ابوعبد اللہ محمد بن احمد فرماتے ہیں :میں قاضی موسی بن اسحق کی مجلس میں موجودتھا،ایک عورت حاضر ہوتی ہے ،جس کے ولی نے اس کے شوہر پر پانچ سو دینار کا دعوی دائر کیا ،شو ہر نے اس دعوی کا انکا رکردیا ،قاضی نے کچھ گواہ طلب کیے ،جن کا گواہی دینے کےلیے عورت کے چہرے کو دیکھنا ضرور ی تھا ،شوہر بولا :میری بیوی مہر کا دعوی کر رہی ہے میں اس کے ادا کرنے کا اقرار کرتا ہو ں ،لہذا یہ گواہوں کے سامنے اپنے چہرہ نہ کھولے ۔عو رت کو واپس بٹھا دیاگیا ۔او راسے خاوند کے اقرار کی خبر دی گئی ب،جس پر اس خاتو ن نےکہا :میں اپنا حق مہر اپنے شو ہر کو ہبہ کرتی ہوں ۔او راسے دنیا وآخرت میں بری قرار دیتی ہو ں ۔
قاضی عش عش کر اٹھا او رکہا :ا س واقعہ کو ہمیشہ کیلئے مکارم الاخلاق میں تحریر کردیا جائے ۔۔