محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
ایک باپ کا پیغام اپنے بیٹے کے نام :
بیٹا! اس پرفتن ماحول میں تم شہد کی مکھی کی طرح بنو جوگندگی پر نہیں بلکہ صاف ستھرے پھول پر بیٹھتی ہے اور وہاں سے صرف میٹھا رس لیکر باقی چیزوں کو چھوڑ دیتی ہے ۔ تم انٹرنیٹ سے پاک صاف مواد اور معلومات حاصل کرو جس سے تمہیں اورتمہارے دوست و احباب کو فائدہ پہنچے گندے اور اخلاق سوز سائیٹ سے خودبھی احتراز کرو اور اپنے دوستوں کو بھی دور رکھو۔
بیٹا! تم انٹرنیٹ کی دنیا میں عام مکھی کی طرح نہ بنو جو ہر اچھی اور بری چیزوں پر منڈلاتی ہے اور بغیر کسی شعور کے معاشرے میں بیماریاں پھیلانے کا ذریعہ بنتی ہے۔
بیٹا! انٹرنیٹ ایک بہت بڑی مارکیٹ اور ایک کھلا بازار ہے جس میں کوئی بھی آدمی اپنا مال مفت میں فروخت نہیں کرتا۔ ہر شخص بدلے میں کچھ چاہتا ہے۔کچھ لوگ اپنے سامان کے عوض اخلاقی بگاڑ چاہتے ہیں تو کچھ لوگ فکری بگاڑ کے ساتھ ساتھ تہمارے دلوں میں شکوک وشبہات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ان میں بعض شہرت کے طلبگار ہوتے ہیں جو شہرت حاصل کرنے کے لئے اپنا سامان فروخت کرتے ہیں اور اسی بازار میں کچھ مصلحین بھی ملیں گے لیکن یاد رکھنا اصلاح گر کا سامان بھی اس وقت تک نہ خریدنا جب تک تم اچھی طرح جانچ پڑتال نہ کرلینا۔
بیٹا ! بعض ویب سائیٹ کو کھولنے کی کوشش بھی نہ کرنا اس لئے کہ اس میں سوائے تباہی وبربادی اور دھوکہ دہی کے کچھ نہیں ہوتا۔
بیٹا! بے کار کی افواہیں اورجھوٹے مذاق پر مبنی باتوں کی تشہیر سے اجتناب کرنا‘ حرام اور ممنوعہ تصاویر یا مواد کی اشاعت سے گریز کرنا۔
بیٹا! اس بات کو اچھی طرح یاد رکھو کہ ہر اچھے اور برے کام کا اجر ضرور ملتا ہے ۔اگر تمہارا مواد اچھائیوں پر مبنی ہوگا تو تمہیں ثواب ملے گا اور اگر تمہار ارسال کردہ مواد برائیوں پر مبنی ہوگا تو تمہیں گناہ ملے گا آخر تم کس کس کا گناہ اپنے سرلیتے رہوگے ؟ لہذا کچھ بھی مواد آگے بھیجنے سے پہلے اچھی طرح جانچ لینا کہ تمہارا پیش کردہ سامان کہیں کسی خرابی کا ذریعہ تو نہیں بنے گا؟ اس لئے کہ خریدار تم سے مشورہ نہیں کرے گا بلکہ سیدھا دوسرے کو فروخت کردیگا۔
بیٹا ! کسی بھی چیز کو آگے شئیر کرنے سے پہلے اچھی طرح غور وفکر کرلینا کہ اس سے اللہ راضی ہوگا یا ناراض؟
بیٹا ! سنی ہوئی بات دیکھی ہوئی بات کی طرح نہیں ہوتی‘جب تک تم کسی چیز کو اپنی آنکھوں سے دیکھ نہ لو کسی کی باتوں پر اعتماد نہ کرنا۔
بیٹا! کسی بے گناہ اور معصوم شخص کی شخصیت کو مجروح نہ کرنا کسی کے پوشیدہ عیوب اور پوشیدہ راز کو ظاہر کرکے اسکی شرمندگی کا باعث نہ بننا۔