میں کافی دن سے یہاں فورم پر ہوں لیکن میری سمجھ میں ایک بات نہیں آ رہی۔
1-آپ حضرات میں سے کون کون تقلید مطلق کا قائل ہے اور کون کون نہیں؟
محترم بھائی میں نے
محترم بھائی میرے خیال میں لغوی معنی میں تقلید (فاسئلوا اھل الذکر کے تحت مجبوری یا لاعلمی کی صورت میں مطلقا) ہر اہل حدیث کرتا ہے البتہ عرفی تقلید (بغیر مجبوری شخصی تقلید) کوئی اہل حدیث نہیں کرتا- پس جب ہم میں سے کوئی تقلید مطلق کا اقرار کرتا ہے تو یہی مجبوری والی تقلید ہوتی ہے اور اس سے کسی اہل حدیث کو مفر نہیں اور جب کوئی اہل حدیث بھائی تقلید مطلق یا شخصی کا انکار کرتاہے تو اسکی مراد بغیر مجبوری کے تقلید مطلق یا شخصی ہوتی ہے اب جہاں تک اس مجبوری یا لاعلمی کی وضاحت اور ثبوت کا تعلق ہے تو اس پر میں نے رفع الملام والے تھریڈ میں پوسٹ نمبر 44 میں بتایا ہوا ہے کہ آگے اس پر بھی بات کرنی ہے وہ پوسٹ کچھ اس طرح سے ہے
اختلاف امت پر رفع الملام عن ائمۃ الاعلام کا صحیح اطلاق (پوسٹ نمبر 44)
ابھی تقلید کے پس منظر میں اور بہت سی باتیں واضح کرنی ہیں مثلا
1-ابھی آپ کی دوسری اجماع والی دلیل پر بحث بھی رہتی ہے
2-میں نے تقلید شخصی کی بجائے تقلید مطلق کرنے کے حق میں دلائل دینے ہیں
3-تقلید مطلق میں مختلف قولوں میں ترجیح کس بنیاد پر دی جائے گی
4-اہل حدیث تقلید مطلق کو بھی ہمیشہ واجب نہیں کہتے بلکہ صرف قرآن و حدیث کا علم نہ ہونے میں واجب کہتے ہیں تو اس لاعلمی سے کیا مراد ہے
جو قائل ہیں وہ غیر قائل افراد کو کیا کہیں گے ان کے دلائل کے جواب میں؟
اسکی میں نے اوپر وضاحت کر دی ہے کہ جو قائل ہیں وہ کس تقلید کے قائل ہیں اور جو انکار کرتے ہیں وہ کس کا کرتے ہیں یعنی ان میں نظریے کا اختلاف نہیں صرف وضاحت میں اختلاف ہے مزید وضاحت کے لئے میری مندرجہ ذیل پوسٹ بھی پیش خدمت ہے
غیر مقلدین علماء سے تقریبا چار سو سوالات (پوسٹ نمبر 59)
محل نزاع نمبر 2
کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی مسلمان تقلید بھی کرے اور مقلد بھی نہ کہلائے
جی ہاں بھائی آپ کی فقہ میں بھی یہ اصول ہے کہ جو الفاظ بولے جاتے ہیں ان سے مراد لیتے ہوئے بعض اوقات غلبہ والا معنی لیا جاتا ہے خالی لغت کو نہیں دیکھا جاتا مثلا لغت کے لحاظ سے آپ رب یا رسول کسی انسان کو بھی کہ سکتے ہیں مگر چونکہ اسکا غالب استعمال اللہ کے لئے ہی ہوتا ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہوتا ہے تو آپ کو انسان کے لئے استعمال کرتے ہوئے ساتھ وضاحت کرنی پڑتی ہے خالی اسکو استعمال نہیں کر سکتے کہ آپ لغت کو دلیل بنا لیں
اسی طرح لغت میں اگرچہ مقلد تو کبھی کبھار لا علمی میں تقلید مطلق کرنے والے کو بھی کہ سکتے ہیں مگر اس کے ساتھ وضاحت کرنی ہوتی ہے اور تقلید شخصی کے معنی میں چونکہ یہ غلبہ کے ساتج استعمال ہوتا ہے اسلئے وہاں کسی وضاحت کی ضرورت نہیں پس جب خالی مقلد کی بات جب کوئی کرتا ہے تو کوئی بھی اس سے مراد کبھی کبھار لاعلمی میں تقلید مطلق والے کو نہیں لے سکتا اسکی مثال یہ ہے کہ چاروں اماموں سے پہلے تقلید مطلق ہوتی تھی مگر صحابہ کے لئے تقلید کا لفظ استعمال نہیں کیا جاتا
پس ہم عمومی طور پر اپنے علم کے مطابق بغیر تقلید کے عمل کرتے ہیں مگر جب ہمیں معلومات نہ ہوں یا تعارضات کی وجہ سے شکوک و شبہات ہوں تو ہم مجبوری میں تقلید مطلق کرتے ہیں اس لئے آپ ہمیں مقلد نہیں کہ سکتے
اسکی مثال ایک کرکٹر سے بھی دی جا سکتی ہے کہ اگرچہ تقریبا سب کرکٹر فٹ بال کھیلتے ہیں مگر آپ ان کو فٹ بالر کی بجائے کرکٹر ہی کہتے ہیں فٹ بالر کوئی جاہل ہی کہے گا
اور جو قائل نہیں ہیں اور عالم بھی نہیں تو اگر مثال کے طور پر ایک حدیث ان کے سامنے آتی ہے تو وہ اس کی سند اور اس کے متن اور متابعات و شواہد وغیرہ کی تحقیق کیسے کرتے ہیں؟
محترم بھائی یہاں مقلد اور غیر مقلد کے شریعت تک پہنچنے کے طریقوں میں اختلاف کو پہلے تھوڑا سا واضح کر دوں
1-مقلد (عرفی) وہ ہوتا ہے جو ایک دفعہ دلیل (عقل، تجربہ، مشاہدہ یا اعتبار وغیرہ) سے کسی ذات پر اعتبار کا تعین کر لے پھر بغیر دلیل کے ہر بات میں اس ذات سے شریعت کے معاملات معلوم کرے
2-غیر مقلد وہ ہوتا ہے جو ہر شریعت کی بات کے لئے دلیل (عقل یا منطق یا تجربہ یا مشاہدہ یا اعتبار )سے شریعت کے معاملات کو معلوم کرے
پس محترم بھائی دو باتیں واضح کرنی ہیں
ایک بات تو یہ کہ دلیل سے مراد یہ نہیں ہوتا کہ صرف خود ہی سب کچھ اپنے علم اور اجتہاد سے فیصلہ کیا جائے بلکہ دلیل میں عقل منطق تجربہ حتی کہ ذات پر اعتبار بھی آتا ہے
اور دوسری یہ کہ تحقیق سے مراد یہ بھی نہیں ہوتا کہ آپ کو جب تک ہر حدیث اور ہر بات کا علم ہو تو تب ہی تحقیق ہو سکتی ہے بلکہ آپ کو جتنا علم ہے اس پر بھی فیصلہ کیا جا سکتا ہے جو لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا کے تحت حجت پوری کر دے گا
اس پر تفصیلی بات تو بحث میں ہی ہو گی جب اعتراضات آئیں گے جو یہاں پر نہیں بلکہ رفع الملام میں شاہد آئیں گے
محترم
خضر حیات بھائی تصحیح و اضافہ کر دیں اللہ جزائے خیر دے امین
میں اس سلسلے میں کوئی بحث نہیں چاہتا۔ بس براہ کرم اپنے اپنے بارے میں بتا دیجیے۔
عبدہ
خضر حیات
محترم بھائی آپ نے کہا کہ آپ بحث نہیں کرنا چاہتے مگر مجھے جب اپنا موقف بتانا ہے تو لامحالہ اسکی تھوڑی وضاحت بھی کرنی ہو گی جس پر پیشگی معذرت- ہاں آپ آگے یہاں بحث بیشک نہ شروع کریں اللہ آپ کو جزا دے امین