• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک گروہ کا دوسرے پر سلام کا طریقہ

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

وَعَنْ عَلِيٍّ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: «يُجْزِئُ عَنِ الْجَمَاعَةِ إِذَا مَرُّوا أَنْ يُسَلِّمَ أَحَدُهُمْ, وَيُجْزِئُ عَنِ الْجَمَاعَةِ أَنْ يَرُدَّ أَحَدُهُمْ». رَوَاهُ أَحْمَدُ, وَالْبَيْهَقِيُّ. (1)

علي رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے فرمایا
جماعت کی ﷾رف سے جب وہ کہیں سے گذریں تو یہی کافی ہے کہ ان میں سے ایک آدمی سلام کہہ دے اور جماعت کی طرف سے یہی کافی ہے کہ ان میں سے ایک آدمی جواب دے دے ( احمد‘ بیہقی)
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اگر جماعت کی طرف سے ایک آدمی سلام کہہ دے تو سب کا فرض ادا ہو جاتا ہےورنہ سب گناہ گار ہوں گے۔۔۔یعنی یہ فرضِ کفایہ ہے ایک آدمی ادا کر دے تو سب کی طرف سے کافی ہو گا اور اگر ایک بھی ادا نہ کرے تو سب گناہ گار ہوں گے۔۔۔سلام کے جواب کا بھی یہی معاملہ ہے

ایک آدمی کا سلام کہہ دینا کافی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر سب سلام کہیں تو بہتر ہے اور اسی طرح اگر سب جواب دیں تو افضل ہے
 
Top