• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک اھم سوال ! کیا پیرس میں ہوئے دھماکے مسلمانوں کے خلاف سازش ہے ؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ایک اھم سوال !

کیا پیرس میں ہوئے دھماکے مسلمانوں کے خلاف سازش ہے ؟



12241795_1008540355871387_3075988753551226609_n.jpg


اپنی قیمتی رائے ضرور دے :
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
مجهے تو ایسا ہی لگا تها.پہلے تو شامی پناه گزیں کے لئے سرحدیں کهول دی گئیں کہ آجاو. پهردهماکے کر کے ان کے راستے بند کر دئیے گے .بس اب انکار ہے. شامی مسلمانوں کو یہی ممالک مار رہے ہیں بمباری کر رہے ہیں. تو یہ کس طرح مسلمانوں سے ہمدردی کر سکتے ہیں انہیں پناه دے سکتے ہیں.

مسلمان کا ہمدرد مسلمان ہی ہو سکتا ہے غیر مسلم نہیں
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
Usman Saqi

اس بات سے قطع نظر کہ یہ حملے مسلمانوں نے کیے، مغرب کی اپنی چال ہے یا روافض کی کاروائی، یہ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ مسلمان بلاوجہ پیرس دھماکوں پہ شرمندگی کا کارٹون بنے ہوئے ہیں. کسی بھی مسلم گروپ نے اب تک ذمہ داری قبول نہیں کی اور مسلمان ان کے لیے ٹرینڈزچلا چلا کر اور یکجہتی کا اظہار کرکے بے حال ہو رہے ہیں
یہ لوگ تب کہاں تھے جب 9/11 کے بعد
افغانستان پر 47 ملک بھیڑیوں کی طرح ٹوٹ پڑے
عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کی تلاشی کے بہانے 2 ملین عراقیوں کا قتل ہوا
گوانتانامو، ابو غریب میں بہیمیت کا رقصِ ابلیس ہوتا رہا
وسطٰی افریقہ کے مسلم کش فسادات
ہزاروں برمی مسلمانوں کو کاٹنا، جلانا
ڈرون حملے، قندوز کے ہسپتال پہ بمباری
ڈیزی کٹر، کلسٹر بموں کی بارش
مصر میں اخوان کی منتخب حکومت ہٹا کر سیسی جیسے ڈکٹیٹر کا تحفظ
فلسطینیوں کا اپنی ہی زمین پر قتل عام اور
بشارالاسد کو ہر طرح کے ہتھیاروں کی فراہمی اور خون ریزی کی اجازت دی گئی
تب ان کا دل کیوں نہ پگھلا؟
تب ان کے آرام میں کیوں نہ خلل پڑا؟
تب اعصاب کیوں نہ چٹخے؟
اور آج جب یہ قتل و غارت کی آگ مغرب تک پہنچی تو فوراً انکو یاد آ گیا کہ

I am a Muslim and I am not a Terrorist.

یاد رہے یہ وہی فرانس ہے جس نے مسلم ملک "مالی" میں شریعت نافذ ہونے پہ بمباری کی تھی. نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام کے گستاخانہ خاکے شائع کیے تھے. جو مسلمان عورتوں کے حجاب اور مذہبی آزادی کے معاملے میں انتہائی متعصب ملک ہے. الجزائر کے مسلمانوں کے ساتھ جو کیا اب وہی شام میں دیگر ممالک کے ساتھ مل کر دہرا رہا ہے. اور ہم انہیں اپنے Terrorist نہ ہونے کی صفائی قسمیں کھا کر دے رہے.

عثمان ساقی !
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
Usman Saqi

یہ لوگ تب کہاں تھے جب 9/11 کے بعد
افغانستان پر 47 ملک بھیڑیوں کی طرح ٹوٹ پڑے


عثمان ساقی !

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ہر بات کا تجزيہ اس کے درست تناظر ميں کيا جانا چاہيے۔ جب افغانستان ميں زندگی کے زياں پر اظہار خيال کيا جاتا ہے تو يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ اس جنگ کا آغاز ہم نے نہيں کيا تھا۔ يہ جنگ القائدہ اور اس وقت کی افغان حکومت کی جانب سے ہم پر مسلط کی گئ تھی۔ افغانستان ميں ہماری فوجی کاروائ اور خطے ميں ہماری موجودگی کا محرک انتقام کا جذبہ يا کسی کو سبق سکھانا ہرگز نہيں تھا۔ اگر ايسا ہوتا تو ہمیں تمام عالمی برادری اور خطے ميں پاکستان سميت اپنے تمام اتحاديوں سے مسلسل حمايت حاصل نہ ہوتی۔

ہزاروں کی تعداد ميں اپنے فوجی ايک دور دراز ملک ميں بھيجنے اور اس کی معاشی قیمت ادا کرنے ليے ہمارا بنيادی مقصد اور اصل محرک شروع دن سے يہی رہا ہے کہ انسانی جانوں کی حفاظت کو يقينی بنايا جا سکے۔ صرف امريکی زندگياں ہی نہيں بلکہ افغانی اور پاکستانی جانيں بھی جو ہمارے مشترکہ دشمنوں کے ہاتھوں روزانہ کی بنياد پر نقصان اٹھا رہے ہیں۔

جنگ کے منفی اثرات سے کوئ بھی پہلو تہی نہيں کر سکتا۔ ايسی صورت حال کی روک تھام کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہيے۔ ليکن دہشت گردی تو دور جس کے نتيجے ميں بے شمار بے گناہوں کی موت واقع ہوتی ہے، کسی بھی جرم کو بغیر سزا کے درگزر نہيں کيا جا سکتا۔ ايسا کرنا کسی بھی ايسے انسانی معاشرے يا ملک کے بنيادی انسانی اسلوب کی نفی ہے جو اپنے شہريوں کی زندگيوں کو محفوظ کرنے کا خواہاں ہے۔

ہم درپيش چيلنجز اور متوقع قربانيوں سے پوری طرح واقف ہيں۔ ليکن دہشت گردی کی قوتوں کے سامنے ہتھيار ڈالنے کا آپشن ہمارے پاس نہيں ہے۔ اس کے علاوہ ايسا کرنا دنيا بھر ميں ان لواحقين کے لیے انصاف کی دھجياں کرنے کے مترادف ہو گا جن کے چاہنے والے دہشت گردی کے اس عالمی عفريت کا شکار ہوۓ ہيں۔

ستمبر 2001 کو امريکی سرزمين پر ہونے والے حملے ہماری افغانستان ميں موجودگی کا سبب بنے۔ عالمی سطح پر يہ طے پا چکا تھا کہ اسامہ بن لادن ہی 911 کے حملوں کے ذمہ دار تھے اور انھيں افغانستان ميں طالبان کی پشت پناہی حاصل تھی۔ اسامہ بن لادن کو امريکہ کے حوالے کرنے کے لیے کئ ناکام مذاکرات کے بعد امريکہ نے بالآخر افغانستان ميں باقاعدہ حملے کا فيصلہ کيا۔

اس میں کوئ شک نہيں ہے کہ افغانستان ميں ہماری موجودگی کے سبب بے گناہ انسانوں کی جانيں بھی ضائع ہوئ ہیں لیکن ہمارے اسی عمل کے سبب بے اس سے کہيں زيادہ جانيں محفوظ بھی ہوئ ہیں۔ يہ سوچنا کہ امريکہ پر حملے کے بعد ہم اگر ردعمل نہ دکھاتے تو القائدہ اور ان سے منسلک گروہ اپنے آپ ہی منظر سے ہٹ جاتے، زمينی حقائق سے انکار کے مترادف ہے۔

صدر اوبامہ نے افغانستان ميں اپنے اہداف اور مقاصد ان الفاظ ميں واضح کيے ہیں

"ہم افغانستان کو تمام مسائل سے پاک کامل معاشرہ بنانے کی کوشش نہيں کريں گے۔ ہم جس ہدف کو حاصل کرنا چاہتے ہيں وہ قابل عمل ہے اور اسے آسان الفاظ میں يوں بيان کيا جا سکتا ہے : القائدہ اور ان سے منسلک ساتھيوں کے ليے کوئ ايسا محفوظ ٹھکانہ نہيں ہونا چاہیے جہاں سے وہ ہماری سرزمين اور اتحاديوں کے خلاف حملے کر سکیں۔"

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 
Top