماری پوسٹس پڑھنے کیلئے ہمارا بلاگ یا ہمارا گروپ جوائن کریں
whatsApp:0096176390670
whatsApp:00923462115913
fatimapk92@gmail.com
http://www.dawatetohid.blogspot.com/
www.facebook.com/fatimaislamiccenter
 
Top