• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک سال کے بچے بھی ناانصافی اور برا رویہ محسوس کرتے ہیں، ماہرین نفسیات

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ایک سال کے بچے بھی ناانصافی اور برا رویہ محسوس کرتے ہیں، ماہرین نفسیات

ویب ڈیسک بدھ 9 ستمبر 2015

اگر والدین ایک یا 2 سال کے بچوں سے انصاف نہ کریں تو ان کی دماغی کیفیات بھی تبدیل ہوجاتی ہیں،ماہرین نفسیات، فوٹو:فائل

شکاگو: یونیورسٹی آف شکاگو کے ماہرین کا کہنا ہےکہ والدین کی بے رخی اور نا انصافی کا رویہ ایک یا 2 سال کے بچوں پر بھی غیرمعمولی اثرانداز ہوتا ہے۔

یونیورسٹی کے پروفیسر جین ڈیسیٹی اور ان کےساتھیوں نے غیرمعمولی انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ والدین کا رویہ بچوں کی نشوونما اور ان کے دماغی تصور کو شدید متاثر کرتا ہے۔ دماغی اور اعصابی ماہرین کے مطابق 12 سے 24 ماہ تک کے بچوں میں سماجی اور غیرسماجی رویہ موجود ہوسکتا ہے اور اس کی اہم وجہ ان کے والدین کا غیرمنصفانہ رویہ بھی ہوسکتا ہے۔ اگرچہ بچوں کی عادات بنانے میں معاشی، ماحولیاتی اور حیاتیاتی عوامل ہوتے ہیں لیکن بچے ابتدائی دنوں میں سب کچھ اپنے والدین سے سیکھتے ہیں خواہ وہ اخلاق ہو یا معاشرتی اقدار۔

ماہرین نے اس کے لیے 73 بہت چھوٹے بچوں کو مطالعے میں شامل کیا اور انہیں سماجی اور غیرسماجی اینی میشن فلمیں دکھائی گئیں جن میں سے ایک میں دوستی، مدد اور شراکت کو دکھایا گیا تھا تو دوسری میں غیرسماجی رویہ مثلاً مارنا اور چھیننا شامل تھا اس دوران کی آنکھوں کی حرکات اور ای ای جی کے ذریعے دماغی کیفیت نوٹ کی گئی جس کے بعد سب بچوں کو ساتھ بٹھایا گیا اور انہیں کھلونے دیے گئے۔ اچھی ویڈیو دیکھنے والے بچوں میں بڑی دماغی لہریں دیکھی گئیں جس سے معلوم ہوا کہ بچے بہت چھوٹی عمر سے اچھے اور برے برتاؤ میں فرق کرسکتے ہیں۔

ماہر نفسیات کا کہنا ہےکہ اسی طرح بچے والدین کے روئیوں اور برتاؤ کو دیکھ کر ان سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور ان جیسا رویہ بھی اختیار کرسکتےہیں۔
 
Top