کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,423
- پوائنٹ
- 521
ایک رضاعی ماں کا دودھ پینے والے سعودی جوڑے میں طلاق
دونوں میں 25 سال قبل شادی ہوئی تھی اور ان کے سات بچے ہیں۔
سعودی عرب کی ایک عدالت نے شیرخواری کی عمر میں ایک ہی رضاعی ماں کا دودھ پینے والے میاں بیوی کا نکاح فسخ کر دیا ہے اور ان میں پچیس سال کے بعد طلاق کرا دی ہے۔
ان دونوں میاں بیوی کی پچیس سال قبل شادی ہوئی تھی اور ان کے سات بچے ہیں۔ سعودی گزٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ان دونوں میاں بیوی لیکن درحقیقت رضاعی بہن بھائی کے کیس کا تین ماہ تک جائزہ لیا جاتا رہا ہے۔
قرآنی تعلیمات کے مطابق اگر دو مختلف ماؤں سے تعلق رکھنے والے بچے ایک تیسری عورت کا دودھ پئیں تو وہ آپس میں رضاعی بہن بھائی ہوتے ہیں اور اس دودھ پلانے والی ماں کے اپنے حقیقی بچے بھی ان کے رضاعی بہن بھائی ہوں گے۔ اس لیے اس رضاعت کی بنا پر ان کا آپس میں نکاح نہیں ہو سکتا ہے۔
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے بھی اس کیس کا جائزہ لیا ہے اور انھوں نے ان دونوں کے درمیان طلاق کی منظوری دی ہے۔
ہفتہ 2 شعبان 1435هـ - 31 مئی 2014م
العربیہ ڈاٹ نیٹ